پرویز امروز کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت نے اس کے لیے ایسے خوف و ہراس کا ماحول پیدا کیا ہے کہ ذرا ذرا سی بات پر نوجوانوں، صحافیوں اور کارکنان کو گرفتار کر کے انہیں جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔ امروز کے بقول کشمیر کی حالت بد سے بدتر ہو رہے ہیں۔
ڈی ڈبلیو اردو سے بات چیت کرتے ہوئے انسانی حقوق کے کارکن پرویز امروز نے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیر کے تمام جمہوری اداروں کو تباہ کر چکی ہے اور وہ تیزی سے ایسے قوانین بنانے کی راہ پرگامزن ہے جس سے کشمیر کی آبادی کا تناسب بدلا جا سکے۔ امروز کے مطابق بھارت ان ڈیموگرافک تبدیلیوں کے لیے انہیں اصول و ضوابط پر عمل پیرا ہے جس کا استعمال اسرائیل نے فلسطینی علاقے ویسٹ بینک میں کیا ہے۔
گزشتہ برس پانچ اگست کو وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے کشمیر کو حاصل خصوصی آئینی اختیارات منسوخ کرتے ہوئے اسے مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کر دیا تھا اور تب سے کشمیر میں لاک ڈاؤن کی صورت حال ہے۔