1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
دہشت گردیجرمنی

کرسمس مارکیٹ حملہ: جرمن چانسلر ماگڈے برگ کے دورے پر

22 دسمبر 2024

جرمن صوبے سیکسنی انہالٹ کے شہر ماگڈے برگ میں جمعے کی شام ایک کرسمس مارکیٹ میں ہونے والے پرتشدد حملے میں ایک بچے سمیت چار افراد کی ہلاکت کے بعد ہفتے کے روز جرمن چانسلر اولاف شولس ماگڈے کا دورہ کریں گے۔

 ماگڈے برگ میں کرسمس مارکیٹ
ماگڈے برگ میں کرسمس مارکیٹ حملے کے بعد پولیس نے چاروں طرف سے رستہ بند کر دیا ہےتصویر: Ebrahim Noroozi/AP Photo/picture alliance

جرمنی میں اکیس دسمبر ہفتے کے دن کا آغاز انتہائی سوگوار ماحول سے ہوا۔ جمعے کو وسطی جرمن صوبے سیکسنی انہالٹ کے شہر ماگڈے برگ میں مبينہ طور پر ایک سعودی ڈاکٹر نے ایک کالی بی ایم ڈبلیو کرسمس مارکیٹ کے ہجوم پر چڑھا دی۔ بیس دسمبر کو یہ واقعہ ایک ایسے وقت پر پیش آیا جب جرمنی بھر کی کرسمس مارکیٹس شائقین کی بڑی تعداد سے بھری ہوئی تھیں اور جرمن باشندے کرسمس کے تہوار کی خوشیاں منانے کی تیاریاں کر رہے تھے۔

 

حملہ آور کے بارے میں کیا کچھ معلوم ہے؟

حکام نے مشتبہ شخص کی شناخت 50 سالہ سعودی طالب اے کے طور پر کی ہے۔ ملزم تقریباً دو دہائیوں سے جرمنی میں مقیم ہے اور ڈاکٹر کی حیثیت سے کام کر رہا ہے۔ ماگڈے برگ کی کرسمس مارکیٹ سے اسے جمعے کی شام جائے وقوعہ  سے گرفتار کر لیا گیا۔ حملہ آور سعودی باشندے سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے تاہم ہفتے کے روز ابھی تک اس کارروائی کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکی ہیں۔ اس پُر تشدد حملے نے ملک بھر اور شہر ماگڈے برگ کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔

متعدد رپورٹوں کے مطابق ماگڈے برگ کرسمس مارکیٹ پر حملہ کرنے والا مشتبہ شخص اسلام کا ناقد، اے ایف ڈی کا حامی ہے۔ جرمن میڈیا نے سوشل میڈیا پوسٹس کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ مبینہ حملہ آور ایک سرگرم کارکن ہے، جو اسلام پر تنقیدی نظریات رکھتا ہے اور انتہائی دائیں بازو کے الٹرنیٹیو فار جرمنی (AfD) کا حامی ہے۔

نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے کہا کہ 50 سالہ سعودی ڈاکٹر، جس کے پاس جرمنی کی  مستقل رہائش کا اجازت نامہ موجود  ہے، خود کو ایک سابق مسلمان بتاتا تھا۔

’برلن کرسمس مارکیٹ پر دہشت گردانہ حملہ متعدد اداروں کی غلطیوں کے سبب ہوا‘

ماگڈے برگ میں کرسمس مارکیٹ کے ہجوم پر اس سیاہ بی ایم ڈبلیو سے چڑھائی کی گئی تھیتصویر: Hendrik Schmidt/dpa/picture alliance

خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ مبینہ مجرم نے جرمن حکام کے بارے میں سوشل میڈیا پر منفی پوسٹیں لکھی تھیں۔ علاوہ ازیں اس نے برلن حکومت پر الزام لگایا کہ وہ اسلام پسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے کافی اقدامات نہیں کر رہی۔

اطلاعات کے مطابق مشتبہ سعودی ڈاکٹر گرچہ ظلم و ستم کی وجہ سے اپنے وطن سے بھاگنے والی سعودی خواتین کی حمایت کرتے رہے ہیں تاہم انہوں نے اپنی ہم وطن خواتین کو ہمیشہ مشورہ دیا کہ وہ 'جرمنی میں سیاسی پناہ کی درخواست نہ کریں۔‘

جرمن نیوز میگزین ڈیئر اشپیگل نے بھی رپورٹ کیا کہ مشتبہ شخص کی سوشل میڈیا پوسٹس جرمنی کی AfD پارٹی کے لیے اس کی ہمدردی کا اشارہ دیتی ہیں۔

پولیس نے ماگڈے برگ کرسمس مارکیٹ پر جمعے کے حملے کے چند گھنٹے بعد کہا تھا کہ مبینہ مجرم 2006 ء سے جرمنی میں مقیم تھا۔

جرمنی بھر میں سوگ متعدد کرسمس مارکیٹس منسوخ

جمعے کے پُر تشدد واقعے نے پوری قوم اور حکام کو شدید صدمے کا شکار کر دیا ہے۔ ماگڈے برگ کی میئر زیمونے بورس خود دو بچوں کی ماں ہیں اور ماگڈے برگ کی کرسمس مارکیٹ کے ہجوم پر گاڑی چڑھا دینے کے واقعے میں  چار  افراد کی ہلاکت جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے، کی وجہ سے بہت زنجیدہ ہیں اور اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے اپنے آنسوؤں پر قابو نہ رکھ سکیں۔

اسٹراس برگ حملہ آور متشدد مجرم تھا، پولیس

ماگڈے برگ میں کرسمس مارکیٹ کے ہجوم پر حملے کے بعد پورا شہر ہائی الرٹتصویر: dts Nachrichtenagentur/IMAGO

ماگڈے برگ کی کرسمس مارکیٹ کے واقعے نے صدیوں پرانی اس جرمن روایت کو شدید دھچکہ لگایا ہے۔ متعدد جرمن شہروں میں ماگڈے برگ کے باشندوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار اور احتیاطی تدابیر کے طور پر ویک اینڈ کرسمس مارکیٹس منسوخ کر دی گئی ہیں۔ شہر ماگڈے برگ کے کیتھیڈرل میں ہفتے کی شام ایک یادگاری تقریب کا انعقاد ہوگا۔ جرمن چانسلر اولاف شولس اور وزیر داخلہ نینسی فیزر ہفتے کو ماگڈے برگ پہنچیں گے اور اس تقریب میں شامل ہوں گے۔

جرمن چانسلر نے ایکس پر ایک پیغام میں تحریر کیا،''میرے خیالات متاثرین اور ان کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔ ہم ان کے اور ماگڈے برگ کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘‘

دہشت گردانہ حملے کا نشانہ بننے والی کرسمس مارکیٹ، ایک برس بعد

03:16

This browser does not support the video element.

ماگڈے برگ  کی آبادی تقریباً 240,000 ہے۔ یہ شہر وفاقی دارالحکومت برلن کے مغرب میں واقع ہے اور صوبہ سیکسنی انہالٹ کا دارالحکومت ہے۔ شہر ماگڈے برگ کی کرسمس مارکیٹ کا شمار جرمنی کی چند خوبصورت ترین کرسمس مارکیٹس میں ہوتا ہے جہاں روایتی انداز میں رنگ برنگے اسٹالز اور انواع و اقسام کے کھانے اور کرسمس کی مخصوص مشروبات اور تزئین و آرائش کی اشیاء ملتی ہيں۔ ایسے ہی ایک پُر رونق ہجوم پر ایک بی ایم ڈبلیو گاڑی کو چڑھاتے ہوئے کم از کم دو افراد کی جان لینے اور 60 سے زائد کو زخمی کرنے والے سعودی ڈاکٹر کی اس کارروائی کی وجوہات معلوم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انیس عامری کے انتہا پسندوں کے ساتھ گہرے روابط تھے

ماگڈے برگ میں کرسمس مارکیٹ کے حملے میں ایک چھوٹا بچہ بھی ہلاک ہوا تصویر: Jan Woitas/dpa/picture alliance

جرمنی میں آٹھ سال قبل کرسمس مارکیٹ پر ہونے والا حملہ

یاد رہے کہ جمعہ 20 دسمبر 2024 ء کو ماگڈے برگ میں ہونے والے دہشت گرد واقعے سے آٹھ سال قبل بھی ایک ایسے ہی دہشت گردانے حملے نے جرمنی سمیت پوری دنیا کو سوگوار کر دیا تھا۔ 19 دسمبر 2016 ء کو ایک مسلم انتہا پسند نے برلن کے قلب میں برائیڈ شائیڈ پلٹس پر ایک کرسمس مارکیٹ میں ایک ٹرک سے چڑھائی کرتے ہوئے کم از کم 13 افراد کو ہلاک اور 67 کو زخمی کر دیا تھا۔ یہ حملہ آور چند روز بعد اٹلی میں فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا تھا۔ 

ماگڈے برگ میں کرسمس مارکیٹ کے ہجوم پر گاڑی چڑھا دینے کے واقعے میں مرنے والے چار افراد میں سے ایک بالغ اور ایک چھوٹا بچہ تھا تاہم حکام نے کہا کہ مزید اموات کو مسترد نہیں کیا جا سکتا کیونکہ کرسمس مارکیٹ میں موجود 15 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔

ک م/ ع س( اے پی، اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں