1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کن فلمی میلہ: جیوری کے صدر اسٹیون اسپیل برگ

1 مارچ 2013

فلمی صنعت کے عالمی منظر میں ایوارڈز کا موسم اختتام پذیر ہوتا ہے تو بین الاقوامی فلمی میلوں کا آغاز ہو جاتا ہے۔ جرمن فلم فیسٹول برلینالے کے بعد اب فرانس کے کن فلم فیسٹول کی بات شروع ہو گئی ہے۔

تصویر: picture-alliance/dpa

فرانس کے مشہور بین الاقوامی فلمی فیسٹول کی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ رواں برس کے فلمی میلے میں مقابلے میں شریک فلموں کے معیار کو پرکھنے اور جانچنے کے لیے منصفین پر مشتمل جیوری کے صدر معروف امریکی ہدایتکار اسٹیون اسپیل برگ ہوں گے۔ فرانس کے سیاحتی اور ساحلی شہر کن میں منعقد ہونے والے بین الاقوامی فلمی میلے کا باقاعدہ آغاز 15 مئی سے ہو گا۔ بارہ روز تک جاری رہنے والا یہ میلہ 26 مئی کی رات اختتام پذیر ہو گا۔

کن فلم فیسٹول کو گلیمرس میلہ تصور کیا جاتا ہےتصویر: picture-alliance/dpa

رواں برس کے کن فلمی میلے کی جیوری کے صدر اسٹیون اسپیل برگ 66 برس کے ہیں۔ وہ اب تک 50 سے زائد فلموں کو ڈائریکٹ کر چکے ہیں۔ ان کی ہدایتکاری میں بننے والی بعض فلمیں ریکارڈ بزنس کر چکی ہیں۔ اسپیل برگ رومانی، معاشرتی اور تھرلر فلمیں بنانے میں ملکہ رکھتے ہیں۔ انڈیانا جونز کی مہماتی چار فلموں کی سیریز کے بھی وہ خالق ہیں۔ جاز اور جوریسک پارک جیسی مشہور فلم بھی ان کے کریڈٹ پر ہے۔ وہ اب تک دو فلموں پر بہترین ہدایتکار کا آسکر ایوارڈ حاصل کر چکے ہیں۔ ان میں ایک شِنڈلرز لسٹ اور دوسری سیونگ پرائیویٹ ریان ہے۔

رواں برس بھی توقع کی جا رہی تھی کہ وہ بہترین ہدیتکار کا ایوارڈ جیت جائیں گے کیونکہ ان کی فلم لنکن کو بارہ نامزدگیاں ملی تھیں، لیکن وہ بہترین ہداینکار کا ایوارڈ حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ ان کو آخری مرتبہ آسکر ایوارڈ سن 1998 میں دیا گیا تھا۔ اسپیل برگ نے اپنی پہلی فلم بارہ برس کی عمر میں بنائی تھی اور اس کا نام لاسٹ گن تھا۔ وہ لاس اینجلس یونیورسٹی میں تعلیم نہ مکمل کرنے والے طالب علم تھے۔ یونیورسٹی میں ناکامی کے بعد وہ یونیورسل اسٹوڈیو میں ٹور گائیڈ بن گئے تھے۔

بھارت سے اداکاروں اور ہدایتکاروں کا ایک بڑا وفد کن فلمی میلے میں شریک ہو گاتصویر: AP

فرانس کے کن فلمی میلے کے حوالے سے ایک اہم خبر یہ ہے کہ اس مرتبہ بھارت اس میلے کا مہمان ملک ہے۔ گزشتہ برس برازیل کو یہ اعزاز حاصل ہوا تھا اور سن 2011 میں مصر مہمان ملک تھا۔ توقع کی جا رہی ہے کہ بھارتی فلمی صنعت سے ایک بہت بڑا فلمی وفد اس برس کن پہنچے گا۔ اس میں اداکاروں اور ہدایتکاروں کے علاوہ ٹیکنیکل اسٹاف کو بھی شامل کیا جائے گا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بھارتی فلمی صنعت سے شرکت کرنے والے فنکاروں کے ناموں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔

کن فلمی میلے کا آغاز سن 1946 میں ہوا تھا۔ اس طرح ترتیب کے اعتبار سے رواں برس کا میلہ 66 واں ہے۔ فلمی مقابلے کی بہترین فلم کو گولڈ پام (Palme d'Or) سے نوازا جاتا ہے۔ یہ میلہ عالمی فلمی اور فیشن انڈسٹری میں گلیمر کی وجہ سے ایک منفرد شہرت رکھتا ہے جس میں خواتین اداکارائیں اور فیشن ماڈل گرلز اپنے زرق برق لباس میں جلوہ افروز ہوتی ہیں۔ اسی طرح ریڈ کارپٹ پر مشہور اداکاروں کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے شائقین کی ایک بڑی تعداد بھی کن پہنچتی ہے۔ میلے کے دوران ورکشاپس اور سیمینارز کا بھی خاص اہتمام ہوتا ہے۔

(ah/aba(AFP

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں