کم کام کرنے والے چینی کارکن: پینے کو پیشاب، کھانے کو کاکروچ
8 نومبر 2018
چینی میں مکانات کی تعمیر و تزئین کرنے والی ایک کمپنی کے ’کم کام کرنے والے‘ کارکنوں کو ان کی سرزنش کے لیے جبراﹰ پیشاب پلایا اور کاکروچ کھلائے جاتے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی چمڑے کی بیلٹوں سے پٹائی بھی کی جاتی رہی ہے۔
اشتہار
چینی دارالحکومت بیجنگ سے جمعرات آٹھ نومبر کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے ملکی سوشل میڈیا پر جاری کردہ تصویروں اور ویڈیو فوٹیج کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ جو چینی کارکن اپنے افسران کی طرف سے دیے گئے پیشہ ورانہ اہداف کے حصول میں ناکام رہتے تھے، انہیں غیر قانونی طور پر لیکن طرح طرح کی سزائیں دی جاتی تھیں۔
ان سزاؤں میں یہ بھی شامل تھا کہ ایسے کارکنوں کی یا تو تنخواہیں ایک ماہ کے لیے روک دی جاتی تھیں، یا ان کے سر منڈوا دیے جاتے تھے، یا پھر انہیں کسی بیت الخلا میں ٹائلٹ سیٹ کے اندر موجود پانی پینے پر مجبور کیا جاتا تھا۔
سرکاری میڈیا کے مطابق یہ سب کچھ جنوب مغربی صوبے گُوئی ژُو کی ایک تعمیراتی کمپنی کے ملازمین کے ساتھ کیا جاتا رہا۔ اس غیر انسانی برتاؤ کی اس کمپنی کے کئی سابقہ ملازمین نے بھی تصدیق کر دی ہے اور یہ بھی ثابت ہو گیا ہے کہ اس کمپنی کے انتظامی عملے کی موجودگی میں کئی کارکنوں کے ساتھ ایسا سلوک سرعام روا رکھا گیا۔
روئٹرز کے مطابق یہ بھی بار بار دیکھنے میں آیا تھا کہ کام پر جانے والے جو کارکن چمڑے کے جوتے یا اپنا مناسب پیشہ ورانہ لباس پہننا بھول گئے تھے، انہیں 50 یوآن جرمانہ بھی کیا گیا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس کمپنی کی طرف سے ’توقع سے کم کام کرنے والے‘ کارکنوں کے خلاف ایسی سزاؤں کا طریقہ کار اس سال کے آغاز سے متعارف کرایا گیا تھا۔
دریں اثنا چین کے عوامی تحفظ کے ملکی دفتر (پبلک سکیورٹی بیورو) کی مقامی شاخ نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ ایسی ذلت آمیز سزاؤں کے باوجود متاثرہ کارکنوں کی اکثریت نے اپنا روزگار نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا کیونکہ وہ اس امر کی متحمل نہیں ہو سکتی تھی کہ اس کو پاس کوئی روزگار نہ ہو۔
ایشیا کے مہنگے ترین شہر، رہائش رکھنا انتہائی مشکل
دنیا کے دس مہنگے ترین شہروں میں چھ کا تعلق ایشیا سے ہے۔ یہ شہر نئے آبادکاروں کے لیے انتہائی مہنگے ثابت ہو رہے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/blickwinkel
بیجنگ، چین
دنیا کا نواں مہنگا ترین شہر چینی دارالحکومت بیجنگ ہے، جہاں مکانات کی قیمتیں اور کرائے مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ بیجنگ کے انٹرنیشنل اسکول بھی اپنی فیس میں مسلسل اضافے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ چینی کرنسی یوان کی قدر میں استحکام سے چینی شہروں میں زنگی بسر کرنا مشکل تر ہو گیا ہے۔
تصویر: Getty Images/F. Li
شنگھائی، چین
چین کی مرکزی سرزمین پر سب سے مہنگا ترین شہر شنگھائی ہے۔ چینی بندرگاہی شہر دنیا کا ساتواں مہنگا ترین شہر ہے۔ شنگھائی میں پچاسی مربع میٹر اپارٹمنٹ کا کرایہ 1800 سو سے 2170 امریکی ڈالر ( 1030 یورو سے 1800 یورو) تک ہے۔ اس شہر میں ہر چیز کی خرید و فروخت کا تعلق کرنسی کے اتار چڑھاؤ سے منسلک ہے اور نئے آباد ہونے والوں کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Yu Shenli
سیئول، جنوبی کوریا
جنوبی کوریا کا دارالحکومت سیئول غیر ملکی آبادکاروں کے لیے پانچواں مہنگا ترین شہر ہے۔ غیر ملکیوں کے ساتھ سیئول کے باسی بھی اس پر متفق ہیں کہ ایک کافی کا کپ بھی اس شہر میں بہت مہنگا ہے اور یہ دس امریکی ڈالر ( 8.60 یورو) کا ہے۔ ایک جینز کی پینٹ کی اوسط قیمت ڈیڑھ سو امریکی ڈالر ہے۔ مجموعی طور پر سیئول میں زندگی گزارنا خاصا مشکل کام ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/E. Jones
سنگا پور
اس شہری ریاست کو جنوبی ایشیائی مالیاتی مرکز خیال کیا جاتا ہے۔ یہ غیرملکی افراد کے لیے دنیا کا چوتھا مہنگا ترین شہر سمجھا جاتا ہے۔ سنگا پور میں جینز پینٹ کی اوسط قیمت ایک سو امریکی ڈالر سے شروع ہوتی ہے۔ یہ قیمت امریکی شہر نیویارک کے مقابلے میں دوگنا ہے۔ سنگا پور میں گاڑیوں کے لیے پیٹرول بھی بہت مہنگا ہے، اور فی لیٹر قیمت دو امریکی ڈالر سے زائد ہے۔
تصویر: picture-alliance/robertharding/G. Hellier
ٹوکیو، جاپان
جاپانی دارالحکومت ٹوکیو کی آبادی نوے لاکھ سے زائد ہے اور یہ اقوام عالم میں دوسرا مہنگا ترین شہر ہے۔ ماہرین کے مطابق جاپانی شہروں میں زندگی بسر کرنے میں قدرے آسانی کی وجہ جاپانی ین کی قدر کا امریکی ڈالر کے مقابلے میں عدم استحکام ہے۔ ٹوکیو میں پچاسی مربع میٹر کے فرنشڈ اپارٹمنٹ کا کرایہ 2700 سے 3500 امریکی ڈالر ( 2300 سے 3000 یورو) تک ہو سکتا ہے۔
تصویر: Reuters/T. Hanai
ہانگ کانگ، خصوصی انتظامی اختیارات کا حامل چینی شہر
سن 2018 میں ہانگ کانگ کو دنیا بھر میں سب سے مہنگے شہر کا درجہ حاصل ہوا ہے۔ اس شہر میں کرائے دنیا میں سب سے زیادہ ہیں اور یہ نئے غیر ملکیوں کے لیے انتہائی پریشانی کا سبب ہے۔ ہانگ کانگ میں کافی کے ایک کپ کی قیمت اور فی لیٹر پٹرول بھی دنیا بھر میں سب سے مہنگا ہے۔ غیر ایشیائی شہروں میں سوئٹزرلینڈ کے بیرن اور زیورچ، چاڈ کا اینجمینا کے علاوہ انگولا کا لوانڈا بھی انتہائی مہنگے شہروں میں شمار کیے جاتے ہے۔
تصویر: picture-alliance/Prisma
6 تصاویر1 | 6
پبلک سکیورٹی بیورو کے مطابق اس طرح کے غیر انسانی رویوں کے باعث اب تک اس چینی کمپی کے تین اعلیٰ انتظامی اہلکاروں کو پانچ سے لے کر دس روز تک کی قید کی سزائیں بھی سنائی جا چکی ہیں۔
چین میں، جہاں قومی سطح پر اقتصادی ترقی اور مجموعی سالانہ پیداوار میں اضافے کی شرح دنیا کے بہت سے دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت اونچی ہے، عام کارکنوں کے لیے روزگار کے حالات کو انسانی حقوق کے کئی ادارے ’بہت سخت اور معاف کر دینے کی سوچ سے عاری‘ قرار دیتے ہیں۔
اس کا ایک ثبوت یہ بھی ہے کہ چینی مزدوروں کی بہت بڑی تعداد کے روزانہ اوقات کار بہت طویل ہوتے ہیں، انہیں تنخواہیں بھی بہت کم ملتی ہیں اور وہ اکثر درجنوں کی تعداد میں چھوٹے چھوٹے کوارٹروں میں رہتے ہیں۔
ریاستی میڈیا کے مطابق صوبے گُوئی ژُو کی جس کمپنی کے ملازمین کو یہ شرمناک سزائیں دی گئیں، ان کی اکثریت نے اپنی اس تذلیل کے باوجود ان سزاؤں پر ’بہت زیادہ ناخوشی کا اظہار کرنے کے بجائے اسے اپنی قسمت سمجھ کر تسلیم کر لیا تھا‘۔
م م / ش ح / روئٹرز
سمندر پر دنیا کا سب سے طویل پُل کھول دیا گیا
چینی حکومت نے میکاؤ اور ہانگ کانگ کو اپنی سرزمین کے ساتھ ایک طویل کے پُل کے ذریعے جوڑ دیا ہے۔ ژوہائی شہر سے ایک سرنگ سے گزرتے ہوئے یہ پُل ہانگ کانگ تک دو طرفہ ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Kin Cheung
چینی ساحلی علاقوں کو جوڑتا پل
یہ پُل مشرقی چین کے شانڈونگ صوبے کی خلیج جیاژُو کے اوپر سے گزرتا ہے۔ اس پل کے ساتھ مشرقی بندرگاہی شہر شنگڈاؤ کو بھی ایک اضافی سڑک کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔
تصویر: dapd
تعمیراتی حسن کا شاہکار
ژوہائی میکاؤ ہانگ کانگ برج کو جدید تعمیراتی حسن شاہکار قرار دیا گیا ہے۔ اس تصویر میں یہ پل ہانگ میں داخل ہو رہا ہے۔
تصویر: Reuters/A. Song
ژوہائی میکاؤ ہانگ کانگ برج
ژوہائی میکاؤ ہانگ کانگ برج پچپن کلومیٹر طویل ہے۔ بحری جہازوں کے گزرنے کے لیے اس پُل کو دریائے پرل کے ڈیلٹا کے قریب زیر سمندر سرنگ سے بھی منسلک کیا گیا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Kin Cheung
اربوں ڈالر کی لاگت
پجاس سے زائد کلومیٹر اس طویل پل کو بیس بلین امریکی ڈالر کی لاگت سے تقریباً دس برسوں میں مکمل کیا گیا۔ اس عرصے میں کئی مرتبہ پل کی تعمیر کا سلسلہ کچھ وقت کے لیے منقطع بھی ہوا۔
تصویر: Getty Images/Guang Niu
کنسٹرکشن انجینیئرنگ
ژوہائی میکاؤ ہانگ کانگ برج کو کنسٹرکشن انجینیئرنگ کے جدید دورکا ایک عظیم شاہکار بھی قرار دیا گیا۔ اس کی تعمیر کے دوران سمندری ٹریفک کو معطل نہیں کیا گیا تھا۔
تصویر: AFP/Getty Images/A. Wallace
چین سے ہانگ کا سفر تیس منٹ میں
ہانگ کانگ کے ساحلی علاقے لان تاؤ کی پہاڑی سے پل کا ایک منظر۔ پل چین کی مرکزی سرزمین سے ہانگ کانگ کو منسلک کرنے کے لیے تعمیر کیا گیا۔
تصویر: AFP/Getty Images/A. Wallace
ریلوے لنک کے بعد سڑک کا راستہ
اس پل کا افتتاح چین اور ہانگ کانگ کے درمیان ریلوے لنک کے قائم ہونے کے تقریباً ایک ماہ بعد کیا گیا ہے۔ ہانگ کانگ کے لیے چینی ریلوے کا ٹریک ایک اور راستے پر بچھایا گیا ہے۔
تصویر: Getty Images/China Photos
اقتصادی سرگرمیوں میں اضافے کا یقینی امکان
خیال ہے کہ اس پل کی تعمیر سے میکاؤ، ہانگ کانگ اور ژوہائی میں اقتصادی سرگرمیوں کو تقویت حاصل ہو گی۔ ژوہائی کے کاروباری و تجارتی حلقے اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھتے ہیں۔
تصویر: AFP/Getty Images/P. Fong
ساحل سمندر سے پُل کا نظارہ
جنوبی چینی صوبے گوانگ ڈونگ میں ساحل پر کھڑے لوگ پل کا نظارہ کر رہے ہیں۔ بہت سارے ساحلی مقام پر چینی شہری ذوق و شوق سے پل دیکھنے جاتے ہیں۔
تصویر: picture alliance/AP Photo/A. Wong
چینی صدر نے پل کا افتتاح کیا
چین کے صدر شی جنگ پنگ نے ژوہائی میکاؤ ہانگ کانگ برج کا افتتاح 23 اکتوبر کو کیا۔ اس تقریب میں میکاؤ اور ہانگ کانگ کے انتظامی سربراہان بھی موجود تھے۔