کم وزن، باریک اور کم لاگت بیٹری کی تیاری
17 اگست 2009موجودہ بیٹری سیلوں کا جہاں ایک طرف سائزکافی بڑا ہے تو دوسرے ان کی تیاری پر خرچ نسبتا زیادہ آتا ہے۔ اس کے علاوہ رواتی بیٹریوں میں استعمال ہونے والے کیمیائی اجزا ماحول کے لئے بھی نقصان دہ ہوتے ہیں۔ اب تک تیار کئے جانے والے بیٹریوں کے ساتھ ایک اور بھی مسئلہ ہے اور وہ ہے مختلف ضروریات کے لئے ان پر پرنٹ کرنا۔ ابھی تک ایسی بیٹری تیار نہیں کی جاسکی تھی جس پر براہ راست پرنٹ کیا جاسکے۔
جرمن سائنسدانوں کی طرف سے تیار کی گئی بیٹری دیگر حوالوں سے بھی روایتی بیٹریوں سے مختلف ہے۔ ایک طرف تو اس کا وزن ایک گرام سے کم ہے تو دوسری جانب اس کی موٹائی ایک ملی میٹر سے بھی کم۔ اس بیٹری کو تیار کرنے والے سائنسدانوں کے مطابق اس میں پارے کا استمعال نہیں کیا گیا لہذا یہ بیٹری ماحول دوست بھی ہے۔ جبکہ اس میں کرنٹ کی مقدار روایتی بیٹری جتنی یعنی ڈیڑھ وولٹ ہی ہے۔ ایک سے زائد بیٹریوں کو ایک ساتھ سیریز میں جوڑکر تین وولٹ، چھ وولٹ یا اس سے بھی زیادہ کرنٹ حاصل کیا جاسکتا ہے۔
یہ نئی بیٹری جرمنی کے فران ہوفر ریسرچ انسٹیٹیوٹ فار الیکٹرونک نینو سسٹمز ENAS کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے تیار کی ہے، جو ڈاکٹر رائن ہارڈ باؤمَن کی زیر نگرانی کام کر رہے تھے۔ ENAS کے گروپ منیجر ڈاکٹر آندریاز کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد اس نئی بیٹری کی بڑے پیمانے پر تیاری ہے، جس سے اس پر دس سینٹ سے کم کم لاگت آئے گی۔ اس بیٹری کو سلک سکرین پرنٹنگ کا طریقہ استمعال کرتے ہوئے پرنٹ بھی کیا جاسکتا ہے، جو کہ ٹی شرٹس اور دیگر میٹریل پر پرنٹنگ کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ لہذا یہ بیٹری ایسے کاموں کے لئے استعمال کی جاسکتی ہے جہاں کرنٹ کی تھوڑی مقدار کی کم وقت کے لئے ضرورت ہو، مثلا گریٹنگ کارڈز وغیرہ۔
ENAS کے محققین کا کہنا ہے کہ یہ بیٹری تجارتی بنیادوں پر تیاری کے لئے اسی سال کے آخر تک دستیاب ہوگی۔
رپورٹ : افسر اعوان
ادارت : عاطف توقیر