کمشنر راولپنڈی کا آٹھ فروری کے الیکشن میں دھاندلی کا دعویٰ
17 فروری 2024الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایک اعلیٰ سرکاری اہلکار کی جانب سے آٹھ فروری کے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ کے الزامات کی جلد تحقیقات کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ہفتے کے روز الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کی گئی ایک پریس ریلیز کے مطابق الیکشن کمیشن کے کسی عہدیدار نے انتخابی نتائج کی تبدیلی کے لیے کمشنر راولپنڈی کو کبھی کوئی ہدایات جاری نہیں کیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ تردید کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے اس بیان کے بعد جاری کی گئی، جس میں انہوں نے الیکشن کمشن پر آٹھ فروری کے انتخابات میں دھاندلی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے خود بھی اعتراف جرم کیا۔
راولپنڈٰی کرکٹ اسٹیڈیم میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت چٹھہ کا کہنا تھا کہ راولپنڈی ڈویژن کے '' تیرہ ایم این اے، جو ستر ستر ہزار کی لیڈ سے ہارے ہوئے تھے، جعلی مہریں لگا کر انہیں جتوا کا بڑا کھلواڑ کیا گیا۔
اس سرکاری افسر کا کہنا تھا کہ احساس جرم کے سبب وہ اپنے عہدے اور سرکاری ملازمت سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے کیے جرم کی پاداش میں خود کو پولیس کے حوالے کرتے ہیں، ''مجھے اس کی بھرپور طریقے سے سزا ملنی چاہیے۔‘‘
پی ٹی آئی کا ملک گیر دھاندلی کے خلاف احتجاج
یہ پیش رفت ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے، جب پاکستان تحریک انصاف نے آٹھ فروری کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ہفتے کے روز ملک گیر احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔
اس موقع پر اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے دیگر اہم شہروں میں سکیورٹی سخت کی گئی ہے۔ دارالحکومت اسلام آباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کے ساتھ ساتھ شہر میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کی گئی۔
نو آبادیاتی دور کی اس دفعہ کا مقصد عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کرنا ہے۔ اسلام آباد سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پولیس میں قائم انسداد دہشت گردی یونٹ کے خصوصی دستے شہر میں گشت کر رہے ہیں۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے مختلف شہروں میں احتجاج کے لیے منتخب مقامات کی فہرستیں سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کے بعد اپنے حامیوں سے احتجاج میں بھر پور شرکت کے لیے کہا گیا ہے۔
ش ر ⁄ ع ت (خبر رساں ادارے)