کرم ایجنسی میں تازہ جھڑپیں، 15 شدت پسندوں سمیت 22 افراد ہلاک
18 اگست 2008مختلف علاقوں میں شدید جھڑپوں کے باعث متعدد گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔جھڑپوں میں قبائل اور شدت پسند ایک دوسرے کے خلاف مارٹر توپوں ، میزائلوں اور راکٹوں سمیت بھاری ہتھیار استعمال کر رہے ہیں۔مشیرِداخلہ رحمان ملک کی جانب سے دے جانے والی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی ہے مگر جھڑپوں کا سلسلہ ابھی جاری ہے۔گزشتہ روز طوری قبائل کے ہونے والے جرگے نے حکومت کو شدت پسندوں کے خلاف شروع کی جانے والی کاروائی میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی اور کاروائی میں اپنے مورچے سیکوریٹی فورسز کے حوالےکرنےکا اعلان کیا تھا۔
دوسری جانب سوات میں بھی سیکوریٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے اور فورسز طالبان کے مختلف ٹھکانوں پر بمباری کر رہی ہیں۔سوات ضلع میں صبح سات بجے سے رات آٹھ بجے تک کرفیومیں نرمی کا اعلان کیا گیا ہے۔فورسز گن شپ ہیلی کاپٹرز کی مدد سےطالبان کے ٹھکانوں پر بمباری کر رہی ہیں۔
گزشتہ روز سیکوریٹی فورسز نے تحصیل کبل اور چار باغ کے بالائی علاقوں میں پر شدید گولہ باری کی تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔تحصیل مٹہ اور کبل سے نقل مکانی کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور لوگ علاقہ چھوڑ کر محفوظ مکامات کی جانب منتقل ہو رہے ہیں۔