فرانس میں مشہور کن فلم فیسٹول آٹھ مئی سے شروع ہو چکا ہے۔ یہ انیس مئی کو ختم ہو گا۔ رواں فلمی میلے میں خواتین فنکاروں، ہدایتکاروں اور پرڈیوسرز نے اپنا امیج ماضی کے مقابلے میں بہت بلند کیا ہے۔
اشتہار
دنیا کے ایک اہم ترین فلمی میلے ’کن فیسٹول‘ میں2018ء میں خواتین کی جنسی استحصال کے خلاف شروع عالمی موومنٹ #می ٹو کی شدت کو محسوس کیا جا رہا ہے۔ اس تحریک میں ہالی وڈ اداکاروں کے حوصلہ مند بیانات کو ایک نئی لہر اور نئے موڈ سے تعبیر کیا گیا ہے۔ اس فلمی میلے کے حاشیے میں اس تحریک کی مناسبت سے گفتگو کے سلسلے خاص طور پر اہم خیال کیے گئے ہیں۔
رواں برس کن فلم فیسٹول میں خواتین ٹیم کی تیار کردہ بھاری بجٹ کی فلمیں بھی نمائش کے لیے پیش کرنے کے ساتھ ساتھ نئی پروڈکشن کے اعلانات بھی کیے گئے۔ ان میں سے ایک کا اعلان جمعرات دس مئی کو امریکی اداکارہ اور پروڈیوسر جیسیکا چیسٹین نے پچھتر ملین ڈالر سے تخلیق کی جانے والی فلم کی ڈریم ٹیم کا اعلان کیا۔
اس ڈریم ٹیم میں پینلوپے کروز، ماریون کوٹیلار اور لُوپیٹر نیونگو شامل ہیں۔ اداکارہ لُوپیٹو نیونگو کو حال ہی میں ’بلیک پینتھر‘ کی ریلیز کے بعد بے پناہ شہرت حاصل ہوئی ہے۔ جیمز بانڈ اسٹائل کی اس فلم کا نام ’ 355 ‘ تجویز کیا گیا ہے۔
کن فلم فیسٹول کی جیوری کی سربراہ بھی آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والی آسکر ایوارڈ یافتہ مشہور اداکارہ کیٹ بلانچیٹ ہیں۔ اُن کے علاوہ جیوری میں امریکی اداکارہ کرسٹن اسٹیورٹ، فرانسیسی اداکارہ لے سیدُو اور امریکی اسکرین رائٹر اور پروڈیوسر ایوا ڈُو ویرنی شامل ہیں۔
اسی طرح ایران کی مشہور اداکارہ گلِ شیفتہ فرحانی کی فلم ’گرلز آف دی سن‘ کو خاص پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔ فرحانی کن فلم فیسٹول میں یزدی خواتین کا ایک وفد لے کر آئی ہوئی ہیں۔ ان خواتین کی موجودگی خاص طور پر عراق میں جہادی تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے ظلم و ستم کا ایک انتقام قرار دیا گیا ہے۔
فرانس میں سالانہ کن فلمی میلہ
کن فلم فیسٹیول کی افتتاحی تقریب کے لیے فلم ’ The Great Gatsby‘ کا انتخاب کیا گیا۔ ’دی گریٹ گیٹسبی‘ میں بھارتی فلمی صنعت کے نامور فلم اسٹار امیتابھ بچن نے بھی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
بھارتی اداکارہ فریدہ پنٹو کن میلے میں
پندرہ فروری کو اپنی نوعیت کے چھیاسٹھ ویں بین الاقوامی فلمی میلے کن کی افتتاحی تقریب میں بھارتی اداکارہ فریدہ پنٹو بھی شریک ہوئیں۔ اُنہیں 2008ء میں بننے والی فلم ’سلم ڈاگ ملینیئر‘ سے شہرت ملی تھی۔
تصویر: Getty Images
گلیمر اور صرف گلیمر
کن میں ہر سال صرف فلمیں ہی مرکز نگاہ نہیں ہوتیں بلکہ ریڈ کارپٹ پر فلمی ستارے بھی شائقین اور جریدوں کو مصروف رکھتے ہیں۔ اس سال بھی ہالی وڈ، یورپ اور ایشیا کے معروف فلمی ستارے اس میلے میں شرکت کر رہے ہیں۔
تصویر: Reuters
فرانس میں سالانہ کن فلمی میلہ
کن فلم فیسٹیول کی افتتاحی تقریب کے لیے فلم ’ The Great Gatsby‘ کا انتخاب کیا گیا۔ ’دی گریٹ گیٹسبی‘ میں بھارتی فلمی صنعت کے نامور فلم اسٹار امیتابھ بچن نے بھی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Warner Bros.
فلموں اور فلمی ستاروں کا مرکز
کن فلم فیسٹیول کے لیے تیار کیے جانے والے پوسٹر میں امریکی اداکارہ جوآنا وڈ ورڈ اور پاؤل نیومین کو 1963ء کے ایک تاریخی منظر میں دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ فلمی میلہ تاریخ اور عصرِ حاضر کے مابین ایک پل تعمیر کرنا چاہتا ہے۔
تصویر: Reuters
کن اور جرمن سنیما
کن فلم فیسٹیول میں گزشتہ چند برسوں سے جرمن فلموں کو کچھ خاص پذیرائی نہیں مل پا رہی۔ امسالہ میلے میں صرف دو جرمن فلمیں شامل کی گئی ہیں، جو مقابلے میں شامل نہیں ہیں۔ اس بار کن میں شارٹ فلم Komm und Spiel اور Semaine International de la critique دکھائی جا رہی ہیں۔
تصویر: DFFB
جرمنی کی واحد فیچر فلم
خاتون فلم ساز کاترین گیبے کی ’Tore tanzt‘ اس میلے کی واحد جرمن فیچر فلم ہے۔ گیبے نے ہیمبرگ کے میڈیا اسکول سے اپنے فلمسازی کے سفر کا آغاز کیا تھا۔ Un Certain Regard نامی یہ فلم فیسٹیول سیکشن میں دکھائی جائے گی۔ اس فلم میں ایک نوجوان کے مذہبی بیداری کے ڈرامائی مشاہدات کو بیان کیا گیا ہے۔
تصویر: Festival de Cannes
ڈریم ٹیم
Thierry Fremaux اور Gilles Jacob اس فلمی میلے کے غیر متنازعہ سربراہ ہیں۔ گزشتہ برسوں کے دوران ان دونوں کی کوششوں سے کن فلمی فیسٹیول عالمی سطح پر اپنی اہمیت کو مزید بڑھانے میں کامیاب ہوا ہے۔ اب صورتحال یہ ہو گئی ہے کہ ہر فلمساز چاہتا ہے کہ کن میں اس فلم دکھائی جائے۔
تصویر: Reuters
جیوری کے سربراہ ’اشپیلبرگ‘
اس مرتبہ کن فلمی میلے کی جیوری کی قیادت ہالی وڈ کے معروف ڈائریکٹر اسٹیون اشپیلبرگ کے ہاتھوں میں ہے۔ وہ یہ ذمہ داری اکیلے ہی ادا نہیں کریں گے بلکہ اُن کے ساتھی ارکان میں فلمی صنعت کے کئی دیگر ماہرین کے علاوہ نکول کڈ مین، کرسٹوف والٹس اور ڈینیل اوتوئی جیسے اداکار بھی شامل ہیں۔
تصویر: Reuters
ایرانی فلم
ایرانی فلمساز اصغر فرہادی اپنی نئی فلم Le passe کے ساتھ کن میں موجود ہیں۔ پناہی کی آخری فلم ’نادر اور سیمیں، ایک علیحدگی‘ کو آسکر انعام دیا گیا تھا۔ اس فلم کو برلینالے میں گولڈن بیئر کے علاوہ دیگر متعدد انعامات بھی دیے گئے ہیں۔ فرہادی کی نئی فلم کی عکسبندی فرانس میں ہوئی ہے۔ اس فلم کا مرکزی موضوع بھی علیحدگی ہی ہے اور اس میں ایک ایرانی مرد اور فرانسیسی خاتون کی کہانی بیان کی گئی ہے۔
تصویر: Festival de Cannes
براعظم افریقہ کی نمائندگی
ایسا بہت ہی کم دیکھنے میں آتا ہے کہ کوئی افریقی فلم کسی فلم فیسٹیول میں شریک ہو۔ چاڈ سے تعلق رکھنے والے فلمساز مہامت صالح ہارون دوسری مرتبہ اپنی فلم کے ساتھ کن میں موجود ہیں۔ اس مرتبہ ان کی فلم ’Grigis‘ میں ایک ایسا نوجوان دکھایا گیا ہے، جو رقص کی دنیا میں اپنا نام پیدا کرنا چاہتا ہے تاہم روز مرہ کے سخت معمولات کی وجہ سے اس کی خواہش ادھوری رہ جاتی ہے۔
تصویر: Festival de Cannes
فرانس کی مضبوط شرکت
کن میں ہر سال بڑی تعداد میں فرانسیسی فلموں کو شرکت کا موقع دیا جاتا ہے۔ مقابلے کے شعبے میں اکٹھی سات فرانسیسی فلمیں موجود ہیں۔ اس تناظر میں مشہور فلمساز Francois Ozon کئی برسوں سے اس فلمی میلے میں اپنے ملک کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ ان کی فلم ’Jeune et Joile ‘ ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے ، جو جنسی خواہشات کی تکمیل اور نت نئے تجربات میں دلچسپی رکھتی ہے۔
تصویر: Festival de Cannes
ہالی وڈ کے ستارے
فرانس کے علاوہ بہت سی امریکی فلمیں بھی کن فلمی میلے کا حصہ ہیں۔ ایک جانب امریکا سے تعلق رکھنے والے معروف ستارے ہیں تو دوسری جانب مشہور فلم ڈائریکٹرز ہیں، جو ہالی وڈ کی عام روش سے ہٹ کر ہر سال متعدد فلمیں سامنے لاتے ہیں۔ اس حوالے سے جوئل اور ایتھن کوئن بھائیوں کو استثنائی حیثیت کے حامل فنکار قرار دیا جاتا ہے، جو اپنی نئی فلم کے ساتھ میلے میں شریک ہیں۔
تصویر: picture-alliance/ZUMA Press
فلمساز جم جارمش کی واپسی
جم جرموش (Jim jarmusch) کا شمار شمالی امریکا کے معروف ترین فلمسازوں میں ہوتا ہے۔ ان کی نئی فلم ’Only Lovers‘ ایک بھوت کی کہانی بیان کرتی ہے۔ اس میں ٹلڈا سونٹن اور ٹوم ہڈلسٹن مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔ جم جرموش اس سے قبل 1984ء کے کن فلم فیسٹیول میں گولڈن کیمرا ایوارڈ جیت چکے ہیں۔
تصویر: Festival de Cannes
چین کی تخلیقات
دنیا کے ہر بڑے فلمی میلے میں ایشیا کی فلمیں شامل ہوتی ہیں۔ دلچسپ فلمیں سامنے لانے والی سرزمین چین کی نمائندگی اس مرتبہ ڈائریکٹر Jia Zhangke کر رہے ہیں۔ ان کی فلم ’Tian zhu ding‘ جاپان کے اشتراک سے بنی ہے۔ اس میں چار ایسے افراد کو دکھایا گیا ہے، جو مختلف جگہوں پر رہتے ہیں لیکن ان کی قسمت ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہوتی ہے۔
تصویر: Festival de Cannes
رومن پولانسکی کا نیا انداز
فلم ڈائریکٹر رومن پولانسکی روایت سے ہٹ کر اس مرتبہ کن فلم فیسٹیول میں ایک مزاحیہ فلم کے ساتھ شریک ہیں۔ ان کی نئی فلم ’La venus a la Fourrnure‘ ایک ڈائریکٹر کے گرد گھومتی ہے۔ یہ کردار’Mathier Amalric‘ نے ادا کیا ہے۔ یہ ڈائریکٹر اپنے نئے ڈرامے کے لیے ایک ہیروئن کی تلاش میں ہے۔
