کسی آئل یا گیس کی تنصیب میں دھماکا نہیں ہوا، آذربائیجان
5 جولائی 2021
آذربائیجان نے ایسی خبروں کو مسترد کر دیا ہے کہ کسی آئل یا گیس فیلڈ میں دھماکا ہوا ہے۔ ماہرین کے مطابق دراصل یہ کیچڑ میں ہونے والا دھماکا (مڈ وولکینو) تھا۔
اشتہار
آذربائیجان کے حکام نے ایسی خبروں کو مسترد کر دیا ہے کہ اس کے کسی آف شور آئل یا گیس فیلڈ میں کوئی حادثہ ہوا ہے۔ اندازہ ہے کہ یہ مڈ وولکینو تھا جو دراصل کیمیائی تبدیلیوں کے باعث ہوا۔
اتوار کی رات بحیرہ کیسپین میں اس مقام پر ایک دھماکے کے بعد آگ بھڑک اٹھی، جہاں آذربائیجان کی آف شور آئل اور گیس کی تنصیبات واقع ہیں۔ سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی ویڈیوز میں آگ کے شعلے دیکھے جا سکتے ہیں۔ یہ ویڈیوز ساحلی علاقوں کے رہائشیوں نے بنائی تھیں۔
میڈیا پر نشر ہونے والی ابتدائی رپورٹوں میں کہا گیا تھا کہ غالباﹰ یہ دھماکا کسی تیل یا گیس کی تنصیب میں ہوا۔ تاہم پیر کے دن حکومت نے ان خبروں کو مسترد کر دیا۔
ہم کیا جانتے ہیں؟
آذربائیجان کی حکومت کے مطابق یہ کوئی حادثہ نہیں تھا بلکہ ایک دھماکا مڈ وولکینو میں سرگرمی کی وجہ سے ہوا، جس کے بعد آگ بھڑک اٹھی۔ لیکن اس سے ملک کی کسی تنصیب کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
آذربائیجان کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے والی وزارت کے مطابق گیس اور تیل کی تمام تر تنصیبات محفوظ ہیں۔ تاہم اس دھماکے کی وجوہات جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
مٹی فشاں یا مڈ وولکینو کیا ہے؟
آذربائیجان کے ارضیاتی محکمے سے وابستہ قربان یاتی میشلی نے انٹرفیکس نیوز ایجنسی کو بتایا کہ جب کسی زمین میں دھماکا ہوتا ہے، تو اس میں سے آگ بھی نکلتی ہے، جس کے بعد وہ مقام کیچڑ نما لاوا اگلنے لگتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسی عمل کو مٹی فشانی یا مڈ وولکینو کی سرگرمی کہا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسا ہی عمل سمندر میں بھی رونما ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ البتہ پانی کی وجہ سے ہم کیچڑ نہیں دیکھ سکتے، جو لاوے کی شکل میں سمندری پانی کی سطح کے اوپر آ جاتا ہے۔
اگر ساتھ ہی بھڑک اٹھنے والی گیسیں بھی خارج ہوں تو آتشزدگی کا دورانیہ طویل ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سمندر میں کوئی مڈ وولکینو عموماﹰ دس تا بیس سکینڈ کے لیے آگ بھی اگلتا ہے۔ بحیرہ کیسپین میں ایسی مٹی فشانی کی شرح کافی زیادہ ہے، جو کیچڑ یا بھڑک اٹھنے والی گیسوں کے اخراج کا نتیجہ ہوتی ہے۔
ع ب / م م (اے پی، ڈی پی اے، انٹرفیکس)
کوہ ٹال کا لاوا اگلتا آتش فشاں
مقامی حکام نے کوہ ٹال کے آتش فشانی کے آثار دیکھتے ہوئے انخلا کا حکم جاری کر دیا ہے۔ ٹال پہاڑ کئی دہائیوں تک نہیں بھڑکا۔ انیس سو گیارہ میں یہاں آتش فشانی کے نتیجے میں ایک ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
فلپائن کے شہر بتنگاس میں آتش فشاں کے قریب کے علاقے لیمرے میں رہائش پذیر ایک خاندان جان بچا کر بھاگ رہا ہے۔ پیر کے روز اس آتش فشاں کے اردگرد کے علاقوں سے گیارہ ہزار سے زائد افراد کو نکالا گیا ہے۔
تصویر: Reuters/E. Lopez
مٹی کا طوفان
پیر کے روز جب ٹال کا آتش فشاں پھٹا تو اس نے تا گیٹائے شہر کو مٹی سے ڈھانپ دیا۔ پورے لوزون شہر میں منہ کو ڈھانپنے کے لیے ماسک فروخت کیے گئے۔ جبکہ منیلا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے پانچ سو سے زائد پروازیں منسوخ کی گئیں۔ دھویں کے باعث زیادہ دور تک دیکھنا ممکن نہیں رہا اور یہی وجہ بنی گاڑی کے ایک حادثے کی جس میں ایک شخص کی موت ہو گئی۔
تصویر: Reuters/J. A. Abuan
راکھ مٹی اور پتھروں کی بارش
جب لوگ قریبی شہر ٹلیسے کو خالی کررہے تھے تو راکھ مٹی اور پتھروں کی ایسی بارش ہوئی کہ چھتریاں بھی کام نہ آئیں۔
ٹال دنیا کےسب سے چھوٹے آتش فشانوں میں سے ایک ہے لیکن یہ فلپائن کا سب سے متحرک آتش فشاں بھی ہے۔ یہ ۱۹۷۷ سے اب تک نہیں پھٹا تھا۔ انیس سو گیارہ میں اس پہاڑ کی آتش فشانی کے نتیجے میں ایک ہزار سے زائد جانیں چلی گئی تھیں۔ حکام نے ایک بار پھر اس کی ممکنہ آتش فشانی کے خطرے سے آگاہ کیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Favila
ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
اتوار کے روز صوبہ کویٹی میں آتش فشاں پہاڑ اور منیلا کے درمیان موجود آٹھ ہزار سے زائد لوگوں کو انخلاء کا حکم دیا گیا۔ اس چھوٹے آتش فشاں کے پاس کا علاقہ سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے۔ ہزاروں سیاح اس علاقے میں سیاحت کے غرض سے آتے ہیں۔ اتوار کی شام تک چھ ہزار سے زائد افراد یہ علاقہ چھوڑ کر جا چکے تھے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Favila
پروازوں کا شیڈول متاثر
اتوار کی شام آسمانی بجلی اور دھواں منیلا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے پروازوں کو معطل کرنے کا سبب بنا۔ فلپائن کے انسٹیٹیوٹ برائے آتش فشانی اور زلزلے کی پیشگوئی کرنے والے محکمے نے خطرے کی سطح کو چار سے پانچ فیصد تک بڑھا دیا ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ کسی بھی وقت یہ آتش فشاں پھٹ سکتا ہے۔
تصویر: Getty Images/E. Acayan
دھوئیں کا بادل
اتوار کے روز جب فلپائن کا آتش فشاں پہاڑ پھٹا تو وہاں کے رہائشیوں نے پندرہ کلو میٹر دور تک دھویں کے بادل دیکھے۔ ایک بڑی آتش فشانی کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ آتش فشاں پہاڑ کے پاس جھیل کے کنارے موجود دیہات کو بھی خالی کرا لیا گیا ہے۔
تصویر: Getty Images/E. Acayan
راکھ نے ہر چیز کو ڈھانپ لیا ہے
راکھ اور بارش کے پانی نے مل کر علاقہ چھوڑنے والے رہائشیوں کو ڈھانپ لیا ہے۔ فلپائن کے لوگ یہ دردناک بات جانتے ہیں کہ فطرت تباہی مچا سکتی ہے۔ کرسمس کے موقع پر طوفان مکانات کی تباہی اور جانوں کے ضیاع کا سبب بنا۔