کرکٹر یونس خان پر عائد پابندی ختم
5 جون 2010یونس خان کی اپیل کی سماعت کرنے والے پینل کے سربراہ ریٹائرڈ جسٹس عرفان قادر نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ کرکٹر خان کی ’تاحیات پابندی‘ کے خلاف اُن کی اپیل منظور کر لی گئی ہے اور یوں ان کی سزا ختم کر دی گئی۔ خان پاکستان کے ان سات کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں، جن پر رواں برس مارچ میں سزا یا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔
ان کھلاڑیوں کو یہ سزائیں ایک انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کے بعد دی گئی تھیں، جس میں اس کمیٹی کا کہنا تھا کہ ٹیم کے دورہ متحدہ عرب امارات، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے دوران ان کھلاڑیوں نے نظم و ضبط یعنی ’ڈسیپلن‘ کی خلاف ورزی کی تھی۔ پاکستانی ٹیم نے یہ دورے نومبر سن 2009ء اور فروری سن 2010ء کے عرصے کے درمیان کئے تھے۔
یونس خان اور محمد یوسف پر ان دوروں کے بعد ’تاحیات پابندی‘ عائد کر دی گئی تھی تاہم اس سلسلے میں زیادہ تفصیلات نہیں دی گئیں۔ ان پر الزام عائد تھا کہ انہوں نے ڈریسنگ روم کا ماحول خراب کیا، جس سے ٹیم کی کارکردگی بری طرح متاثر ہوئی۔
یونس خان کے وکیل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ اپمے موئکل پر پابندی کے خاتمے کے حکم پر نہایت خوش ہیں۔
’’یونس خان کے حق میں یہ فیصلہ اصولی بنیادوں پر کیا گیا اور ہم خوش ہیں کہ ان پر پابندی کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔‘‘
سابق کپتان یونس خان کو انگلینڈ کے لئے اعلان کردہ 35 رکنی ممکنہ سکواڈ میں شامل کیا گیا تھا، تاہم ٹیم میں ان کی شمولیت کو ان پر پابندی کے خاتمے سے مشروط رکھا گیا تھا۔ جمعرات کے روز ایشا کپ کے لئے 15 رکنی ٹیم میں یونس خان کو شامل نہیں کیا گیا تھا تاہم انگلینڈ کے دورے کے لئے خان کے ٹیم میں شامل کئے جانے کے امکانات خاصے روشن ہیں۔
رپورٹ: عاطف توقیر/خبر رساں ادارے
ادارت: گوہر نذیر گیلانی