1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کشمیر کی لڑائی ایک لمبی لڑائی ہے، پاکستانی وزیر خارجہ

17 اگست 2019

پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل میں کشمیر پر گفتگو پاکستان کی کامیابی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ  یہ ایک لمبی لڑائی ہے جو ہر محاذ پر لڑنا ہوگی۔

Pakistan Shah Mehmood Qureshi, Außenminister
تصویر: Getty Images/AFP/F. Naeem

اسلام آباد میں کشمیر پرحکومتی لائحہ عمل پر غور کے لیے سول ملٹری قیادت پر مبنی خصوصی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس کے بعد فوج کے ترجمان کے ہمراہ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نیویارک میں پانچ دہائیوں بعد پہلی بار مسئلہ کشمیر کو دنیا کے سب سے بڑے فورم پر اٹھایا گیا ہے، جو پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ سفارتی، سیاسی، قانونی محاذوں پر اب آگے کیا ہونا ہے، اس پر حکومتی مشاورت جاری ہے۔

جمعہ کے روز نیویارک میں سلامتی کونسل کے ایک اجلاس میں کشمیر سمیت کچھ موضوعات پر غیر رسمی مشاورت کو پاکستان اور بھارت دونوں نےاپنی اپنی جیت قرار دیا ہے۔ بھارت کا کہنا ہے کہ اس اجلاس میں کوئی ایسی بات نہیں تھی جس سے بھارتی موقف کی نفی ہوتی ہو۔  بھارت کے بقول جموں و کشمیر سے متعلق اس کے حالیہ اقدامات اس کا داخلی معاملہ ہے۔  

پریس کانفرنس کےدوران فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا، ''بھارت نے کشمیر کو جیل میں بدل دیا ہے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ وہاں تشدد بڑھے گا۔‘‘  تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے ’’موجودہ صورتحال میں انفرادی یا کسی اور طریقے سے کوئی بھی ایکشن پاکستان اور کشمیر کاز سے غداری ہوگی۔‘‘

اس موقع پر شاہ محمود قریشی  نے پھر خدشہ ظاہر کیا کہ بھارت کشمیر سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے کوئی 'فالس فلیگ آپریشن‘ کرسکتا ہے۔ قریشی کے مطابق، ''ہمیں بھارت کی نیت پر شک ہے اور ان کے ارادوں سے واقف ہیں۔‘‘ تاہم انہوں نے کہ پاکستان کی افواج ایسے کسی اقدام کے لیے تیار ہیں۔

تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Naveed

شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ کشمیر کمیٹی سمجھتی ہے کہ مودی سرکار نے نہرو کے ہندوستان کو دفن کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا، ''ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ بھارت جس حکمت عملی سے آگے بڑھ رہا ہے، اس کے تین نمایاں کردار ہیں: وزیراعظم مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ، اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوال۔‘‘

شاہ محمود قریشی نے کشمیر پر عالمی میڈیا کی رپوٹنگ کو سراہتے ہوئے  کہا کہ انٹرنیشنل میڈیا نے بڑے عرصے بعد کھل کر پاکستانی موقف کا ساتھ دیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنی لابنگ اور اپنی کوششیں تیز کرنا ہوں گی۔انہوں نے کہا اس کام کے لیے پاکستانی دفتر خارجہ میں 'کشمیر سیل‘ تشکیل دیا جا رہا ہے اور دنیا کے اہم دارالحکومتوں میں پاکستانی سفارتخانے کشمیر ڈیسک قائم کریں گے۔

ٹوئیٹر اور سوشل میڈیا پر سابق سفیر حسین حقانی اور بعض دیگر  پاکستانیوں کی طرف سے حکومت کی کشمیر پالیسی پر تنقید کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ یہ معاملہ وزارت مواصلات اور آئی ٹی کے ساتھ اٹھایا گیا ہے جب کہ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستانیوں کو 'ملک کے اندر اور باہر اپنی صفوں میں موجود میر جعفر اور میر صادق‘ جیسے لوگوں سے ہوشیار رہنا چاہیئے۔

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں