کبڈی کھلاڑی سے بہترین بولر تک کا سفر
21 اکتوبر 2017سری لنکا کے خلاف جاری سیریز میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے تئیس سالہ حسن علی نے چودہ ماہ کے اندر ہی وہ درخشاں کامیابی حاصل کر لی ہے، جس کی خواہش ہر کامیاب بولر کے دل میں پنہاں ہوتی ہے۔ وہ دنیا میں تیسرے ایسے تیز ترین بولر ہیں، جنہوں نے صرف 23 ون ڈے میچوں میں پچاس وکٹیں حاصل کی ہیں۔ اس سے قبل آسڑیلیا کے مشہور کھلاڑی ڈینس لیلی نے ایسا ہی ریکارڈ قائم کیا تھا جبکہ وقار یونس کے مقابلے میں انہوں نے یہ ریکارڈ چار میچ پہلے ہی قائم کر دیا ہے۔
اگست سن 2016 میں آئرلینڈ کے خلاف ون ڈے میچ کے بعد سے حسن چون کھلاڑیوں کو آوٹ کرنے کے ساتھ سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولر ہیں۔ رواں برس بھی وہ سترہ میچوں میں تینتالیس وکٹیں حاصل کرنے والے بہترین کھلاڑی ہیں۔ حسن کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’میرا ایک خواب مکمل ہو گیا ہے۔ میں نے بچپن میں بہت سے اہداف مقرر کیے تھے اور دنیا کا بہترین بولر بننا ان خوابوں میں سرفہرست تھا۔‘‘
حسن نے بارہ وکٹوں کے ساتھ سری لنکا کے خلاف جاری سیریز کے ون ڈے میچوں میں پاکستان کی چار صفر سے جیت کو ممکن بنایا ہے۔
اس کے علاوہ رواں برس جون میں برطانیہ میں چیمپئنز ٹرافی حاصل کرنے میں بھی حسن نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ اس ٹورنامنٹ میں حسن علی نے مجموعی طور پر تیرہ وکٹیں حاصل کی تھیں اور انہیں ٹورنامنٹ کا بہترین بولر بھی قرار دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ہر وکٹ حاصل کرنے کے بعد حسن کے مخصوص انداز نے بھی دنیا میں توجہ حاصل کی ہے اور اس مخصوص انداز نے ان کے شائقین کی تعداد میں اضافہ کیا ہے۔
حسن علی نے کرکٹ کا آغاز گوجرانوالہ کے مضافات میں واقع اپنی آبائی ٹاؤن لدھے والا وڑائچ سے کیا تھا۔ یہ علاقہ کبڈی اور پہلوانوں کی وجہ سے مشہور ہے لیکن اب اس پر حسن علی کی چھاپ ثبت ہوتی جا رہی ہے۔ حسن علی کی اس کامیابی کے پیچھے ان کے بڑے بھائی عطا الرحمان کا بھی مرکزی کردار ہے، جنہوں نے چھوٹی عمر میں ہی حسن کو اپنے گھر کے پیچھے ایک پیچ بنا کر دی اور اس کی مسلسل حوصلہ افزائی کی۔
پاکستان کے سابق کپتان وقار یونس نے حسن علی کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اس کی اٹھان غیرمعمولی ہے‘۔ تاہم انہون نے حسن علی کے کندھوں پر بہت زیادہ بوجھ ڈالنے سے بھی خبردار کیا ہے۔ حسن علی ماضی میں کبڈی کے کھلاڑی تھے تاہم ان کا کہنا ہے کہ ان کے بھائی نے انہیں کرکٹ کی طرف راغب کیا۔