1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کوئٹہ، فوجی ٹرک پر حملہ، متعدد افراد ہلاک

12 اگست 2017

پاکستانی فوج کے ترجمان کے مطابق کوئٹہ میں ایک فوجی ٹرک پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق اس کارروائی میں کم از کم پندرہ افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

Pakistan Entführung von 2 chinesischen Lehrern
تصویر: Reuters/N. Ahmed

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے پاکستانی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ بارہ اگست بروز ہفتہ کی شب کوئٹہ میں ایک بس اسٹاپ کے قریب ایک دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں  وہاں آگ لگ گئی۔ پاکستان کے شورش زدہ صوبے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ہونے والے اس دھماکے کے نتیجے میں کم ازکم پندرہ افراد ہلاک جبکہ بتیس زخمی ہو گئے ہیں۔ 

کوئٹہ میں خودکش کار بم حملہ، کم از کم نو افراد ہلاک

کوئٹہ حملہ لشکر جھنگوی سے الگ ہونے والے ایک گروہ نے کیا

کوئٹہ میں پولیس اکیڈمی پر حملہ، داعش نے ذمہ داری قبول کر لی

گوادر پورٹ ’ترقی کا زینہ‘

01:00

This browser does not support the video element.

 پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے اپنی ایک ٹوئٹ میں اسے ایک دہشت گردانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ آرمی ٹرک کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔

انہوں نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے مزید کہا کہ دراصل یہ پاکستان کے یوم آزادی کی تقریبات کو سبوتاژ کرنے کی ایک کوشش تھی لیکن پاکستان فوج کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔

اپنی ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا کہ پاکستانی فوج کے سربراہ اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

میجر جنرل آصف غفور کے مطابق پاکستانی فوج تمام تر چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

یہ کارروائی ایک ایسے وقت پر کی گئی ہے، جب دو روز بعد ہی پاکستان اپنا 70 واں یوم آزادی منا رہا ہے۔ اس مناسبت سے کوئٹہ سمیت کئی حساس علاقوں میں سکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔

بلوچستان کی صوبائی حکومت کے ترجمان انوار الحق نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ امدادی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے جبکہ چھٹیوں پر گئے ڈاکٹروں کو بھی فوری طور پر طلب کر لیا گیا ہے۔ ادھر طبی ذرائع نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔

فوری طور پر اس کارروائی کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے تاہم وہاں کئی انتہا پسند گروہوں کے علاوہ بلوچ علیحدگی پسند بھی فعال ہیں، جو ماضی میں ایسے حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے رہے ہیں۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں