پاکستان میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے اس موقع پر شریف میڈیکل سٹی گراؤنڈ موجود تھے۔
اشتہار
بیگم کلثوم کی نماز جنازہ مقامی وقت کے مطابق تقریباً ساڑھے پانچ بجے مولانا طارق جمیل نے پڑھائی۔ اس کے بعد فوری بعد مرحومہ کی میت کو جاتی امرا منتقل کیا گیا، جہاں انہیں سپرد خاک کر دیا گیا۔ نماز جنازہ میں پاکستان مسلم لیگ نون کے ہزاروں کارکنوں اور ہمدردوں سمیت تقریباً تمام سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے افراد، صحافیوں، سول سوسائٹی کے کارکنوں اور تاجروں نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کے موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔
تعزیت کے لیے کون کون جاتی امرا گیا؟
بیگم کلثوم نواز کی آخری رسومات جمعے کے دن ادا کی جا رہی ہیں۔ جمعرات کے دن ہی لوگوں کی ایک بڑی تعداد جاتی امرا پہنچی، جہاں انہوں نے نواز شریف اور ان کے گھر والوں سے تعزیت کی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Dar
نواز شریف کی رہائش گاہ جاتی عمرہ میں کلثوم نواز کی وفات پر تعزیت کرنے والوں کا ہجوم۔
تصویر: DW/Tanvir Shahzad
نواز شریف کی رہائش گاہ جاتی عمرہ میں کلثوم نواز کی وفات پر تعزیت کرنے والوں کا رش۔ ملک بھر سے ہزاروں لوگ جاتی عمرہ پہنچے۔
تصویر: DW/Tanvir Shahzad
آزاد کشمیر کے صدر اور وزرا بھی نواز شریف سے تعزیت کرنے جاتی امرا پہنچے۔
تصویر: DW/Tanvir Shahzad
جاتی عمرہ میں کلثوم نواز کی تعزیت کے لیے آنے والے لوگ دعا مانگتے ہوئے۔
تصویر: DW/Tanvir Shahzad
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی بھی کلثوم نواز کی تعزیت کے لیے جاتی عمرہ پہنچے۔
تصویر: DW/Tanvir Shahzad
سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق جاتی عمرہ پہنچنے پر سیلفی بنوالے کے خواہش مند کارکنوں کے نرغے میں۔
تصویر: DW/Tanvir Shahzad
اے این پی کے رہنما غلام احمد بلور بھی کے پی کے سے جاتی عمرہ تعزیت کرنے آئے۔
تصویر: DW/Tanvir Shahzad
جمعرات کے روز نواز شریف کے گھر کے باہر کسی قسم کی سیکورٹی نہیں تھی اور نہ ہی روایتی پروٹوکول نظر آیا۔
تصویر: DW/Tanvir Shahzad
نواز شریف کی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
تصویر: DW/Tanvir Shahzad
نوز شریف کی رہائش گاہ کے باہر کافی دور تک گاڑیوں کی لمبی قطاریں موجود رہیں۔
تصویر: DW/Tanvir Shahzad
10 تصاویر1 | 10
اس سے قبل آج جمعے کی صبح کلثوم نواز کی میت ایک جہاز کے ذریعے برطانیہ سے پاکستان پہنچی تھی۔ مقامی میڈیا کے مطابق لاہور کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر جب ان کا تابوت پہنچا تو لوگوں کی ایک بڑی تعداد وہاں موجود تھی۔
گلے کے کینسر میں مبتلا کلثوم نواز کی طبیعت گزشتہ کئی ماہ سے ان ناساز تھی اور وہ لندن کے ایک ہسپتال میں زیر علاج تھیں۔ ان کا انتقال منگل کے دن 68 برس کی عمر میں ہوا تھا۔ پاکستانی حکام نے نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کو عارضی طور پر رہا کیا ہے تاکہ وہ کلثوم نواز کی آخری رسومات میں شریک ہو سکیں۔ ان دونوں کو بدعنوانی کے الزامات کے تحت جیل کی سزا سنائی گئی ہے۔ کلثوم نواز کی میت کی پاکستان روانگی سے قبل جمعرات کے دن لندن میں ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی، جس میں برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
لاہور: بیگم کلثوم نواز کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں