اکیسویں دولت مشترکہ کھیلوں میں شریک چھپن پاکستانی ایتھلیٹس میں سے صرف دو ویٹ لفٹر طلحہ طالب اور نوح بٹ ہی میڈل جیت سکے ہیں۔ ہاکی میں پاکستانی ٹیم کی کوئی میڈل جیتنے کی امیدیں بھی دم توڑ چکی ہیں۔
اشتہار
منگل دس اپریل کو ہاکی کے کھیل میں میڈل جیتنے کی پاکستان کی امیدیں اس وقت دم توڑ گئیں جب بھارت نے ملائیشیا کو بہت سخت مقابلے کے بعد دو ایک سے ہرا کر گروپ بی سے انگلینڈ کے ساتھ سیمی فائنل میں اپنی جگہ بنا لی۔ پاکستان کو اب اپنا آخری گروپ میچ بدھ کو ملائیشیا کے خلاف کھیلنا ہے۔
خلاف توقع روایتی حریف بھارت اور انگلینڈ کے خلاف میچ برابر کھیلنے پر پاکستانی ہاکی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا گیا لیکن ٹورنامنٹ کے پہلے دن ویلز کے خلاف میچ ایک ایک گول پر ختم ہونا بھی اس کی پیش قدمی کی راہ میں رکاوٹ بنا۔ پاکستانی کھلاڑی مبشر علی نے بھارت اور انگلینڈ کے خلاف آخری لمحات میں گول کر کے امیدوں کو قائم رکھا تھا۔
سابق پاکستانی اولمپیئن سمیع اللہ خان اور شہناز شیخ کہتے ہیں کہ بھارت اور انگلینڈ سے خسارے میں جانے کے بعد میچ کو برابر رکھنا ظاہر کرتا ہے کہ ٹیم میں فائٹ بیک کرنے کی صلاحیت ہے لیکن اس کی مجموعی کارکردگی اب بھی غیر تسلی بخش ہے۔
ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے فلائنگ ہارس کے نام سے شہرت پانے والے سمیع اللہ نے کہا کہ عالمی رینکنگ میں اپنی پوزیشن، جو اس وقت 13 ویں ہے، بہتر بنائے بغیر پاکستان کا بڑی ٹیموں کو ہرانا دیوانے کا خواب ہو گا۔ غیر ملکی کوچ رولنٹ آلٹمنز کی بھارت کے خلاف میچ میں منصوبہ بندی نظر آئی۔ وہ اس سے قبل بھارتی ٹیم سے بھی منسلک رہ چکے ہیں اور اس کی خامیوں سے آگاہ تھے۔
سمیع اللہ کے مطابق پاکستان کو اپنی انڈر 16 اور انڈر 18 ہاکی ٹیم تشکیل دے کر غیر ملکی کوچ کو اس سے منسلک کرنا ہو گا تاکہ آئندہ برسوں میں ٹیم جیت کی راہ پر گامزن ہو سکے۔
محمد علی، ایک عظیم کھلاڑی کا خاکہ
برلن گیلری میں باکسنگ کے عظیم کھلاڑی محمد علی کی تصاویر کی نمائش جاری ہے۔ ان تصاویر میں باکسنگ رنگ کے اندر کی تصاویر کے علاوہ ان کی عام زندگی کی تصاویر بھی شامل ہیں۔
تصویر: Thomas Hoepker
سوچ سے بالا
اگست کی 15 تاریخ سے 10 اکتوبر تک برلن کی کیمرہ ورک گیلری میں اس عظیم کھلاڑی کی تصاویر نمائش کے لیے پیش کی گئیں ہیں، جسے بلاشبہ ’سپر ہیرو‘ کہا جا سکتا ہے۔ یہ تصویر 1966 کی ہے، جو جرمن فوٹوگرافر تھوماس ہیوپکر نے کھینچی۔ محمد علی اس تصویر کو اپنی پسندیدہ ترین قرار دیتے ہیں۔
تصویر: Thomas Hoepker
محمد علی کی ’قربانی‘
کارل فشر نے یہ تصویر 1967 میں ’اسکوائر‘ میگزین کے لیے بنائی تھی۔ یہ اطالوی نشاط ثانیہ کی اس پینٹنگ کو سامنے رکھ کر تخلیق کی گئی ہے، جس میں ’سینٹ سیباستیان کی قربانی‘ دکھائی گئی تھی۔ 1967 میں محمد علی نے ویت نام کی جنگ میں امریکی فوج میں شمولیت سے انکار کر دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی ویت نامی نے انہیں کبھی ’نِگر‘ نہیں کہا۔ اس پر انہیں امریکا کے سفید فام باشندوں کی جانب سے تنقید کا سامنا بھی رہا۔
تصویر: Carl Fischer
پاپ مکا
1964 میں ہینری بینسن نے محمد علی کی میامی میں پاپ بینڈ بیٹلز سے ملاقات کی یہ تصویر لی۔ محمد علی کو باکسنگ کا پہلا پاپ آئیکون بھی کہا جاتا ہے۔ اس بینڈ کے چار ارکان کے ساتھ محمد علی مکا لہراتے ہوئے۔
تصویر: Harry Benson
رِنگ میں
اس تصویر کو محمد علی کی مشہور ترین تصویر قرار دیا جاتا ہے، جس میں وہ سونی لیسٹون کو لویسٹن میں ناک آؤٹ کر رہے ہیں۔ یہ ان دونوں باکسروں کے درمیان دوسرا معرکہ تھا۔ یہ تصویر نیل لیر نے کھینچی تھی۔
تصویر: Neil Leifer
دعا کی طاقت
سن 1965میں اسلام قبول کرنے کے بعد کیسیوس کلے سے نام تبدیل کر کے اپنا نام محمد علی رکھنے والے اس عظیم کھلاڑی نے امریکا میں سول رائٹس یا حقوق عامہ کے متعدد رہنماؤں کے ساتھ کام بھی کیا۔ وہ عوامی سطح پر اپنی مذہبی وابستگی کا اظہار کرتے تھے۔
تصویر: Thomas Hoepker
شو ہمیشہ جاری رہے گا
محمد علی نے تماشائیوں کے لیے کھیلنے کا کوئی موقع کبھی ضائع نہیں کیا۔ وہ اپنے ٹریننگ سیشن بھی عوام کے لیے کھلے ہوتے تھے۔ یہ تصویر پیٹر انجیلو سائمن نے لی تھی، جس میں محمد علی رسی ٹاپتے دکھائی دے رہے ہیں۔
تصویر: Peter Angelo Simon
تصویر کے لیے بہترین
محمد علی اپنے تعریف کرتے ہوئے’عظیم ترین‘ کے علاوہ جو لفظ سب سے زیادہ استعمال کیا کرتے تھے وہ تھا ’خوبصورت‘۔ تاہم انہوں نے کبھی اس بارے میں بات نہیں کی کہ دیگر باکسروں کے مقابلے میں ان کے چہرے پر زخم کا کوئی نشان نہیں ہے۔ تھوماس کیوپکر کی لی گئی اس تصویر میں وہ شکاگو میں ایک ہیرڈریسر کی دکان پر موجود ہیں۔
تصویر: Thomas Hoepker
خون، پسینہ اور آنسو
سرطان کا مرض لاحق ہونے کے باوجود محمد علی باکسنگ رِنگ میں نظر آئے۔ ان کی غیرمعمولی صلاحیتوں اور طاقتوں نے ہمیشہ مشکل کو نہایت آسان بنایا۔ وہ یہ مرض لاحق ہونے کے بعد گھنٹوں ورزش کیا کرتے تھے۔
تصویر: Thomas Hoepker
کام کا بادشاہ
ان تصاویر سے نظر آتا ہے کہ محمد علی تصاویر لیے جانے کے وقت فوٹوگرافی کا خیال رکھتے تھے۔ فوٹوگرافروں کے مطابق محمد علی کے ساتھ کام کرنا نہایت آسان تھا، کیوں کہ وہ اس کام اور اس کی تکنیک سے اچھی طرح سے واقف تھے۔
تصویر: Thomas Hoepker
9 تصاویر1 | 9
سابق پاکستانی کوچ اور اولمپیئن شہناز شیخ نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ قومی ٹیم نے تینوں میچ برابر کیے لیکن مخالف کو شکست دیے بغیر فائنل فور میں جگہ کیسے بنائی جا سکتی تھی۔ شیخ کے بقول پہلا میچ اچھا کھیلنے کے بعد ہی پاکستانی ٹیم روایتی طور پر کسی ٹورنامنٹ میں اچھا کھیلتی ہے لیکن گولڈ کوسٹ میں بدقسمتی سے ویلز کو افتتاحی روز ہرایا نہ جا سکا۔
شہناز شیخ کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن نے گز شتہ دو برس ٹیم کو غیر پیشہ ور کوچز کے سپرد کر کے ضائع کر دیے۔ پی ایچ ایف کو ہر سہ ماہی کے بعد کوچ اور ٹیم انتظامیہ تبدیل کرنے کی اپنی روش ترک کر کے غیر ملکی کوچ رولنٹ آلٹمنز سے معاہدے کی پاسداری کرنا ہو گی تاکہ مستقبل میں اچھے نتائج سامنے آ سکیں۔
شہناز شیخ نے مزید کہا کہ ٹیم سیمی فائنل نہیں کھیل سکی لیکن اس کی بڑے بڑے مارجن سے ہارنے کی حالیہ روایت کا ختم ہونا بھی دراصل ایک حوصلہ افزا بات ہے۔ شہناز شیخ کے مطابق گول کیپر عمران بٹ نے کامن ویلتھ گیمز میں اچھی کارکردگی دکھائی لیکن ٹیم کے سینئر کھلاڑی شفقت اور رضوان وغیرہ اپنا بہترین دور گزار چکے ہیں۔
ہاکی: ورلڈ الیون کا دورہ پاکستان، چند مناظر
ہالینڈ، اسپین، جرمنی، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور اولمپک چمپئن ارجنٹینا کے کھلاڑیوں پر مشتمل ورلڈ الیون ہاکی ٹیم کے دورہ پاکستان کو ملک میں ہاکی کے کھیل کے احیا کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
تصویر: DW/T. Saeed
ورلڈ الیون ٹیم میں ہالینڈ، اسپین، جرمنی، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور اولمپک چمپئن ارجنٹینا کے کھلاڑی شامل تھے
تصویر: DW/T. Saeed
لاہور میں دنیا کے سب سے بڑے ہاکی اسٹیڈیم میں ہاکی کے پاکستانی شائقین
تصویر: DW/T. Saeed
پہلا میچ ورلڈ الیون کے نام رہا جب کہ دوسرا برابر ہو گیا
تصویر: DW/T. Saeed
دو میچوں کے ٹورنامنٹ میں نوجوان پاکستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی بھی خوب رہی
تصویر: DW/T. Saeed
ورلڈ الیون کے کپتان روڈرک ٹرافی وصول کر رہے ہیں
تصویر: DW/T. Saeed
ہالینڈ کے فلورس جان بولینڈر، پال لیجن ،جرمنی کے کرسٹئین بلنک کو ہال آف فیم میں شامل کیا گیا
تصویر: DW/T. Saeed
ماضی کے مایہ ناز پاکستانی کھلاڑیوں اصلاح الدین، سمیع اللہ، شہناز شیخ، اختر رسول اور شہباز کو بھی اس اعزاز سے نوازا گیا
تصویر: DW/T. Saeed
7 تصاویر1 | 7
دریں اثناء کوئینزلینڈ آسٹریلیا میں جاری کامن ویلتھ گیمز میں منگل کو پاکستان کی خواتین سکواش ٹیم کو بھارت کے ہاتھوں شکست ہو گئی۔ خواتین سکواش کے ڈبلز ایونٹ گروپ سی میں پاکستان کی فائزہ ظفر اور مدینہ ظفر کو بھارت کی دیپیکا پالیکل اور جوشنہ چیناپا کے خلاف دو ایک سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
پیر کو گوجرانوالہ کے 20 سالہ ویٹ لفٹر نوح بٹ نے بھارت کے گردین سنگھ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 395 کلوگرام وزن اٹھا کر 105 کلوگرام وزن کی کیٹیگری میں پاکستان کو دوسرا کانسی کا تمغہ دلایا تھا۔ اس سے قبل اٹھارہ سالہ طلحہ طالب 62 کلوگرام کلاس میں موجودہ گیمز میں کانسی کا تمغہ جیتنے والے پہلے پاکستانی بن گئے تھے۔
ایک اور میڈل جیتنے کی پاکستانی امیدیں اب بلوچستان سے تعلق رکھنے والے باکسر سید آصف سے وابستہ ہیں، جنہیں بدھ کو تیسرے کوارٹر فائنل میں اسکاٹ لینڈ کے ریس میکفیڈن کا مقابلہ کرنا ہے۔ 24 سالہ سید محمد آصف آج منگل دس اپریل کو 52 کے جی کلاس میں کینیا کے برائن اگینا کو ہرا کر میڈل کی دوڑ میں شامل ہو گئے۔