1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کراچی: ہسپتال کے لیے کام کرنے والے دو مسیحی اغواء

29 فروری 2012

آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں اسلحے کے زور پر دو مسیحی باشندوں کو اغواء کر لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ دونوں پاکستانی شہری کوریا کے تعاون سے چلنے والے ایک ہسپتال میں کام کرتے ہیں۔

تصویر: DW

کراچی میں جرائم پیشہ گروہوں کی طرف سے تاوان کی وصولی کے لیے لوگوں کو اغواء کرنے کے واقعات اکثر وبیشتر دیکھنے میں آتے رہتے ہیں۔ اس حوالے سے غیر ملکیوں کو خاص طور پر زیادہ خطرات کا سامنا ہوتا ہے۔ پاکستان میں گزشتہ ایک برس کے دوران پانچ غیرملکی امدادی ارکان کو اغواء کیا جا چکا ہے یا وہ لاپتہ ہیں۔

ایک مقامی تھانے کے انچارج صابر خان نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اورنگی کے علاقے میں واقع ہسپتال کے عملے کو لے جانے والی گاڑی کو چار مسلح افراد نے اسلحے کی نوک پر رکوایا: ’’ ان لوگوں نے عملے سے پوچھا کہ تم میں سے کوریا کا شہری کون ہے؟ جس کے جواب میں عملے نے بتایا کہ ان میں سے کوئی بھی کوریا کا شہری نہیں ہے۔‘‘

کراچی میں اغواء برائے تاوان کی وارداتیں اکثر ہوتی رہتی ہیںتصویر: picture-alliance / dpa / dpaweb

پولیس اہلکار کے مطابق یہ افراد گاڑی سے دو لوگوں کو اپنے ساتھ کار میں لے کر فرار ہوگئے۔ یہ دونوں افراد پاکستانی شہری ہیں اور مسیحی برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔ صابر خان کے مطابق ہسپتال کی گاڑی میں کوئی غیر ملکی سوار نہیں تھا۔ مزید یہ کہ اغواء کنندگان کا سراغ لگانے کے لیے پولیس کی ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق مذکورہ ہسپتال جنوبی کوریا کے ایک فلاحی ادارے کی زیر نگرانی کام کرتا ہے۔ اس ہسپتال میں کوریا سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹرز بھی کام کرتے ہیں تاہم وہ ہسپتال کے احاطے میں واقع رہائشی علاقے میں قیام پزیر ہیں۔

رپورٹ: افسر اعوان / اے ایف پی

ادارت: عصمت جبیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں