لبنانی فلم ساز نادین لاباکی نے کن فلم فیسٹیول میں تیسری بہترین فلم کا ایوارڈ اپنے نام کر لیا۔ یہ ایوارڈ حاصل کرنے والی وہ پہلی عرب خاتون فلم ساز ہیں۔
اشتہار
ان کی فلم غریب بچوں اور مہاجروں سے متعلق تھی۔ انہوں نے اپنا یہ ایوارڈ اپنے ملک میں غریب بچوں کے نام کرنے کا اعلان کیا۔
ان کی فلم ’’کیپیرنم‘‘ ایک تیرہ سالہ شامی مہاجر بچے کی کہانی تھی، جس نے کن فلم فیسٹیول میں تمام افراد کی توجہ حاصل کر لی۔
کَن فلمی میلے میں بِکھرے دلکش ماہرہ خان کے رنگ
پاکستان کی معروف اداکارہ ماہرہ خان نے بین الاقوامی برانڈ لوریال کی پہلی سفیر کی حیثیت سے دنیا کے سب سے بڑے کن فلم فیسٹیول میں جہاں مزید رنگ بکھیر دیے وہیں ایک طرح سے پاکستان کی نمائندگی بھی کی۔
تصویر: Getty Images/E. McIntyre
کن کے ریڈ کارپٹ پر ماہرہ کے قدم
دلکش سیاہ گاؤن میں ملبوس ماہرہ خان نے جب پندرہ مئی کی خوبصورت شام کن کے ریڈ کارپٹ پر قدم رکھے تو سبھی کی مرکز نگاہ بن گئیں۔ چند روز قبل کراچی میں ایک نیوز کانفرنس میں ماہرہ نے کہا تھا کہ وہ کن میلے میں پہلی بار شرکت کر رہی ہیں، جس پر وہ خوش بھی ہیں اور نروس بھی۔
تصویر: picture-alliance/AP Images/V. Le Caer
لکس گرل ماہرہ
ماہرہ خان کو مشہور بیوٹی برانڈ لوریال نے گزشتہ برس اکتوبر کے مہینے میں برانڈ کے لیے بطور پہلی ایمبیسیڈر نامزد کیا تھا۔ جبکہ ماہرہ ’لکس گرل‘ کا ٹائٹل بھی اپنے نام کروا چکی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/ZUMA Wire/PPI
حسین گاؤن، حسین ماہرہ
اس تصویر میں ماہرہ خان حسین سفید گاؤن میں ملبوس نظر آ رہی ہیں۔ کن کے چار روزہ عالمی فلمی میلے میں ماہرہ کی مختلف تصاویر جو انہوں نے انسٹا گرام پر پوسٹ کیں، دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو گئیں۔
تصویر: Imago/Independent Photo Agency/A. Terenghi
سب سے بڑھ کر دلنشین
یوں تو اس میلے میں ایشوریا رائے سمیت بھارت کے کئی دلکش چہرے شامل تھے لیکن دیکھنے والوں کا کہنا ہے کہ ماہرہ سب سے بڑھ کر حسین نظر آ رہی تھیں۔
تصویر: Getty Images/E. McIntyre
بیروت انٹرنیشنل فلم فیسٹیول
گزشتہ برس جولائی میں خوبرو ماہرہ خان کو آٹھویں بیروت انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں دو انعامات سے نوازا گیا تھا۔ پاکستانی اور بھارتی میڈیا نے ماہرہ خان کے لبنانی فلمی میلے میں شرکت کی خبریں نمایاں سرخیوں کے ساتھ شائع کی تھیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Amro
شہرت کا سفر
ماہرہ خان عالمی شہرت یافتہ اداکارہ ہیں۔ یوں تو انہوں نے متعدد پاکستانی ڈراموں میں کام کیا لیکن اُن کی اصل وجہ شہرت پاکستانی ڈرامہ سیریل ’ وہ ہمسفر تھا‘ بنا۔
جیوری کی جانب سے تیسری پوزیشن کا ایوارڈ حاصل کرنے والی لاباکی نے کہا کہ وہ اس وقت اپنی فلم میں کام کرنے والی بارہ سالہ بچی کا سوچ رہی ہیں، جسے انہوں نے ایک گلی میں ٹشو بیچتے ہوئے دیکھا تھا اور جو گاڑیوں کے شیشوں سے چہرہ چپکا کر معصوم آنکھوں سے زندگی تلاش کرتی اپنا دن گزارتی ہے۔
صحافیوں سے بات چیت میں انہوں نے کہا، ’’میں اس وقت اپنی کاسٹ میں شامل افراد کا سوچ رہی ہوں۔ مجھے امید ہے کہ یہ فلم ان اور ان جیسے بچوں کی آواز بنے گی اور ان کے مسائل کو سنا جائے گا اور اس موضوع پر بحث کا آغاز ہو گا۔‘‘
44 سالہ فلم ساز جو نہایت عمدہ لباس میں تھیں، نے کہا، ’’مجھے شرم آ رہی ہے کہ میں نے اس وقت اتنا دلکش لباس پہن رکھا ہے جبکہ میں ایک ایسے بچے کی فلم کی ترویج کر رہی ہوں، جو اپنے والدین کی جانب سے زیادتیوں پر انہیں عدالت لے گیا تھا۔‘‘
کیپرینم فلم کے پریمیئر پر وہاں موجود لوگوں نے پندرہ منٹ تک کھڑے ہو کر داد دی۔
رواں ہفتے اے ایف پی کو دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ اس سے قبل خواتین کی آواز کو سامنے لاتی رہیں ہیں، کیوں کہ وہ خود ایک خاتون ہیں۔ ’’اب مجھے دیگر چیزیں بھی تنگ کرتی ہیں۔ میں ان سرحدوں کا سوچتی ہوں، جو فقط دستاویزات کی حد تک ہیں، ان بچوں کا بھی جو بے شمار زیادتیوں کا شکار ہیں، جدید غلامی کا بھی اور تارکین وطن مزدوروں اور شامی مہاجرین کا بھی۔‘‘
کن فلمی میلے میں ایشوریا رائےکے 17 برس
سابقہ ملکہ حُسن ایشوریا رائے بھارت کی وہ واحد اداکارہ ہیں جو کن فلم فیسٹول میں گزشتہ ڈیڑھ دہائی سے زائد سے مسلسل شرکت کر رہی ہیں۔ ہر سال کی طرح اس بار بھی وہ ایک میک اپ برانڈ کی نمائندگی کرتی نظر آئیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Yesayants
2018
اس برس منعقد ہونے والے 71 ویں کن فلم فیسٹیول میں ایشوریا رائے نے 13 مئی کو ’سِنک اینڈ سُوئِم ‘ نامی فلم کی اسکریننگ میں شرکت کی۔ ریڈ کارپٹ پر اپنی بھرپور موجودگی کو یقینی بنایا اور توجہ کا مرکز رہیں۔
تصویر: picture alliance/abaca
2017
70 ویں فلم فیسٹیول میں ایشوریا کے زیب تن کیےہوئے دلفریب ملبوسات نے مقامی اور بین الاقوامی میڈیا اور فیشن کے دلدادہ افراد کو بھر پور متوجہ کیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Yesayants
2016
اُس برس ایشوریا کو کن فلم فیسٹیول میں مسلسل شرکت کرتے ہوئے 15 برس مکمل ہوئے۔ میلے میں اپنی موجودگی کے پہلے روز وہ ریڈ کارپٹ پر سنہری لباس میں نظر آئیں۔ اُس برس بھی انہوں نے اپنے اسپانسر میک اپ برانڈ کے لیے چار مختلف روپ اپنائے۔
تصویر: Getty Images/I. Gavan
2015
اُس برس فیسٹیول کے پانچوں روز ایشوریا نے میلے میں ہالی وُڈ کے ستاروں کے علاوہ اپنی بیٹی کے ہمراہ شرکت کی۔ ان سے قبل بالی وُڈ کی ایک اور معروف اداکارہ کترینہ کیف بھی ریڈ کارپٹ پر نظر آئیں۔
تصویر: Reuters/E. Gaillard
2014
کن فلمی میلے میں ہر سال کی طرح اُس برس بھی دنیا کی نظریں ریڈ کارپٹ پر جلوے بکھیرتے ستاروں پر مرکوز تھیں جہاں بڑے ڈیزائنرز کے تیار کردہ خوبصورت ملبوسات کی بہار نظر آئی۔ اُس برس بھی ایشوریا کے سنہری گاؤن کو بے حد پسند کیا گیا۔
تصویر: Reuters
2013
2013ء کے کن فلم فیسٹیول میں ریڈ کارپٹ پر سیاہ رنگ ایشوریا کا پسندیدہ رنگ رہا تاہم انہوں نے دیگر رنگوں کے ملبوسات میں فوٹوشوٹ کے لیے چار دلفریب انداز اپنائے۔
تصویر: ALBERTO PIZZOLI/AFP/GettyImages
2012
بیٹی کی پیدائش کے بعد اس برس پہلی بار ایشوریا نے کن میں شرکت کی تھی۔ تاہم اس برس ان کے ملبوسات اور انداز سے زیادہ ان کا وزن موضوع بحث رہا۔
تصویر: ALBERTO PIZZOLI/AFP/GettyImages
2011
اپنے ملبوسات کے انتخاب کے حوالے سے اکثر تنقید کا نشانہ بننے والی ایشوریا نے اس برس ریڈ کارپڈ کے لیے سفید اور نیلے رنگ کا انتخاب کیا اور فیشن انڈسٹری سے بالآخر متفقہ داد سمیٹی۔
تصویر: GUILLAUME BAPTISTE/AFP/Getty Images
2010
اس برس ایشوریا نے ایک بار پھر اپنے خاوند اور بالی وُڈ اسٹار ابھیشک بچن کے ساتھ شرکت کی۔ لیکن ریڈ کارپٹ کے لیے منتخب کیے گئے ساڑھی لباس کو زیادہ پسندیدگی کی سند حاصل نہ ہو سکی۔
تصویر: ANNE-CHRISTINE POUJOULAT/AFP/Getty Images
2009
اس برس ان کا منتخب کردہ سفید گاؤن بے حد پسند کیا گیا۔
تصویر: ANNE-CHRISTINE POUJOULAT/AFP/Getty Images
2008
ناقدین کا خیال ہے کہ ان کی خوبصورتی سادگی میں زیادہ نکھر کر سامنے آتی ہے۔ یہ ہی وجہ ہے کہ اس برس سبز اور سنہری لباس میں ان کی شخصیت کو بے حد سراہا گیا۔
تصویر: FRED DUFOUR/AFP/Getty Images
2008
ناقدین کا خیال ہے کہ ان کی خوبصورتی سادگی میں زیادہ نکھر کر سامنے آتی ہے۔ یہ ہی وجہ ہے کہ اس برس سبز اور سنہری لباس میں ان کی شخصیت کو بے حد سراہا گیا۔
تصویر: ANNE-CHRISTINE POUJOULAT/AFP/Getty Images
2006
تب تک کَن میں ملبوسات کے معاملے پر ایشوریا زیادہ داد نہیں سمیٹ پائی تھیں تاہم اُس برس ان کا گہرا نیلا لباس ناقدین کو خاموش کر گیا۔
تصویر: Getty Images
2005
ایشوریا نے 2005ء کے کن فیسٹیول میں پہلی بار بین الاقوامی ڈیزائنر کی خدمات حاصل کیں تاہم انہیں اپنے انتخاب میں زیادہ کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔
تصویر: PASCAL GUYOT/AFP/Getty Images
2004
بھارتی ڈیزائنر نیتا لالو کا ڈیزائن کردہ لباس پسندیدگی سے زیادہ تنازعہ کا موضوع بنا رہا۔
تصویر: Getty Images
2003
اس برس بھی ایشوریا نے نیتا لالو کا ہی ڈیزائن کیا گیا لباس زیب تن کیا تاہم سبز رنگ کے اس لباس کو ان کے اب تک کے پہنے گئے ملبوسات میں سب سے زیادہ نا پسند گیا گیا۔
تصویر: Boris Horvat/AFP/Getty Images
2002
یہ ایشوریا کا کن میں شرکت کا پہلا سال تھا جہاں انہوں نے اپنے فلم دیوداس کی نمائش میں ساتھی ہدایت کار اور اداکار کے ساتھ شرکت کی۔ اس برس انہوں نے مکمل طورپر ہندوستانی کلچر کی عکاسی کا فیصلہ کیا اور زرد رنگ کی ساڑھی زیب تن کی۔
تصویر: Francois Guillot/AFP/Getty Images
17 تصاویر1 | 17
انہوں نے کیپرینم فلم میں جس انداز سے مناظر کی عکاسی کی ہے، اس سے واضح ہوتا ہے کہ انہیں اپنے آبائی ملک میں ہونے والی اس تنقید کی زیادہ فکر نہیں، جس میں کہا جا رہا ہے کہ انہوں نے ملک کے مسائل کو بین الاقوامی سطح پر لا کر ملکی تشخص کو نقصان پہنچایا۔ مختلف سماجی موضوعات پر بننے والی دیگر ممالک کی فلموں کو بھی فلم سازوں کے آبائی ممالک میں اسی انداز کی تنقید کا سامنا رہا ہے۔ پاکستانی فلم ساز شرمین عبید چنائی کی فلمیں، جنہیں آسکر انعام بھی ملا، ملکی سطح پر ایسی ہی بحث سے عبارت رہی ہیں۔
ہفتے کے روز کن فلم فیسٹیول کی تقسیم انعامات کی تقریب میں پہلا انعام جاپانی فلم ’شاپ لفٹرز‘ پر فلم ساز ہیروکازو کورے ایڈاکے نام ہوا، جب کہ دوسرا انعام امریکی فلم بیلک کلانسمین پر فلم ساز سپائیک لی کوملا۔