کشمیر میں اقوام متحدہ کے یوم تاسیس پر مظاہرے
24 اکتوبر 2008علیحدگی پسندوں اور خودمختار کشمیر کی حامی جماعتوں نے اپنے دیرینہ موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل، صرف اور صرف، اقوام متحدہ کی قراردادوں میں مضمر ہے۔ دوسری طرف ریاستی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے اعتدال پسند دھڑے کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کو ان کے گھر میں نظر بند رکھا، جبکہ کل جمعرات کے روز لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یٰسین ملک سمیت کئی دیگر علیحدگی پسند رہنماٴوں کو انتخابی بائکاٹ مہم چلانے کے باعث گرفتار کرلیا گیا تھا۔
ہڑتال کی وجہ سے وادی بھر میں جمعہ کے روز دکانیں، بینک، کاروباری اور تعلیمی ادارے بند رہے۔ جمعہ کی نماز کے بعد مختلف مقامات پر پولیس اور احتجاجی مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ شورش زدہ ریاست میں نومبر سے سات مرحلوں میں اسمبلی انتخابات منعقد ہونے جارہے ہیں تاہم علیحدگی پسند قیادت نے انتخابی بائیکاٹ مہم چلانے کا عزم کر رکھا ہے۔
مجوزہ اسمبلی انتخابات پر تبصرہ کرتے ہوئے میر واعظ عمر فاروق نے ڈوئچے ویلے اُردو سروس کو بتایا کہ نئی دہلی ہمیشہ سے ہی کشمیر میں اپنی من مانی کرتا چلا آرہا ہے، اس کے لئے اُسے الیکشن کروانے کی کیا ضرورت ہے؟
بھارت کے مرکزی انتخابی کمیشن نے ابھی حال ہی میں بھارت کے زیر انتظام ریاست جموں و کشمیر میں چار نومبر سے سات مرحلوں میں اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کا اعلان کیا۔
اس اعلان کے فورا بعد ہی شورش زدہ ریاست جموں و کشمیر میں سرگرم علیحدگی پسند اور آزادی پسند قیادت نے انتخابی بائیکاٹ مہم چلانے کے عزم کا اظہار کیا۔
ریاستی پولیس نے علیحدگی پسندوں کی بائیکاٹ مہم دبانے کے لئے خودمختار کشمیر کے حامی رہنما اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چئیرمین محمد یسین ملک، حریت کانفرنس کے قائم مقام چئیرمین غلام نبی سُمجھی اور مذہبی رہنما شوکت شاہ کو جمعرات کے روز گرفتار کر لیا تھا۔
جمعہ کے روز اقوام متحدہ کے دن کے موقع پر پولیس نے حریت کانفرنس کے اعتدال پسند دھڑے کے رہنما میر واعظ عمر فاروق کو ان کے گھر میں نظر بند رکھا۔
دریں اثناء وادی کشمیر میں بھارت نواز پارٹیوں نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں نے انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے جبکہ بھارت مخالف جماعتیں بھی اپنی بائیکارٹ مہم چلا رہی ہیں۔