کرسٹین لاگارڈ: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی نئی سربراہ
29 جون 2011ڈومینیک اسٹراؤس کاہن کے مستعفی ہونے کے بعد انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر کا عہدہ خالی ہو گیا تھا۔ منگل کے روز اس ادارے کے چوبیس رکنی ایگزیکٹو بورڈ نے فرانس کی وزیر خزانہ کو اپنا نیا سربراہ چن لیا۔ یہ فیصلہ کثرت رائے سے کیا گیا۔ وہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے کی پہلی خاتون سربراہ ہوں گی۔
وہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے (IMF) کی پانچ سال کے لیے سربراہ مقرر کی گئی ہیں۔ ان کی مدت پانچ جولائی سن 2011 سے شروع ہو گی۔
لاگارڈ کو امریکہ اور یورپ کے علاوہ چین، برازیل، انڈونیشیا اور بھارت کی بھی حمایت حاصل ہو گئی تھی۔ لاگارڈ نے اپنے انتخاب کا میسج سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹویٹر پر بھی ریلیز کیا۔ انہوں نے اس پیغام میں اپنے انتخاب کو ایک اعزاز قرار دیا۔
لاگارڈ کے انتخاب پر کئی ملکوں کی جانب سے خیر مقدمی بیان سامنے آئے ہیں۔ برطانیہ کے وزیر خزانہ جارج اوسبورن نے مسرت کا اظہار کیا۔ فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے لاگارڈ کے انتخاب کو فرانس کی فتح سے تعبیرکیا۔ عالمی مالیاتی ادارے کی سربراہی کے خواہشمند دوسرے امیدوار آگسٹین کارسٹنز (Agustin Carstens) نے بھی کرسٹین لاگارڈ کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔ امریکی وزیر خزانہ ٹموتھی گائٹنر کا کہنا ہے کہ لاگارڈ انتہائی باصلاحیت خاتون ہیں اور وہ مالیاتی ادارے اور بورڈ کو اپنے تجربے سے نوازیں گی۔
کرسٹین لاگارڈ سن 2007 سے فرانس کی وزیر خزانہ چلی آ رہی ہیں۔ اس سے قبل وہ فرانس کی بیرونی تجارت کی وزیر بھی رہ چکی ہیں۔ کچھ عرصہ وہ زراعت و ماہی پروری کی وزیر بھی بنائی گئی تھیں۔ وہ پہلی جنوری سن 1956 میں پیرس شہر میں پیدا ہوئی تھیں۔ وہ فرانس اور امریکہ کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کی فارغ التحصیل ہیں۔ بنیادی طور پر وہ لیبر معاملات کی قانون دان ہیں۔
بین الاقوامی مالیاتی ادارے (IMF) کا قیام سن 1944 میں ہوا تھا اور تب سے اس کی سربراہی کسی بھی یورپی ملک کے مالیاتی امور کے ماہر کو تفویض کی جاتی ہے۔ دوسری جانب ورلڈ بینک کا سربراہ امریکہ سے تعلق رکھتا ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عاطف بلوچ