1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کراچی، گارمنٹس فیکٹری میں آگ لگنے سے چار فائر فائٹرز ہلاک

13 اپریل 2023

پولیس کے مطابق آگ لگنے سے فیکٹری کی عمارت منہدم ہو گئی۔ ریسکیو اہلکاروں کے بقول اس واقعے میں بارہ افراد زخمی بھی ہوئے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے حکام کو آئندہ ایسے واقعات سے بچنے کے لیے حکمت عملی بنانے کا حکم دیا ہے۔

Pakistan Feuer Fabrik Karachi
تصویر: Fareed Khan/AP/picture alliance

کراچی میں ایک گارمنٹس فیکٹری میں بڑے پیمانے پر آگ لگنے سے آگ بجھانے والے عملے کے چار اہلکار ہلاک  اور تقریباً ایک درجن دیگر افراد زخمی ہوگئے۔  پولیس کے مطابق بدھ کی شب لگنے والی آگ کی وجہ سے فیکٹری کی عمارت منہدم ہو گئی۔  اس آگ کا سبب فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکا۔ اس سے پہلے فیکٹری سے اچانک سرمئی دھواں اٹھنے لگا تھا اور عمارت کے گرنے تک فائر فائٹرز آگ پر قابو پا چکے تھے۔

اگست 2021 ء میں کراچی کی ایک کیمیکل فیکٹری میں آگ لگنے سے کم از کم دس افراد ہلاک ہو گئے تھےتصویر: Sabir Mazhar/AA/picture alliance

ریسکیو اہلکاروں نے فیکٹری کے ملبے سے اس حادثے میں ہلاک ہونے والے فائر فائٹرز کی لاشیں نکال لیں۔

حکام نے بتایا کہ آگ بجھانے والی کئی گاڑیوں کو شہر کے ایک صنعتی علاقے میں جائے وقوعہ پر روانہ کیا گیا، جہاں کئی فیکٹریاں واقع ہیں۔ افسران ایک  ملحقہ عمارت میں آگ کے اثرات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔  وزیر اعظم شہباز شریف نے فائر فائٹرز کی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ''شہید‘‘ قرار دیا، جو دوسروں کی جانیں بچانے کی کوشش میں مارے گئے۔ اپنے ایک بیان میں وزیر اعظم  نے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم  نے حکام کو مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے حکمت عملی تیار کرنے کا حکم دیا۔ کراچی میں  اس قسم کے واقعات عام ہیں۔ اگست 2021 ء میں کراچی کی ایک کیمیکل فیکٹری میں آگ لگنے سے کم از کم دس افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس طرح کے ایک اور  مہلک ترین واقعے میں 2012 ء میں ایک گارمنٹس فیکٹری میں آگ لگنے کے بعد وہاں پھنسے دو سو ساٹھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ش ر ⁄ ک م (اے ایف پی)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں