کشمیر میں برفانی تودے کی زد میں آ کر تین بھارتی فوجی ہلاک
عاطف توقیر
3 فروری 2018
بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں ایک برفانی تودہ گرنے کے واقعے میں تین فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ بھارت کے زیرانتظام کشمیر کے علاقے ماچل میں یہ واقعہ لائن آف کنٹرول کے قریب پیش آیا۔
اشتہار
بھارتی فوج کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ماچل سیکٹر میں برفانی تودے کی زد میں آ کر ایک بھارتی فوجی چوکی تباہ ہو گئی۔ بھارت کے زیرانتظام کشمیر کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے اس واقعے پر اپنے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ برفانی تودے کی زد میں آ کر زخمی ہونے والے ایک فوجی کو ایک ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
برفانی اور مٹی کے تودے گرنے کے واقعات کشمیر کے علاقے میں معمول ہیں۔ برفانی تودوں کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے زیرانتظام کشمیر کے دونوں حصوں میں اب تک درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ گزشتہ ماہ کپوڑا ضلعے میں برفانی تودے کی زد میں آ کر 11 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
جرمنی ایک شدید برفانی طوفان کی زَد میں
جمعہ تیرہ جنوری سے جرمنی ایک شدید برفانی طوفان کی زَد میں ہے۔ تیز رفتار ہواؤں اور شدید برفباری کے نتیجے میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے اور بڑے پیمانے پر مالی نقصان ہوا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Kaiser
بغیر پیشگی انتباہ کے آنے والا طوفان
برفباری کے نتیجے میں پیدا ہونے والی ابتر صورتحال جاری ہے۔ جمعے کے روز شدید برفباری نے جرمنی بھر میں منظر نامے کو بدل کے رکھ دیا۔ رات سے ہی چلنے والی تیز ہواؤں اور مسلسل برفباری نے ٹریفک کے نظام کو مفلوج کر کے رکھ دیا۔ خاص طور پر جرمنی کے مغربی علاقوں میں کاروبارِ زندگی ابتری کا شکار ہو گیا ہے۔
تصویر: picture alliance/dpa/J. Woitas
سڑکوں پر پھسلن اور حادثات
سڑکوں پر محوِ سفر افراد اس برفباری سے سخت متاثر ہوئے ہیں۔ تصویر میں نظر آنے والا ٹرک جنوبی صوبے باویریا کے ’فِشٹل گیبرگے‘ نامی جنگلاتی علاقے میں سڑک سے نیچے اُتر گیا۔ پولیس کی ایک گاڑی نے اس کو محفوظ بنایا۔ کئی اور شاہراہوں پر بھی ٹرک اور کاریں پھسل گئیں۔ ان حادثات میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔
تصویر: picture alliance/dpa/N. Armer
ہواؤں کی رفتار 148 کلومیٹر فی گھنٹہ
رائن لینڈ پلاٹینیٹ، ہیسے اور زار لینڈ طوفانی ہواؤں اور برفباری سے سب سے زیادہ متاثرہ جرمن صوبے ہیں۔ بے شمار درخت جڑوں سے اکھڑ گئے۔ جرمن صوبے باڈن وُرٹمبرگ میں سڑکوں پر گرے ہوئے درختوں اور دوسری اَشیاء کی وجہ سے پولیس کے سرگرم ہونے کے چار سو سے زائد واقعات پیش آئے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Weitzel
طوفان کی تباہ کاریاں
شہر ویزباڈن میں ایک درخت سیدھا ایک گاڑی کے اوپر گر گیا۔ اور بھی کئی مقامات پر اس طوفان کے نتیجے میں مالی نقصان ہوا ہے۔ باویریا کے چند ایک حصوں میں بجلی کی ترسیل منقطع ہو گئی۔ جمعے کو قبل از دوپہر کوئی دَس قصبوں میں بجلی کی نظام اس وجہ سے منقطع ہو گیا کہ درخت بجلی کے تاروں پر گر گئے تھے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Wiesbaden112 GbR
ٹریفک جام
جرمنی کی موٹر ویز پر بد ترین ٹریفک جام دیکھنے میں آیا ہے۔ اور تو اور سڑکوں پر پھسلن سے بچانے کے لیے نمک اور چھوٹے چھوٹے کنکر پھینکنے والی گاڑیاں بھی ٹریفک میں پھنس کر رہ گئیں۔ ایک سے دوسرے شہر جانے والے مسافر اپنی اپنی کاروں میں کئی کئی کلومیٹر لمبے ٹریفک جام میں گھنٹوں پھنسے رہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Becker
راستے بدل بدل کر اسکول جانے والے
منزل پر جانے کے لیے کئی لوگ بسوں میں سوار ہوئے تاہم پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام بھی جزوی طور پر ہی کام کر رہا تھا۔ اُنٹرفرانکن کے علاقے میں اسکول بسیں بچوں کو اُن کے اسکولوں میں نہ پہنچا سکیں اور جزوی طور پر اُنہیں دیگر ایسے اسکولوں میں لے گئیں، جہاں تک آسانی سے پہنچا جا سکتا تھا۔
تصویر: picture alliance/dpa/N. Armer
طیارے زمین پر
فرینکفرٹ کے ہوائی اڈے کے مسافروں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ جمعے کے روز وہاں گیارہ سو میں سے ایک سو بیس پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔ فرینفکرٹ ایئر پورٹ کی انتظامیہ کے ایک اہلکار کے مطابق ہوائیں اتنی تیز تھیں کہ طیاروں میں سامان رکھنے اور اُتارنے جیسی سرگرمیاں جزوی طور پر روکنا پڑیں۔
تصویر: picture alliance/dpa/A. Dedert
سست رفتاری بہتر
رات کے وقت ریل گاڑیوں کی رفتار بھی جان بوجھ کر کم کر دی گئی۔ تیز رفتار انٹر سٹی ریل گاڑیاں عام طور پر تین سو کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلا کرتی ہیں لیکن برفانی طوفان کی وجہ سے انہیں زیادہ سے زیادہ دو سو کلومیٹر فی گھنٹے سے سفر کرنے کی اجازت دی گئی۔ کئی ایک ریلوے رُوٹس پر خراب موسم کے باعث ہونے والے نقصانات کی وجہ سے ریل گاڑیوں کی آمد و رفت سرے سے روک دی گئی۔
تصویر: dapd
شدید موسم جاری رہنے کی پیشین گوئی
جرمن محکمہٴ موسمیات کے مطابق موجودہ خواب موسم ابھی جاری و ساری رہتا نظر آتا ہے۔ موسمِ سرما کے کھیلوں سے وابستہ کھلاڑی تو اتنی زیادہ برف پڑنے پر خوشی کا اظہار کر ہے ہیں لیکن زیادہ تر جرمن شہریوں کے لیے یہ موسم پریشانی کا ہی باعث نہیں بن رہا بلکہ زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈال رہا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Kaiser
9 تصاویر1 | 9
سن 2016 میں اسی علاقے میں برفانی تودے کی زد میں آ کر 14 بھارتی فوج مارے گئے تھے، جب کہ اس سے قبل پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں ایسے ہی ایک واقعے میں 140 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں 129 پاکستانی فوجی تھے۔