1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کوبانی میں لڑائی کا دائرہ وسیع

عدنان اسحاق7 اکتوبر 2014

شام کی ترکی سے ملنے والی سرحد پر واقع شہر کوبانی پر قبضے کے لیے دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ اور کرد ملیشیا کے مابین ہونے والی جھڑپوں کا دائرہ وسیع تر ہوتا جا رہا ہے۔

تصویر: picture-alliance/dpa/EPA/SEDAT SUNA

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق آئی ایس اور کرد ملیشیا کے مابین لڑائی اب شہر کے جنوبی اور مغربی حصوں تک پھیلتی جا رہی ہے۔ آبزرویٹری کی جانب سے جاری کردہ ایک تازہ بيان میں بتایا گیا ہے کہ اُن کے ایک نمائندے کے بقول امریکا اور اس کے اتحادی ممالک نے گزشتہ شب بھی کوبانی کے قریب آئی ایس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

آبزرویٹری کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے کہا کہ کوبانی کے جنوبی اور مغربی علاقوں کی سڑکیں میدان جنگ میں تبدیل ہو گئی ہیں۔ کوبانی کا عربی زبان میں نام عین العرب ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ شدت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے جنگجو کل پیر کے روز ان علاقوں میں داخل ہوئے تھے۔ ’’ آئی ایس کے قبضے میں مشرق کی جانب کچھ حصے آ گئے تھے تاہم اب یہ لڑائی جنوب اور مغرب میں بھی پھیل گئی ہے۔‘‘

رامی عبدالرحمان نے مزید بتایا کہ آئی ایس کے شدت پسند کئی عمارتوں میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے اور ان میں کوبانی کے نواح میں واقع ایک زیر تعمیر ہسپتال بھی شامل ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے امریکا اور اس کے اتحادیوں نے شہر کے مشرقی اور جنوب مشرقی حصے کو نشانہ بنایا۔

کوبانی کے مصطفی ابدی نامی ایک سرگرم شہری نے بتایا کہ فضائی حملے بہت زیادہ کارآمد نہیں ہوئے کیونکہ آئی ایس کے جنگجو ان حملوں کے بعد بھی پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان کے بقول ’’جس علاقے میں فضائی کارروائی کی گئی ہے، وہاں آئی ایس کے جنگجو موجود ہی نہیں تھے۔ وہ دوسری جگہ سے حملے کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ گھمسان کی جنگ کے باوجود کرد ملیشیا پر امید ہے کہ وہ آئی ایس کو ان علاقوں سے باہر نکالنے میں کامیاب ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کہ انہوں نے عہد کیا ہے کہ وہ آخری وقت تک شہر کے دفاع کے لیے آئی ایس کا مقابلہ کریں گے۔‘‘ سیریئن آبزرویٹری نے بتایا ہے کہ پیر کے روز ہونے والی لڑائی میں آئی ایس کے 34 جبکہ 16 کرد جنگجو ہلاک ہوئے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں