1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کنگ پینگوئن ناپید ہونے کے قریب

3 اگست 2018

جنوبی افریقہ اور قطب شمالی کے درمیان واقع ایک جزیرے پر رہنے والے کنگ پینگوئنز کی ایک بڑی تعداد ہلاک ہو چکی ہے۔ ان ہلاکتوں کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے انتہائی منفی اثرات کا نتیجہ قرار دیا گیا ہے۔

Pinguine - Königspinguin
تصویر: picture-alliance/blickwinkel/McPHOTO/E. u. H. Pum

 ماہر ماحولیات کلیمنز پُٹس نے ڈوئچے ویلے کو کنگ پینگون کے حوالے سے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ہلاک ہونے والے کنگ پینگوئن کا مسکن کروزیٹ جزائر ہیں۔ یہ بحر قطب جنوبی کے جنوب میں جمی برف سے  خوراک کی تلاش میں وہاں پہنچتے تھے اور زمین کے درجہٴ حرارت میں اضافے کے باعث یہ نسل نایاب ہونے لگی ہے۔

کلیمنز پُٹس کے مطابق گزشتہ ایک دو دہائیوں کے دوران ہلاک ہونے والے کنگ پینگوئن کی تعداد پانچ لاکھ کے قریب ہے اور یہ کل تعداد کا نوے فیصد بنتا ہے۔ انہوں نے مزید واضح کیا کہ ماہرین اور محققین  کنگ پینگوئن کی ہلاکتوں کے موضوع  پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ برفانی بلیاں بھی انتہائی شوقین سے پینگوئن کا شکار کرتی ہیں اور وہ بھی ان کی ہلاکتوں میں حصہ دار ہیں۔

قطب جنوبی کے ریسرچر کے مطابق کنگ پینگوئن جنوبی سمندری حدود تک اپنی خوراک کے حصول کا سفر کرتے رہے ہیں اور اب ان سمندروں میں پانی اتنا ٹھنڈا نہیں رہا، جس میں یہ جانور خوشدلی سے زندہ رہ سکتا ہے۔ پُٹس کے مطابق جنوبی سمندری تک پینگوئن کی یہ نسل تیرتی ہوئی جاتی تھی اور پانی کے اندر پائی جانے والی تبدیلی بظاہر انہیں راس نہیں آ رہی ۔

قطب جنوبی کی برف کی طرح کنگ پینگوئن کی نسل بھی ناپید ہونے لگی ہے تصویر: Werner Schwehm/Fotolia

اپنی خوراک کی تلاش میں کنگ پینگوئن تین سو سے ساڑھے تین سو کلومیٹر تک کا سفر طے کیا کرتے ہیں۔

ان کی ہلاکت کی ایک اور وجہ سمندری آلودگی بھی ہو سکتی ہے۔ کنگ پینگوئن کی پسندیدہ خوراک چھوٹی مچھلیاں ہوتی ہیں اور وہ اب مزید ٹھنڈے پانی کی جانب بڑھ گئی ہیں۔

برفانی سمندر شناسی کے ماہر کلیمنز پُٹس کے مطابق سمندروں کے بارے میں حقائق کے لیے پینگوئن کی حیات بہت اہم ہے اور اگر یہ سمندری حیات بخیریت ہے تو سمندر بھی بخیریت ہے۔ انکا خیال ہے کہ کنگ پینگوئن کی ہلاکتوں سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ  انسانوں نے سمندر کے حالات اب خراب کر دیے ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ پینگوئن میں کنگ پینگوئن جسامت کے لحاظ سے دوسرا مقام رکھتے ہیں۔

کلیمنز پُٹس کے مطابق سمندروں کے ماہرین کے لیے کنگ پینگوئن ایک انتہائی دلچسپ حیات ہے کیونکہ یہ ہزاروں کلومیٹر تک تیرنا جانتا ہے اور یہی تیراکی اُس کی بڑی صفت بھی ہے۔

قطب جنوبی کے ماہر کلیمنز پُٹس ایک سائنسی تحقیق کی غیرسرکاری تنظیم انٹارکٹک ریسرچ ٹرسٹ کے ڈائریکٹر ہیں۔ یہ تنظیم قطب جنوبی کی سیاحت کرنے والوں سے حاصل ہونے والی رقم کو اس برفانی خطے کی بہبود اور صفائی ستھرائی پر خرچ کرتی ہے۔

قطبی روشنیوں کے دلفریب مناظر

00:56

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں