1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتبھارت

کشمیر: پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت پہلی بار کوئی قانون ساز گرفتار

صلاح الدین زین ڈی ڈبلیو، نئی دہلی
9 ستمبر 2025

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ایک رکن اسمبلی معراج ملک کو متنازعہ قانون کے تحت گرفتار کر کے ایک برس کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔ ادھر جنوبی کشمیر میں فورسز اور عسکریت پسندوں میں تصادم کے دوران دو بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے۔

کشمیر میں بھارتی فوجی
بھارتی فوج کی چنار کور نے دیر رات اس بات کی تصدیق کی کہ کولگام کے تصادم میں اس کے دو فوجی پربھت گوڑ اور لانس نائیک نریندر سندھو ڈیوٹی کے دوران ہلاک ہوئے۔تصویر: Faisal Bashir/ZUMA/IMAGO

بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے ضلع کولگام میں پیر کے روز فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان ہونے والے ایک تصادم میں دو بھارتی فوجی اور دو عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔

بھارتی فوج کی چنار کور نے دیر رات اس بات کی تصدیق کی کہ کولگام کے تصادم میں اس کے دو فوجی پربھت گوڑ اور لانس نائیک نریندر سندھو ڈیوٹی کے دوران ہلاک ہوئے۔ اس سے پہلے صرف عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی اطلاع دی گئی تھی۔

بھارتی فوج کے بیان کے مطابق یہ جھڑپیں جنوبی کشمیر کے کولگام کے گودر جنگلاتی علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع کے بعد تلاشی مہم کے بعد شروع ہوئی تھیں اور سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کے بعد سرچ آپریشن انکاؤنٹر میں تبدیل ہو گیا۔

کشمیر کے قانون ساز کو جیل 

بھارت کے زیر انتظام متنازعہ خطے جموں و کشمیر میں پیر کے روز پولیس نے ڈوڈہ سے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی معراج ملک کو امن عامہ میں خلل ڈالنے کے الزام میں گرفتار کر لیا اور سخت ترین متنازعہ قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت انہیں ایک سال کے لیے قید کر دیا گیا۔

معراج ملک جموں و کشمیر کے پہلے ایسے قانون ساز ہیں، جنہیں عہدہ پر رہتے ہوئے، پی ایس اے کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔

یہ قانون بھارتی حکومت کو اجازت دیتا ہے کہ اگر اسے ریاست کی سلامتی کو خطرہ در پیش ہو یا امن عامہ کا خطرہ لاحق ہو، تو وہ کسی بھی شخص کو عدالت میں بغیر مقدمہ چلائے ہی برسوں تک قید میں رکھ سکتی ہے۔

بھارتی کشمیر کے کولگام میں تصادم شروع ہوا تھا، جس میں پیر کی شام کو دو بھارتی فوجی اور دو عسکریت پسندوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع دی گئی تصویر: Idrees Abbas/SOPA Images/ZUMA Press Wire/picture alliance

پیر کے روز گرفتاری کے بعد ملک کو بھدرواہ جیل بھیج دیا گیا ہے۔ وہ اکثر عوام کے مسائل کے لیے آواز اٹھایا کرتے تھے اور ان پر پہلے سے ہی ڈوڈا ضلع کے مختلف تھانوں میں 18 ایف آئی آر درج تھیں۔

معراج ملک پر الزامات کیا ہیں؟

جموں و کشمیر کی انتظامیہ کا بیشتر حصہ اور پولیس فورسز دہلی کی حکومت کے تحت ہے اور اس کا الزام ہے کہ وہ امن عامہ میں خلل ڈال رہے تھے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملک پر ڈیوٹی پر موجود اہلکاروں پر حملہ کرنے، انہیں دفاتر کے اندر بند کرنے اور ان کے ساتھ بدسلوکی اور دھمکانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ پولیس نے ان پر اغوا کے الزامات بھی عائد کیے ہیں۔

معراج کشمیر کے ایسے پہلے رکن اسمبلی ہیں، جنہیں اس طرح کے سخت قوانین کے تحت حراست میں رکھا گیا ہے۔ تاہم کشمیر سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمان انجینیئر رشید بھی متعدد الزامات کے تحت دہلی کی تہاڑ جیل میں کئی ماہ سے قید ہیں، جو کشمیر کی پارلیمانی نشست بارہمولہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ ایسے سخت قوانین کے تحت ہزاروں سرگرم کشمیری کارکن اور دیگر افراد بغیر مقدمہ چلائے ہی بھارت کی مختلف جیلوں میں برسوں سے قید ہیں۔ 

لائن آف کنٹرول پر بسنے والے کشمیریوں کی اذیت کب ختم ہو گی؟

02:41

This browser does not support the video element.

صلاح الدین زین صلاح الدین زین اپنی تحریروں اور ویڈیوز میں تخلیقی تنوع کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں