کراچی میں آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کے تحت تیرہواں تین روزہ کراچی لٹریچر فیسٹیول اختتام پزیر ہوگیا۔ اس تین روزہ میلے میں فن و ادب کے متعدد موضوعات پر سیشنز منعقد ہوئے، جن میں شرکا نے بھرپور دلچسپی لی۔
اشتہار
چھ مارچ کو صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کراچی لٹریچر فیسٹیول کا افتتاح کیا تھا۔ تین روز کے دوران وفاقی وزیر اسد عمر، گورنر اسٹیٹ بینک اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سمیت متعدد اہم شخصیات اس میلے میں شریک ہوئیں، جبکہ غیرملکی مندوبین کی بڑی تعداد بھی اس میلے میں پہنچی۔
سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت میں کہا، "ہر سال فیسٹیول میں شرکا کی تعداد بڑھ رہی ہے، خوشی اس بات کی ہے کہ یہاں مڈل کلاس زیادہ آتی ہے، سارے ہالز بھرے ہوئے ہیں، یہ عمدہ بات ہے۔"
مختلف سیشنز کے دوران انٹرویوز، پینل ڈسکشنز، ریڈنگز، مکالمت، کتابوں کی رونمائی، انگریزی شاعری کی ریڈنگز، اردو مشاعرہ، اسٹینڈ اپ کامیڈی، مصنفین کے دستخط، دستاویزی فلمیں، طنزیہ نظمیں، کتب میلہ اور پرفارمنگ آرٹ پر مبنی پروگرامز ہوئے جبکہ ادبی ایوارڈز بھی تقسیم کیے گئے۔
فیسٹیول کے تیسرے دن معروف صحافی مظہرعباس نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، "ہوسکتا ہے کہ کچھ لوگ محض سیر و تفریح کے لیے آئے ہوں لیکن لوگوں کی اکثریت یہاں کچھ حاصل کرنے کے لیے آتی ہیں، بعض سیشنز میں لوگوں کی دلچسپی اور سوالات اس قدر زیادہ تھے کہ وقت ہی ختم ہوگیا، اس کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں کے ذہنوں میں سوالات ہیں اور وہ ان کا جواب جاننا چاہتے ہیں، ہم دیکھ رہے ہیں کہ اب آہستہ آہستہ سندھ کے دیگر شہروں میں بھی یہ رجحان زور پکڑ رہا ہے۔"
ادبی میلے میں اردو، انگریزی، پنجابی، سندھی اور پشتو ادب پر سیشنز رکھے گئے۔ فیسٹیول میں سیاسی اور سماجی شخصیات کے علاوہ علم و ادب سے شغف رکھنے والے افراد اور طلبا وطالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
چیرمین ہائیرایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر طارق بنوری نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے کہا، "یہ فیسٹیول ادبی، سیاسی اور سماجی شخصیات اور تحقیق دانوں کے لیے ایک روشنی کی مانند ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کی یہ کاوش مسلسل تیرہ برس سے جاری ہے۔ یہاں بہت اہم لوگوں کے لیے معلوماتی مواد موجود ہے، بلاشبہ یہ ایک مکمل لٹریچر فیسٹیول ہے۔
معروف ادیب اور ڈرامہ نگار انور مقصود نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے کہا، "لٹریچر فیسٹیول میں صدر پاکستان، وفاقی وزراء اور دیگر کی شرکت دیکھ کر اندازہ ہوا کہ ان سب کو بھی ادب سے لگاؤ ہے، بڑی خوشی کی بات ہے، کراچی لٹریچر فیسٹیول بہترین کاوش ہے، مل بیٹھنے کی اور مسائل کا حل تلاش کرنے کی۔" فیسٹیول میں معروف مصنف انور مقصود کے دلچسپ سیشن میری مرضی کا بھی اہتمام کیا گیا۔ شرکاء نے انور مقصود کے طنز اور مزاح کے ساتھ فرید ایاز اور ابو محمد کی قوالی سے بھی لطف اٹھایا۔
فرینکفرٹ کتاب میلہ: بین الاقوامی ادبی شخصیات کی شرکت
دنیا بھر میں کتابوں کی تجارت کے سب سے بڑے میلے ’فرینکفرٹ بُک فیئر‘ میں معروف بین الاقوامی مصنفین کی شرکت متوقع ہے۔ خصوصی مہمان ملک ناروے سے بھی متعدد مصنفین اس میلے کی زینت بنیں گے۔ مزید تفصیلات، اس پکچر گیلری میں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/K.Lütscher
الف شفق (Elif Shafak)
ترک نژاد برطانوی خاتون ناول نگار اور نسائی حقوق کی سرگرم کارکن الف شفق کی کتاب 49 زبانوں میں ترجمہ کی جا چکی ہے۔ ان کا تازہ ترین ناول "10 Minutes 38 Seconds in this Strange World," استنبول کی ایک طوائف کی زندگی کے بارے میں ہے۔ اس ناول کو 'بُکر پرائز' کے لیے بھی شارٹ لسٹ کیا گیا۔ تاہم ، ترک حکام کی جانب سے اس ناول کے خلاف "فحاشی کے جرائم" کے حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/K.Lütscher
کولسن وائٹ ہیڈ (Colson Whitehead)
ناول "The Underground Raildroad" کو انتہائی معتبر اعزازات سے نوازا جا چکا ہے، جن میں پولٹزر پرائز برائے افسانہ 2017ء اور نیشنل بک ایوارڈ 2016ء شامل ہیں۔ امریکی مصنف اپنے نئے ناول "The Nickel Boys" کی تشہیر کے لیے فرینکفرٹ کتاب میلے میں شرکت کریں گے۔ یہ ناول فلوریڈا کے ایک اسکول میں اصلاحات پر مبنی ہے جہاں صدیوں سے طالب علموں کو جنسی اور جسمانی تشدد کا نشانہ اور قتل بھی کیا گیا تھا۔
تصویر: Doubleday/Madeline Whitehead
جو جو موئس (Jojo Moyes)
معروف ترین رومانوی ناول نگار جوجو موئس اپنی نئی کتاب "The Giver of Stars" کے ساتھ ایک مرتبہ پھر مداحوں کے درمیان دکھیں گی۔ فرینکفرٹ کتاب میلے میں 20-16 اکتوبر کو تجارتی اور کاروباری افراد کے لیے مختص کیا گیا ہے جبکہ ہفتے کے آخر میں عوام میلے کا رخ کریں گے۔ جوجو موئس ایک انٹرویو کے ساتھ ساتھ اپنی کتاب پر دستخط کی ایک تقریب میں شرکت کریں گی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/D.Reinhardt
کین فولٹ (Ken Follett)
مختلف یورپی ممالک کے دارلحکومت میں بریگزٹ کے خلاف ایک ’فرینڈ شپ ٹوئر‘ کے سلسلے میں برطانوی مصنف کین فولٹ، جوجو موئس، کیٹ موس اور لی چائلڈ زیادہ تر ایک ساتھ نظر آئیں گے۔ بیسٹ سیلر تھرلر ناول "The Pillars of the Earth" کے لیے مشہور مصنف کین فولٹ 19 اکتوبر کو فرینکفرٹ میں ادبی گالا کی تقریب کے دوران اس مہم کا آغاز کریں گے۔
تصویر: Getty Images/AFP/H. Neubauer
اولگا توکارچک (Olga Tokarczuk)
پولینڈ کی ادیبہ اور شاعرہ اولگا توکارچک نے ادبی دنیا میں بین الاقوامی مداحوں کو اپنے ناولوں سے بے حد متاثر کیا ہے۔ سویڈش اکیڈمی نے ان کو سن 2018 میں ادب کے انعام کا حقدار ٹھہرایا ہے۔ ستاون سالہ ادیبہ اپنے ملک میں خواتین اور جنسی اقلیتوں کے حقوق کے لیے بھی جانی جاتی ہیں۔ وہ فرینکفرٹ بک فیئر کی افتتاحی پریس کانفرنس میں شرکت کریں گی۔
تصویر: Reuters/T. Schmuelgen
جو نیسبو (Jo Nesbo)
اس نارویجیئن مصنف کی چالیس ملین سے زائد کتابیں فروخت ہو چکی ہیں: جو نیسبو اپنے سنسنی خیز ناول "Inspector Harry Hole" کے لیے کافی مقبول ہوئے۔ تھرلر ناولوں کے سلسلے میں ان کے نئے ناول کا عنوان "Knife" ہے۔ فرینکفرٹ کتاب میلے میں جو نیسبو اپنی ایک نئی کتاب بھی پیش کریں گے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Pedersen
مایا لنُڈے (Maja Lunde)
نارویجیئن مصنفہ مایا لُنڈے کو اپنے مقبول ترین ناول "The History of Bees" کے بدولت بین الاقوامی شہرت حاصل ہوئی۔ مایا اپنی آنے والی کتاب "The End of the Ocean" میں ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق عملی اقدامات کے مطالبے پر عمل پیرا ہیں۔ اس کتاب کی اشاعت جنوری 2020ء میں متوقع ہے۔
تصویر: Oda Berby
مارگریٹ ایٹووڈ (Margaret Atwood)
فرینکفرٹ کتاب میلے 2020ء کے لیے کینیڈا کو خصوصی مہمان ملک قرار دیا گیا ہے۔ اعزازی تقریب میں کینیڈا کی معروف ادبی شخصیت مارگریٹ ایٹووڈ شرکت کریں گی۔ حال ہی میں ان کے ناول "The Testaments" اور اسی کے سلسلے "The Handmaid's Tale"کو ایک ٹی وی سیریز کی صورت میں بھی پیش کیا گیا۔ مارگریٹ ایٹووڈ کو افسانہ نگاری کے لیے بُکر پرائز سے بھی نوازا گیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Dedert
8 تصاویر1 | 8
فیسٹیول میں کتاب بیٹرئیل پر ایک بحث میں معروف کرائم فکشن مصنف عمر شاہد حامد نے انٹیلی جنس کے پیشے کی پیچیدگیوں کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا قوم کے مفاد میں اکثر کسی کو اپنے دوستوں یا اقدار سے غداری کرنی پڑتی ہے۔ خواتین کے کرداروں کی تصویرکشی کے بارے میں تنقیدی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے حامد نے کہا کہ چونکہ ان کی ابتدائی کتابوں کی ترتیب شاونسٹ مردوں کے زیراثر ماحول تھی، اس لیے بہت زیادہ خواتین کرداروں کا ہونا مستند نہیں ہوگا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ انہیں دی فیکس اینڈ بیٹرئیل میں خواتین کے اہم کرداروں کو تخلیق کرنے کے چیلنج کا سامنا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اختتامی سیشن میں خصوصی شرکت کی۔ وزیراعلی مراد علی شاہ نے کراچی لٹریچر فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارک باد دی۔ انہوں نے کہا فیسٹیول میں مختلف زبانوں میں ادبی سیشنز، سینئر صحافیوں اور ادیبوں کی سیر حاصل گفتگو سے بہت کچھ سیکھنے ملا ہے۔