تصویر: Festival de Cannes
گولڈن پام کی دوڑ
کن فلم فیسٹیول میں کل 19 فلمیں گولڈن پام کی دوڑ میں شامل ہیں۔ یہ کسی بھی فلم کے لیے فخر کی بات ہو گی اگر اسے اس ایوارڈ کا حق دار قرار ٹہھرایا جاتا ہے۔ کن فلم فیسٹیول 26 مئی کو گولڈن پام کی تقسیم کے ساتھ اختتام پذیر ہو گا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
16 تصاویر1 | 16
اسی طرح رواں برس پاکستان سے ماہرہ خان بھی خاص طور پر فرانسیسی کاسمیٹکس کمپنی لوریال کے پاکستانی ترجمان کے طور پر کن بھیجی گئی ہیں۔ یہ پہلا موقع ہو گا کہ کوئی خاتون اداکارہ اس میلے میں پاکستان کی نمائندگی کرے گی۔ کن فلم فیسٹول میں بھارت سے ایشوریا رائے، ملکہ شراوت، دیپکا پڈکون اور سونم کپور جلوہ افروز ہو چکی ہیں۔
اڑسٹھ ویں کن فلمی میلے میں جگمگاتے فلمی ستارے
فرانس میں کن (Cannes) کے مقام پر اڑسٹھ ویں بین الاقوامی فلمی میلے کا آغاز ہو گیا ہے۔ یہ بارہ روزہ میلہ چوبیس مئی تک جاری رہے گا۔
تصویر: EPA/NEILSON BARNARD/POOL
بالی وُڈ کے ستارے بھی
اس میلے کا افتتاح ’اسٹینڈنگ ٹال‘ نامی فرانسیسی فلم کی نمائش سے ہوا، جو مقابلے کے شعبے میں شامل نہیں ہے۔ اس فلم شو کو دیکھنے کے لیے وہاں موجود دیگر فلمی ستاروں میں بھارتی فلمی دنیا کی مشہور اداکارہ کترینا کیف بھی شامل تھیں۔
تصویر: picture-alliance/EPA/G. Horcajuelo
’بارہ سال‘ کی غلام خاتون ریڈ کارپٹ پر
افتتاحی تقریب اور فلم شو میں شرکت کے لیے کینیا کی اداکارہ لیوپیٹا نیونگو بھی پہنچیں۔ اُنہیں فلم 12 Years میں ایک غلام خاتون کے کردار پر 2014ء میں بہترین معاون اداکارہ کے آسکر ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
تصویر: Getty Images/V. Zunino Celotto
دنیا بھر کے فوٹوگرافرز ایک ساتھ
تیرہ مئی بدھ کی شام فرانس میں کن کے مقام پر سالانہ فلمی میلے میں ریڈ کارپٹ پر جلوہ گر ہونے والی فلمی شخصیات کی تصاویر بنانے کے لیے دنیا بھر سے گئے ہوئے فوٹوگرافرز بہترین سے بہترین تصویر حاصل کرنے کی کوشش میں نظر آ رہے ہیں۔
تصویر: Reuters/B. Tessier
فوٹوگرافرز کے لیے پوز
فرانسیسی اداکارہ لیلیٰ بختی کن فلمی میلے کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے جاتے ہوئے فوٹوگرافرز کے لیے پوز بنا رہی ہیں۔ اس بار اس بارہ روزہ میلے میں گولڈن پام کے اعلیٰ اعزاز کے لیے مقابلے کے شعبے میں اُنیس فلمیں شامل ہیں۔
تصویر: Reuters/B. Tessier
افتتاحی تقریب کے نامور شرکاء
فلمی دنیا کی نامور شخصیات تیرہ مئی کی شام کو منعقدہ تقریب میں شریک ہوئیں۔ اس تصویر میں جیوری کے ارکان دیکھے جا سکتے ہیں۔ (بائیں سے دائیں) آسکر ایوارڈ یافتہ امریکی فلمساز و ہدایتکار برداران جوئل اور ایتھن کوئن اس بار جیوری کی صدارت کے فرائض انجام دے رہے ہیں جبکہ اُن کے ساتھ فرانسیسی اداکارہ صوفی مارسو اور دیگر فلمی شخصیات براجمان ہیں۔
تصویر: Getty Images/P. Le Segretain
دو بھائی جیوری کے سربراہ
جوئل کوئن (بائیں) اور ایتھن کوئن کن میلے کی افتتاحی تقریب میں فوٹوگرافرز کے لیے پوز دے رہے ہیں۔ یہ دونوں بھائی اس بار اُس نو رُکنی جیوری کی قیادت کر رہے ہیں، جو بہترین فلم، بہترین ہدایتکار اور دیگر شعبوں میں عمدہ کارکردگی کے لیے گولڈن پام کے اعزازات کا فیصلہ کرے گی۔
تصویر: Reuters/E. Gaillard
فیچر فلم جیوری کے ارکان
(بائیں سے دائیں) فرانکو کینیڈین ہدایتکار اور اداکار ساویئر ڈولن، ہسپانوی اداکارہ روسی ڈے پالما، میکسیکو کے فلم ڈائریکٹر گلیرمو ڈیل ٹورو، امریکی ڈائریکٹر جوئل کوئن اور فرانسیسی اداکارہ صوفی مارسو کن میلے کی افتتاحی تقریب میں شریک ہیں۔
تصویر: Getty Images/I. Gavan
فرانسیسی اداکارہ مرکزِ نگاہ
کن میلے کی افتتاحی تقریب میں اکہتر سالہ فرانسیسی اداکارہ کیتھرین ڈینیف فوٹوگرافرز کی توجہ کا خاص مرکز بنی رہیں۔ اس بار اس میلے کو مجموعی طور پر 1854 فلمیں موصول ہوئی تھیں، جن میں سے منتخب فلمیں ہی اس میلے میں نمائش کے لیے پیش کی جا رہی ہیں۔
تصویر: Getty Images/C. Bilan
کیمرہ مین بھی مستعد
کن میلے کی افتتاحی تقریب کا ایک پہلو یہ بھی ہے۔ جب چوٹی کی فلمی شخصیات ریڈ کارپٹ پر قدم رکھتی ہیں تو دنیا بھر سے گئے ہوئے چِیدہ چِیدہ کیمرہ مین اور فوٹوگرافر بھی ان تاریخی لمحات کو محفوظ رکھنے کے لیے وہاں موجود ہوتے ہیں۔
تصویر: Reuters/E. Gaillard
فلمی دنیا کی ’سربراہ کانفرنس‘
اس تصویر میں (بائیں سے دائیں) کن فلمی میلے کے صدر پیئر لیسکُور اور فرانسیسی وزیر ثقافت فلور پیلراں کے ساتھ ساتھ وہ اداکار بھی نظر آ رہے ہیں، جنہوں نے افتتاحی فلم ’اسٹینڈنگ ٹال‘ میں مرکزی کردار ادا کیے ہیں۔ اس تصویر میں فلم کی خاتون ڈائریکٹر ایمینوئل بیرکو بھی نظر آ رہی ہیں۔
تصویر: Reuters/R. Duvignau
ناطالی پورٹ مین بھی
اسرائیلی امریکی اداکارہ ناطالی پورٹ مین نے 2011ء میں فلم ’بلیک سوان‘ میں عمدہ اداکاری پر بہترین اداکارہ کا آسکر ایوارڈ حاصل کیا تھا۔ اس تصویر میں وہ کن میلے کی افتتاحی تقریب میں فوٹوگرافرز کو پوز دے رہی ہیں۔