کرکٹ ورلڈ کپ: فائنل میں بھارت اور سری لنکا آمنے سامنے
2 اپریل 2011اس میچ میں امپائرنگ کے فرائض دنیائے کرکٹ کے دو بہترین امپائر سرانجام دے رہے ہیں۔ ان میں ایک پاکستان کے علیم سرور ڈار اور دوسرے آسٹریلیا کے سائمن ٹوفل ہیں۔ دونوں ٹیموں میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ اشیش نہرہ کی جگہ تیز بالرشری شانت کو بھارتی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ سری لنکا کی ٹیم میں چار کھلاڑیوں کو تبدیل کیا گیا ہے۔ مینڈس، میتھیوز، ہیراتھ اور چمارا سلوا کو ٹیم میں نہیں رکھا گیا ہے۔
ماہرین کے خیال میں وانکھیڈے اسٹیڈیم کی پچ پر 280 کا ٹارگٹ ایک وننگ ٹارگٹ ہو سکتا ہے۔ سری لنکا کے ریکارڈ ساز بالر مرلی دھرن اپنا آخری میچ کھیل رہے ہیں اور وہ پوری طرح فٹ بھی نہیں ہیں۔ آل راؤنڈر انجیلو میتھیوز بھی انجری کا شکار ہیں۔ مجموعی طور پر سری لنکن بالنگ پوری قوت سے میدان میں موجود نہیں ہو گی۔ سری لنکا کے کپتان کمار سنگاکارا اور بھارتی ٹیم کے کپتان مہیندرا سنگھ دھونی کی جانب سے مثبت کھیل پیش کرنے کے بیانات سامنے آئے ہیں۔ سنگاکارا کا یہ کہنا ہے کہ میڈیا اور عوامی سطح پر یہ کہا جا رہا ہے کہ بھارتی ٹیم فیورٹ ہے تو اس تناظر میں پریشر بھارتی ٹیم پر ہے اور ان کی ٹیم انتہائی ریلیکس ہو کر فائنل میچ میں اترے گی۔
ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں سکیورٹی کا فول پروف انتظام کیا گیا ہے۔ اسٹیڈیم کو ایک طرح سے قلعہ بنا دیا گیا ہے۔ اردگرد کی سڑکوں پر بھی پولیس الرٹ ہے۔ سارا شہر اور بھارت فائنل میچ کی گرفت میں ہے۔ اس کے علاوہ دوسرے شہروں سے بھی سینکڑوں لوگ اور اہم شخصیات ممبئی پہنچ چکی ہیں۔ مختلف مقامات پر بڑی اسکرینوں پر عام لوگوں کے لیے میچ دیکھنے کا بندوبست کیا گیا ہے۔ سری لنکا کے صدر راجہ پاکسے بھی میچ دیکھنے ممبئی پہنچ چکے ہیں۔
کوئی بھی ٹیم اگر فائنل میچ جیتنے میں کامیاب ہوتی ہے تو اسے دوسری بار عالمی چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل ہو گا۔ اٹھائیس سال پہلے بھارتی ٹیم نے کپیل دیو کی قیادت میں انگلینڈ منعقدہ ورلڈ کپ جیتا تھا۔ تب بھارتی ٹیم نے ویسٹ انڈیز کو شکست دی تھی۔ دھونی کو یہ بھی اعزاز حاصل ہو گا کہ وہ اس سے قبل ٹی ٹوئنٹی کی عالمی چیمپیئن شپ کی ٹرافی حاصل کر چکے ہیں۔ سری لنکن ٹیم نے 1996ء میں رانا ٹنگا کی قیادت میں عالمی کپ جیتا تھا۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: شادی خان سیف