کرکٹ ڈپلو میسی: سنگھ اور گیلانی کے درمیان ملاقات
31 مارچ 2011پاک بھارت میڈیا میں ایسی قیاس آرائیاں جاری تھیں کہ پاکستانی اور بھارتی وزرائے اعظم کی موہالی میں کرکٹ میچ کے دوران ہونے والی ملاقات کے بعد کوئی بڑا اعلان سامنے آ سکتا ہے۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔ سب اندازے دھرے کے دھرے رہ گئے۔
حقیقت میں دونوں لیڈروں کے درمیان یہ ایک غیر رسمی ملاقات تھی۔ اس دوران گفتگو میں دونوں ملکوں کو درپیش مسائل پر بات ہوئی اور اس کا اشارہ بعد میں دونوں لیڈروں کی جانب سے بھی سامنے آیا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات کے سلسلے میں بات چیت کا سلسلہ خاصا وسیع تھا۔
میچ کے بعد پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ موہالی میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میچ میں جیت ضرور بھارتی ٹیم کی ہوئی ہے لیکن یہ کرکٹ کی جیت ہے اور یہ دونوں ملکوں کی جیت ہے۔ اسی طرح بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کا بھی کہنا تھا کہ تمام ایشوز پر پاکستانی وزیر اعظم سے بات ہوئی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کو مسائل خود حل کرنے ہیں اور بھوک، بیماری کے ساتھ ساتھ غربت مشترکہ دشمن ہیں اور ان کو زیر کرنے کے لیے مل جل کر مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ بھارتی وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ کرکٹ نے دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کو ملنے کا موقع دیا اور خطے کی عوام محبت اور امن کی فضا میں رہنے کی متمنی ہیں۔
پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے بھارتی وزیر اعظم اور کانگریس پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔
کرکٹ میچ سے قبل دونوں ملکوں کی حکومتوں کے سربراہان نے کھلاڑیوں سے مصافحہ کیا اور من موہن سنگھ اور گیلانی خاصے پرجوش دکھائی دے رہے تھے۔ دونوں لیڈروں کی باڈی لینگوئج کو مثبت قرار دیا گیا تھا۔ بھارتی پنجاب کے شہر موہالی کے کرکٹ اسٹیڈیم پہنچنے پر وزیر اعظم گیلانی اور من موہن سنگھ کا استقبال انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے صدر اور مرکزی وزیر شرد پوار نے کیا۔ دونوں لیڈروں کو میچ کی مناسبت سے خصوصی شیلڈز بھی دی گئیں۔
سیمی فائنل کے دوران یوسف رضا گیلانی اور من موہن سنگھ نے براہ راست نوے منٹ تک ملاقات کی۔ یہ ون ٹو ون میٹنگ تھی۔ اسٹیڈیم میں بھارتی اور پاکستانی وزیر اعظم کی نشستیں ایک ساتھ تھیں۔ رات کو بھارتی اور پاکستانی وزرائے اعظم عشائیے میں شریک ہوئے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: شامل شمس