1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کوئٹہ کے قریب بم دھماکہ، 22 شیعہ زائرین ہلاک

عدنان اسحاق21 جنوری 2014

پاکستانی صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے قریب ایک بم دھماکے میں کم از کم 22 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ حکام نے بتایا ہے کہ اس بم حملے کا نشانہ شیعہ مسلمان تھے۔

تصویر: Banaras Khan/AFP/Getty Images

صوبہ بلوچستان کے حکام نے بتایا ہے کہ بم دھماکے کے ذریعے شیعہ برادری کونشانہ بنایا گیا۔ یہ افراد زیارتیں کرنے کے بعد بس کے ذریعے ایران سے واپس آ رہے تھے۔ حکام کے بقول یہ واقعہ درین گڑھ کے قریب پاک ایران ہائی وے پر کوئٹہ سے تقریباً 60 کلومیٹر مغرب کی جانب پیش آیا۔

سرکاری اہلکار شفقت شاہوانی نے بتایا کہ اس حملے میں 22 افراد ہلاک اور 20 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ دھماکے کے وقت بس میں 51 مسافر سوار تھے۔ شاہوانی کے بقول ابھی تک نو افراد کا پتا نہیں چل سکا ہے اور ہو سکتا ہے کہ وہ بس کے ملبے میں دبے ہوئے ہوں۔ شاہوانی نے مزید بتایا کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کو خدشہ ہے کہ یہ ایک ریمورٹ کنٹرول بم تھا اور سڑک کے کنارے نصب کیا گیا تھا۔ تاہم انہوں نے بھی خود کش حملے کے امکان کو رد نہیں کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بس ڈرائیور نے حکام کو بتایا ہے کہ اس نے کسی گاڑی کو بس سے ٹکراتے ہوئے نہیں دیکھا۔ سرکاری اہلکار شفقت شاہوانی نے مزید بتایا کہ ہسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔

ملکی وزیراعظم میاں نواز شریف اور صدر مملکت ممنون حسین نے شیعہ زائرین پر ہونے والے اس حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ دونوں نے اپنے عیلحدہ علیحدہ پیغامات میں مرنے والوں کے لواحقین سے تعزیت اور بم دھماکے میں زخمی ہونے والوں سے اظہار ہمدردی کیا۔ صوبائی وزیر داخلہ اسدی گیلانی نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ اس حملے میں کس طرح کا بارودی مواد استعمال کیا گیا یا یہ کہ کیا یہ ایک خود کش حملہ تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ شیعہ زائرین کی دو بسیں ایک ساتھ سفر کر رہی تھیں اور انہیں حکومت کی جانب سے سکیورٹی بھی فراہم کی گئی تھی تاہم بم دھماکے سے صرف ایک بس کو ہی نقصان پہنچا۔

اس سے قبل یکم جنوری کو اسی طرح شیعہ زائرین کی ایک بس کو نشانہ بنایا گیا تھا اور اس واقعے میں دو افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ابھی تک کسی بھی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ تاہم بلوچستان میں فرقہ وارنہ حملوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اور گزشتہ مہینوں کے دوران متعدد مرتبہ شیعہ برادری کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں