کراچی: شیعہ مسجد پر بم حملہ، دو ہلاک
20 مارچ 2015یہ بم دھماکہ کراچی کے ایک گنجان آباد علاقے آرام باغ میں اقلیتی شیعہ بوہرہ برادری کی ایک مسجد کے سامنے ہوا۔ مقامی ذرائع کے مطابق ایک موٹر سائیکل پر نصب یہ بم اُس وقت دھماکے سے پھٹا، جب نماز جمعہ کے بعد نمازی مسجد سے نکل رہے تھے۔
مقامی پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اس بم دھماکے میں دو افراد ہلاک اور سات زخمی ہو گئے۔ ایک عینی شاہد سیف الدین نے اس بارے میں خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بیان دیتے ہوئے کہا:’’میں اُس وقت مسجد کے اندر موجود تھا اور بہت سے نمازی نماز جمعہ ادا کر کے باہر نکل رہے تھے کہ ایک زور دار دھماکہ ہوا، میں نے بہت سے نمازیوں کو فوری طور پر زمین پر لیٹتے ہوئے دیکھا۔‘‘
دریں اثناء پولیس کے انسداد دہشت گردی یونٹ کے ایک سینیئر آفیسر عمر خطاب نے بتایا کہ موٹر سائیکل پر نصب یہ بم تقریباً ساڑھے چار پونڈ یا دو کلو گرام وزنی دھماکہ خیز مواد سے تیار کیا گیا تھا، جسے ایک ٹائمر کی مدد سے اڑایا گیا۔ دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ اس سے آس پاس کی متعدد دکانوں کو نقصان پہنچا اور ان کے شیشے ٹوٹ گئے۔
عمر خطاب نے اس امر کی تصدیق کر دی ہے کہ یہ بم اس شیعہ مسجد سے نکلنے والوں کو نشانہ بنانے کے لیے ہی نصب کیا گیا تھا۔ دھماکے کے کچھ دیر بعد بہت سے نمازی اپنے خون آلود ملبوسات کے ساتھ مسجد کے باہر جمع ہو کر اپنے رشتے داروں کو تلاش کر رہے تھے۔
گزشتہ مہینے پشاور میں ایک شیعہ مسجد پر کیے گئے حملے میں بیس افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ اس سال تیس جنوری کو طالبان سے علیحدہ ہونے والے ایک گروپ کی طرف سے جنوبی صوبے سندھ کے شہر شکار پور میں ایک شیعہ مسجد پر کیے جانے والے خود کُش حملے کے نتیجے میں 61 افراد مارے گئے تھے، جو کہ 2013ء کے بعد پاکستان میں فرقہ ورانہ دہشت گردی کا خونریز ترین واقعہ تھا۔
18 ملین کی آبادی والا پاکستان کا سب سے بڑا شہر کراچی جرائم ، نسلی فسادات، فرقہ ورانہ جھڑپوں اور سیاسی بحران کی زد میں ہے جہاں ہر سال ہونے والے خونریز واقعات میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