’کنواری مریم‘ کے لیے خصوصی تقریبات، پوپ فرانسس کا حکم
شمشیر حیدر AP, KNA
4 مارچ 2018
کیتھولک مسیحیوں کے روحانی رہنما پوپ فرانسس نے ’کنواری مریم‘ کے ’چرچ کی ماں‘ کے طور پر خصوصی تہوار منانے کا حکم جاری کیا ہے۔ اس خصوصی دن کو منانے کا مقصد کلیسا سے وابستہ خواتین کی خدمات کا اعتراف کرنا ہے۔
اشتہار
ویٹیکن کے ایک اعلان کے مطابق رومن کیتھولک کلیسا آئندہ باضابطہ طور پر ’کنواری مریم‘ کا تہوار منایا کرے گا۔
پوپ فرانسس کے اس نئے حکم کے مطابق خصوصی تہوار کے اس دن مقدس مریم کی ’کلیسا کی ماں‘ کے طور پر تکریم کی جائے گی۔ یہ تہوار عید العنصرہ کے بعد آنے والے پیر کے روز منایا جایا کرے گا۔ اس برس یہ تہوار اکیس مئی کے روز منایا جائے گا۔
پوپ فرانسس کے اس حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اس تہوار کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ ’کنواری مریم‘ صرف ’یسوع کی ماں‘ نہیں ہیں بلکہ وہ چرچ میں بھی مرکزی کردار کی حامل ہیں۔
ہفتہ تین مارچ کے روز یہ تازہ حکم جاری کرتے ہوئے پاپائے روم نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ کلیسائی تہوار کا یہ خصوصی دن منانے سے چرچ میں خواتین کے کردار کی حوصلہ افزائی بھی ہو گی۔
یہاں یہ امر بھی اہم ہے کہ ’مقدس مریم‘ کو ’کلیسا کی ماں‘ کے طور پر یاد کیے جانے کا سلسلہ سن 1975 سے جاری ہے اور متعدد ممالک میں کلیسا ادارے انفرادی طور پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے بھی خصوصی تہوار مناتے ہیں۔ تاہم پوپ فرانسس کے اس اعلان کی ایک اہمیت یہ بھی ہے کہ اب دنیا بھر میں رومن کیتھولک چرچ یہ خصوصی تہوار منانے کے پابند ہوں گے۔
روس میں ہر سال انیس جنوری کی رات کو ظہور یسوع مسیح کی یاد میں ایک تہوار منایا جاتا ہے جسے ’ایپی فینیا‘ کا تہوار کہتے ہیں۔ حضرت عیسیٰ کی آمد کا جشن منانے کے لیے عقیدت مند برفیلے پانی میں ڈبکی لگاتے ہیں۔
تصویر: Reuters/I. Naymushin
پبتسمہ کی علامت
پانی میں ڈبکی لگانے کے اس عمل کو مسیحیت کی ایک بنیادی مذہبی رسم بپتسمہ کی ادائیگی کے طور پر لیا جاتا ہے۔
تصویر: Reuters/I. Naymushin
پانی زندگی ہے
ایپی فینیا تہوار کی ایک روایت یہ ہے کہ آرتھوڈوکس مسیحی عقیدے سے تعلق رکھنے والے پادری پانی کو برکت کی دعا کے طور پر لیتے ہیں۔ پانی مسیحی مذہب کے حوالے سے کئی رسوم میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ بپتسمہ بھی ان ہی میں سے ایک ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Tass/A. Novoderezhkin
مقدس تثلیث
آرتھو ڈوکس رسم کے مطابق عقیدت مند کو مسیحیت کے نظریہ تثلیث کے تحت والد، بیٹے اور روح القدس کے نام پر پانی میں تین بار غوطہ لگانا ہوتا ہے۔
تصویر: Reuters/M. Shemetov
دیدہ زیب صلیب
سینٹ پیٹرز برگ کے دہلیز پر عقیدت مند حضرات ایک بہت متاثر کن فضا میں ایپی فینی غسل لے سکتے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/O. Maltseva
منتظمین کے لیے بھی بہت ٹھنڈ ہے
منفی پچیس ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت پر منجمد دریائے ینیسی میں گڑھا کھودنا آسان کام نہیں۔ مقامی انتظامیہ نے انتہائی سرد ٹمپریچر کے باعث جزوی طور پر اس رسم کی ادائیگی پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
تصویر: Reuters/I. Naymushi
ایک آرتھو ڈوکس کی خصوصیت
ایپی فینیا کا تہوار مشرقی مسیحی چرچ میں مسیحیت کے دیگر فرقوں سے مختلف ہے۔ علاوہ ازیں مشرقی چرچ کی تقویم بھی قدیمی جولین کیلنڈر پر مبنی ہے جس کے مطابق کرسمس سات جولائی کو آتا ہے۔
تصویر: Reuters/M. Shemetov
روسی صدر پوٹن نے بھی تہوار منایا
روسی صدر پوٹن بھی رواں ماہ آمد یسوع مسیح کے تہوار میں شرکت کرنے پادریوں اور اہم شخصیات کے جلو میں چرچ پہنچے۔ منفی پانچ ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں بالائی جسم کو ڈھانکے بغیر پوٹن نے مذہبی رسم پوری کرتے ہوئے پانی سے بپتسمہ لیا۔
تصویر: Reuters/Sputnik/Kremlin/A. Druzhinin
افراد کی تحریک، عقیدہ
گزشتہ برس دو ملین روسی باشندوں نے برف کے غسل کی مذہبی رسم میں حصہ لیا تھا۔ یہ رسم روس میں ہر سال اٹھارہ اور انیس جنوری کی درمیانی رات میں ادا کی جاتی ہے۔