1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کراچی یونیورسٹی دھماکا: تین چینی باشندوں سمیت چار افراد ہلاک

26 اپریل 2022

کراچی یونیورسٹی میں خود کش حملے کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی۔ بلوچستان لبریشن آرمی نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی۔

Pakistan Explosion Gelände einer Universität in Karachi
تصویر: Fareed Khan/dpa/AP/picture alliance

جامعہ کراچی میں ایک وین پر کیے جانے والے خود کش حملے کے نتیجے میں تین چینی باشندوں سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ حکام نے ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ حکام کے مطابق ایک بلوچ علحیدگی پسند تنظیم نے اس دھماکے کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔ حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ دھماکا ایک خاتون خود کش حملہ آور کے ذریعے کروایا گیا ۔

یونیورسٹی کے ترجمان محمد فاروق کے مطابق اس حملے کے نتیجے میں ایک اور چینی شہری اور ان کے ساتھ موجود ان کا سکیورٹی گارڈ بھی زخمی ہوئے ہیں۔

  

کراچی کے پولیس چیف غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ ایک خود کش حملہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ کلوز سرکٹ ٹیلی وژن فوٹیج میں چادر میں ملبوس ایک خاتون کو وین تک جاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، جس کے بعد ایک فوری دھماکا ہوا۔

جامعہ کراچی میں ایک وین پر کیے جانے والے خود کش حملے کے نتیجے میں تین چینی باشندوں سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ حکام نے ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔تصویر: Fareed Khan/AP Photo/picture alliance

ہلاک ہونے والوں میں چینی کنفوشیس زبان سکھانے والے ادارے کے ڈائریکٹر بھی شامل ہیں۔ حکام کے مطابق بلوچستان کے ایک آزادی پسند مسلح گروہ بلوچ لبریشن آرمی نے چینی شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے یہ حملہ کیا۔

  

حملے کے بعد اس تنظیم کے جاری کردہ بیان کے مطابق یہ حملہ بی ایل اے سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے  کیا ہے جس کا نام شاری بلوچ عرف برمش ہے۔ یہ حملہ آور خاتون  مبینہ طور اس گروہ کی پہلی خاتون خود کش حملہ آور تھی۔

بلوچستان طویل عرصے سے مسلح بلوچ گروپوں کی علیحدگی پسند تحریکوں کا گڑھ رہا ہے۔ ان تحریکوں کا بنیادی مقصد خطے کے قدرتی وسائل میں زیادہ خود مختاری اور منصفانہ تقسیم ہے۔

پاکستان میں ہزاروں چینی باشندے کئی ترقیاتی پراجیکٹس پر کام کر رہے ہیں جن میں سب سے نمایاں سی پیک پراجیکٹ ہے۔ اس کا ایک حصہ ہے جسے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس میں بنیادی ڈھانچے اور بجلی کے متعدد منصوبے شامل ہیں۔ اس پراجیکٹ پر کام کرنے والے چینی شہریوں پر اس سے قبل بھی بلوچ علحیگی پسندوں کی جانب حملے کیے جا چکے ہیں۔

حملے کے بعد اس تنظیم کے جاری کردہ بیان کے مطابق یہ حملہ بی ایل اے سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے  کیا ہے جس کا نام شاری بلوچ عرف برمش ہے۔ یہ حملہ آور خاتون  مبینہ طور اس گروہ کی پہلی خاتون خود کش حملہ آور تھی۔تصویر: Fareed Khan/AP Photo/picture alliance

ر ب/ ع ا (خبر رساں ادارے)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں