1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس کو کلسٹر بم استعمال کرنے کا جوابی حق حاصل ہو گا، پوٹن

16 جولائی 2023

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ روس کے خلاف کلسٹر بم استعمال ہونے کے ردعمل میں روس بھی انہیں استعمال کرنے کا حق رکھتا ہے ہیں۔ امریکہ یوکرین کو کلسٹر بم فراہم کر رہا ہے۔

Russland Wladimir Putin
تصویر: ALEXEY BABUSHKIN/SPUTNIK/AFP

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے روس کے پاس کلسٹر بموں کا ’کافی ذخیرہ‘ موجود ہے اور یہ کہ ماسکو کو اس بات کا حق حاصل ہے کہ اگر یوکرین میں روسی فورسز کے خلاف اس طرح کے اسلحے کو استعمال کیا جاتا ہے تو وہ بھی اسے استعمال کرے۔

’’ظاہر ہے اگر یہ ہمارے خلاف استعمال ہوتے ہیں، تو ہمیں جوابی کارروائی کا حق حاصل ہے۔‘‘ ولادیمیر پوٹن نے یہ بات روس کے سرکاری ٹیلی وژن کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی، جو آج اتوار 16 جولائی کو نشر کیا گیا ہے۔

ایک کلسٹر بم سینکڑوں کی تعداد میں چھوٹے چھوٹے دھماکہ خیز بم پھیلا سکتا ہے جن میں سے اکثر پھٹے بنا ہی زمین پر موجود رہ جاتے ہیں۔تصویر: MOHAMMED ZAATARI/AP/picture alliance

روسی صدر کا تاہم کہنا تھا کہ روس نے ’بعض اوقات اسلحے کی کمی کے باوجود‘ ابھی تک اس ہتھیار کو استعمال نہیں کیا۔ تاہم انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ اور یوکرینی فورسز یہ الزامات عائد کر چکے ہیں کہ  روس نے میدان جنگ میں اس ہتھیار کو استعمال کیا ہے۔

امریکہ نے یوکرین کو کلسٹر بموں کی فراہمی شروع کر دی ہے۔  اس حوالے سے بڑے پیمانے پر تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے کیونکہ نہ پھٹنے والے چھوٹے بم طویل عرصے تک سویلینز کے لیے ایک بڑا خطرہ بنے رہتے ہیں۔ یہ متنازعہ ہتھیار سینکڑوں کی تعداد میں چھوٹے چھوٹے دھماکہ خیز بم پھیلا سکتا ہے جن میں سے اکثر پھٹے بنا ہی زمین پر موجود رہ جاتے ہیں۔

کلسٹر بموں کے استعمال پر 2008ء کے اوسلو کنونشن کے تحت پابندی عائد کی گئی تھی جس پر 100 سے زائد ممالک دستخط کر چکے ہیں۔ تاہم روس، امریکہ اور یوکرین تینوں نے ہی ابھی تک اس معاہدے کی توثیق نہیں کی۔

کلسٹر بموں کے استعمال پر 2008ء کے اوسلو کنونشن کے تحت پابندی عائد کی گئی تھی جس پر 100 سے زائد ممالک دستخط کر چکے ہیں۔تصویر: Joachim Hiltmann/ImageBroker/picture alliance

انسانی حقوق کے گروپوں نے امریکہ کی طرف سے یوکرین کو کلسٹر بم فراہم کرنے کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

امریکی صدر جو بائیڈن کا مؤقف تھا کہ کلسٹر بموں کی فراہمی کا فیصلہ ’بہت مشکل‘ تھا مگر ساتھ ہی انہوں نے یہ بات واضح کی کہ اسلحے کے ختم ہوتے ہوئے اسٹاک کو بھرنے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا۔

کییف حکومت نے تاہم یقین دلایا ہے کہ وہ اس اسلحے کو دشمن کے فوجیوں کے بہت زیادہ ارتکاز کے خاتمے کے لیے انہیں استعمال کرے گا۔

ا ب ا/ک م (اے ایف پی، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں