پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے بینر تلے پاکستان کی قریب تمام ہی قابل ذکر جماعتیں آج ملک کے جنوبی صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں متحد ہو کر اپنی طاقت کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔
اشتہار
ملک کا معاشی دارالحکومت کہلانے والا اور آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا شہر کراچی آج پاکستانی اپوزیشن جماعتوں کی سرگرمیوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے نام سے 11 اہم ترین سیاسی جماعتوں کا یہ اپوزیشن اتحاد وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کے خلاف سراپا احتجاج ہے اور ساتھ ہی ملکی سیاست میں فوج کے کردار پر بھی خاص طور پر آواز اٹھائی جا رہی ہے۔ پی ڈی ایم کا دوسرا پاور شو آج 18 اکتوبر کو کراچی کے باغ جناح میں جاری ہے۔
اس جلسے میں شرکت کے لیے پی ڈی ایم کے مرکزی رہنما جلسے گاہ پہنچ رہے ہیں۔ ان رہنماؤں میں پاکستان پیپلز پارٹی کے بلاول بھٹو زرداری، پاکستان مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال شامل ہیں۔ جمیعت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے علاوہ دیگر رہنماؤں میں مولانا شاہ اویس نورانی، ساجد میر اور ڈاکٹر عبدالمالک وغیرہ شامل ہیں۔ مریم نواز کراچی پہنچ چکی ہیں اور جلسہ گاہ جانے سے قبل وہ بانی پاکستان محمد علی جناح کے مقبرے پر بھی گئیں۔
جلسے کے لیے دن ساڑھے چار بجے کا وقت دیا گیا تھا۔ اس مقصد کے لیے روشنی وغیرہ کا بھی خصوصی انتظام کیا گیا ہے اس لیے خیال ہے کہ جلسہ رات دیر تک جاری رہے گا۔ باغ جناح میں سیاسی کارکنوں کی بڑی تعداد اپنی اپنی سیاسی جماعتوں کے پرچموں کے ساتھ جمع ہیں۔
'پاکستان جہاں عدلیہ اور میڈیا آزاد ہوں‘
اس جلسے کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور دیگر پارٹی اور حکومتی رہنماؤں کے ساتھ جلسہ گاہ کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کراچی میں تاریخی جلسہ کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت ایک ایسے آزاد پاکستان کے لیے کوشش جاری رکھے گی جہاں عدلیہ اور میڈیا آزاد ہوں۔
باغ جناح کراچی میں ہونے والے اس جلسے سے بھی متوقع طور پر پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما اور ملک کے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف بھی ویڈیو لنک کے ذریعے لندن سے خطاب کریں گے۔ نواز شریف نے جمعہ 16 اکتوبر کو گوجرانوالہ میں ہونے والے جلسے میں پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ پر سنگین الزامات عائد کیے تھے۔
پی ٹی ایم کے رہنما محسن داوڑ کی شرکت
آج کراچی میں ہونے والے پی ڈی ایم کے جلسلے میں پشتوں تحفظ موومنٹ پی ٹی ایم کے رہنما محسن داوڑ بھی شریک ہو رہے ہیں۔ اس حوالے سے پی ٹی ایم کے ایک رکن احسن داوڑ نے امید ظاہر کی کراچی جلسے میں پشتونوں کے مسائل پر بھی بات ہو گی۔
پاکستان کے بارے ميں دس منفرد حقائق
دنيا کے ہر ملک و قوم کی کوشش ہوتی ہے کہ کسی نہ کسی ميدان ميں شہرت کے افق تک پہنچا جائے۔ پاکستان بھی چند منفرد اور دلچسپ اعزازات کا حامل ملک ہے۔ مزید تفصیلات اس پکچر گیلری میں۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Qureshi
بلند ترین مقام پر اے ٹی ايم
دنيا بھر ميں سب سے زيادہ اونچائی پر اے ٹی ايم مشين پاکستان ميں ہے۔ گلگت بلتستان ميں خنجراب پاس پر سطح سمندر سے 15,300 فٹ يا 4,693 ميٹر کی بلندی پر واقع نيشنل بينک آف پاکستان کے اے ٹی ايم کو دنيا کا اونچا اے ٹی ايم ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Qureshi
سب سے کم عمر ميں نوبل انعام
سب سے کم عمر ميں نوبل امن انعام ملنے کا اعزاز بھی ايک پاکستانی کو حاصل ہوا۔ ملالہ يوسف زئی کو جب نوبل انعام سے نوازا گيا، تو اس وقت ان کی عمر صرف سترہ برس تھی۔ ملالہ سے پہلے ڈاکٹر عبداسلام کو سن 1979 ميں نوبل انعام کا حقدار قرار ديا گيا تھا۔
تصویر: Reuters/NTB Scanpix/C. Poppe
سب سے بلند شاہراہ
شاہراہ قراقرم دنيا کی بلند ترين شاہراہ ہے۔ یہ دنیا کے عظیم پہاڑی سلسلوں قراقرم اور ہمالیہ کو عبور کرتی ہوئی چین کے صوبہ سنکیانگ کو پاکستان کے شمالی علاقوں سے ملاتی ہے۔ درہ خنجراب کے مقام پر اس کی بلندی 4693 میٹر ہے۔
تصویر: imago
فٹ بالوں کا گڑھ - سیالکوٹ
سيالکوٹ اور اس کے گرد و نواح ميں سالانہ بنيادوں پر چاليس سے ساٹھ ملين فٹ باليں تيار کی جاتی ہيں۔ يہ فٹ بالوں کی عالمی پيداوار کا ساٹھ سے ستر فيصد ہے۔ خطے ميں تقريباً دو سو فيکٹرياں فٹ باليں تيار کرتی ہيں اور يہ دنيا بھر ميں سب سے زيادہ فٹ بال تيار کرنے والا شہر ہے۔
تصویر: Reuters
آب پاشی کا طويل ترين نظام
کنال سسٹم پر مبنی دنيا کا طويل ترين آب پاشی کا نظام پاکستان ميں ہے۔ يہ نظام مجموعی طور پر چودہ اعشاريہ چار ملين ہيکڑ زمين پر پھيلا ہوا ہے۔
تصویر: Imago/Zuma/PPI
ايمبولينسز کا سب سے بڑا نيٹ ورک
ايمبولينسز کا سب سے بڑا نيٹ ورک پاکستان ميں ہے۔ يہ اعزاز غير سرکاری تنظيم ايدھی فاؤنڈيشن کو حاصل ہے۔
تصویر: AFP/Getty Images/A. Hassan
سب سے کم عمر کرکٹر
سب سے کم عمر ميں انٹرنيشنل کرکٹ کھيلنے کا اعزاز بھی ايک پاکستانی کرکٹر کو حاصل ہے۔ حسن رضا کی عمر صرف چودہ برس اور 227 دن تھی جب انہوں سن 1996 ميں فيصل آباد ميں زمبابوے کے خلاف پہلا بين الاقوامی ميچ کھيلا۔
تصویر: Getty Images
کرکٹ ميں سب سے تيز رفتار گيند
کرکٹ کی تاريخ ميں سب سے تيز رفتار گيند کرانے کا اعزاز شعيب اختر کو حاصل ہے۔ اختر نے سن 2003 ميں انگلينڈ کے خلاف ايک ميچ کے دوران 161.3 کلوميٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ايک گيند کرائی۔
تصویر: AP
سب سے کم عمر سول جج
محمد الياس نے سن 1952 ميں جب سول جج بننے کے ليے امتحان پاس کيا، تو اس وقت ان کی عمر صرف بيس برس تھی۔ انہيں اس شرط پر امتحان دينے کی اجازت دی گئی تھی کہ وہ امتحان پاس کرنے کی صورت ميں بھی 23 سال کی عمر تک پہنچنے سے قبل ملازمت نہيں کريں گے۔ تاہم بعد ميں نرمی کر کے انہيں آٹھ ماہ بعد بطور سول جج کام کی اجازت دے دی گئی۔ محمد الياس سب سے کم عمر سول جج تھے۔