کراچی کے سفاری پارک میں ہتھنی سونیا کیسے ہلاک ہوئی؟
9 دسمبر 2024کراچی کے سفاری پارک میں اتوار کو ہتھنی سونیا کی ہلاکت نے پاکستان میں جانوروں کی دیکھ بھال کے حوالے سے ایک بار پھر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ پارک کی انتظامیہ کے مطابق تقریباً انیس سالہ سونیا اتوار کو دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہو گئی تھی۔ وہ اپنی بہن مدھو بالا سے ملاپ کے بعد صرف دو ہفتے ہی زندہ رہ سکی۔
سونیا کراچی شہر میں دو سالوں کے دوران مرنے والی دوسری ہتھنی ہے۔ وہ 2009ء سے پاکستان کے اس سب سے بڑے شہر میں مقیم تھی۔
اسے حال ہی میں اپنی بہن مدھوبالا کے ساتھ دوبارہ ملایا گیا تھا۔ مدھوبالا کو گزشتہ ماہ کراچی زولوجیکل گارڈن سے سفاری پارک منتقل کیا گیا تھا تاکہ وہ اپنے خاندان کے دیگر ارکان کے ساتھ رہ سکے۔ مدھو بالا کو اس کی بہنوں سونیا اور ملیکا سے تقریباﹰ پندرہ سال قبل علیحدہ کر دیا گیا تھا۔ سفاری پارک کے ڈائریکٹر سید امجد حسین زیدی نے کہا کہ سونیا کے پوسٹ مارٹم کے نتائج آنے والے دنوں میں شیئر کیے جائیں گے۔
پاکستان میں ہاتھیوں کی قید کی ایک پریشان کن تاریخ ہے۔ اس سے قبل سترہ سالہ ہتھنی نور جہاں کو ایک دہائی سے زیادہ عرصہ قبل تین دیگر ہاتھیوں کے ساتھ کراچی لایا گیا تھا۔ وہ اپریل 2023 ء میں بین الاقوامی جانوروں کے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم کی طرف سے ایک اہم طبی طریقہ کار سے گزرنے کے چند دن بعد مر گئی تھی۔
اس سے قبل پاکستانی دار الحکومت اسلام آباد کے چڑیا گھر میں رکھے گئے ہاتھی کاون کو''دنیا کا تنہا ترین ہاتھی‘‘قرار دیا گیا تھا۔ اسے 2022 ء میں دوسرے ہاتھیوں کی صحبت میں رکھنے کے لیے ایک انتہائی ضروری اقدام کے تحت کمبوڈیا کی ایک پناہ گاہ میں بھیج دیا گیا۔ کاون کی پاکستان سے منتقلی کی کوششوں کے لیے امریکی گلوکار اور اداکار چیر نے تعاون کیا تھا، انہوں نے ہی کاون کو بچانے کے لیے مہم بھی چلائی تھی۔
ش ر⁄ ک م (اے پی، اے ایف پی)