1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں متاثرین کی تعداد میں اضافے کا ہر روز نیا ریکارڈ

جاوید اختر، نئی دہلی
26 مئی 2020

بھارت میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد میں اضافے کا ہر روز ایک نیا ریکارڈ قائم ہورہا ہے۔ مسلسل ساتویں روز پیر کو بھی تقریباً سات ہزار نئے کیسزدرج کیے گئے جبکہ 150 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

Coronavirus USA New York Zahl der Toten steigt
تصویر: AFP/A. Weiss

پچھلے 24 گھنٹوں میں 6977 نئے کیسز درج کیے گئے جبکہ 154 افراد ہلاک ہوگئے۔ اس کے ساتھ ہی کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 4174 ہوگئی ہے جبکہ متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 45 ہزار 278 پہنچ گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بھارت ایران کو پیچھے چھوڑ کر دنیا میں سب سے زیادہ متاثر دس ملکوں کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے۔ براعظم ایشیا میں صرف ترکی کووڈ انیس سے متاثرین کی تعداد کے لحا ظ سے بھارت سے آگے ہے جبکہ بھارت کئی دنوں پہلے ہی اپنے پڑوسی اور دنیا کی سب سے بڑی آبادی والے ملک چین کو پیچھے چھوڑ چکا ہے۔

ماہرین بھارت میں کورونا وائرس کے پھیلنے کی تیز رفتار پر انتہائی تشویش کااظہار کررہے ہیں۔ وبائی امراض کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں جولائی میں کووڈ انیس سے متاثرین کی تعداد چھ لاکھ سے لے کر 21 لاکھ تک ہوسکتی ہے۔

بھارتی وزارت صحت نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس سے شرح اموات دنیا کے دیگر ملکوں کے مقابلے بہت کم ہے۔ بھارت میں شرح اموات2.9 فیصد ہے جبکہ مریضوں کے صحت یاب ہونے کی شرح 41.57 فیصد ہے۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق 60 ہزار سے زائد افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔ وزارت صحت نے اپنے بیان میں کہا کہ مریضوں کو معیاری صحت خدمات کی فراہمی اس کا سبب ہے اس کے علاوہ لاک ڈاون کی وجہ سے بھی صورت حال میں بہتری آئی ہے۔ پچھلے 24 گھنٹوں میں  3280 مریض صحت یاب ہوئے ہیں۔

مہاراشٹر کا ایک اور وزیر کورونا کا شکار

ریاست مہاراشٹر کے ایک کابینی وزیر اور کانگریس پارٹی کے سینئر رہنما کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کے بعد اسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے۔ مذکورہ وزیر نے گزشتہ ہفتے ممبئی میں کئی میٹنگوں میں شرکت کی تھی۔ ایک سرکاری ذرائع کے مطابق چند دنوں قبل ہی وزیر موصوف کو انفکشن ہوا تھا اور ان کا علاج چل رہا تھا۔

اس سے قبل تعمیرات کے وزیر جتیندر  اہواڈ بھی کورونا وائرس سے متاثرپائے گئے تھے اور دو ہفتے سے زیادہ اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارت میں کورونا وائرس سے متاثرین کی سب سے زیادہ تعداد مہاراشٹر صوبے میں ہے۔ سرکاری اعدادو شمار کے مطابق متاثرین کی تعداد 52 ہزار 667 ہوگئی ہے جبکہ اب تک 1695 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ اموات کے لحاظ سے وزیر اعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات تیسرے نمبر پر ہے جہا ں اب تک 888 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 14 ہزار 468 متاثر ہوئے ہیں۔ جنوبی ریاست تمل ناڈو متاثرین کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر ہے۔ یہاں 17 ہزار 82 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 119 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ قومی دارالحکومت دہلی میں 276 افراد ہلاک اور 14 ہزار 53 متاثر ہوئے ہیں۔

بھارت میں دو ماہ کے بعد درون ملک پروازیں شروع ہونے کے پہلے دن ہی بدنظمی کی وجہ سے تقریباً 630 فلائٹیں منسوخ کرنی پڑیں تصویر: picture-alliance/Pacific Press/S. Shankar

 کورونا سے واحد محفوظ علاقہ

بھارت میں ایک طرف کورونا وائرس کا قہر تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے اور تقریباً تمام علاقے اس سے متاثر ہوچکے ہیں لیکن مرکز کے زیر انتظام علاقہ لکش دیپ اس وبا سے اب تک پوری طرح محفوظ ہے۔ یہ 36چھوٹے چھوٹے جزائر پر مشتمل ہے اور اس کی آبادی تقریباً 64 ہزار ہے۔ بڑی تعداد میں سیاح یہاں آتے ہیں۔ لیکن لاک ڈاون کی وجہ سے کوئی سیاح یہاں نہیں پہنچ رہا ہے جو کورونا سے محفوظ رہنے کی ایک بڑی وجہ بتائی جارہی ہے۔

اس سے قبل شمال مشرقی ریاست سکم بھی کورونا سے پوری طرح محفوظ تھا لیکن اتوار کے روز وہاں کووڈ انیس کا پہلا معاملہ سامنے آیا۔ وہاں دہلی سے پہنچا ایک طالب علم کورونا سے پازیٹیو پایا گیا۔ اس کے علاوہ ارونا چل پردیش میں بھی تقریباً ایک ماہ کے بعد کورونا کا نیا کیس سامنے آیا ہے۔ میزورم میں بھی ایک شخص کورونا سے متاثر پایا گیا تھا لیکن علاج کے بعد صحت مند ہوچکا ہے۔

پہلے روز ہی 630 فلائٹیں منسوخ

بھارت میں دو ماہ کے بعد پیر 25 مئی سے درون ملک پروازیں شروع ہونے کے پہلے دن ہی بدنظمی کی وجہ سے تقریباً 630 فلائٹیں منسوخ کرنی پڑیں جس کی وجہ سے تمام اہم ہوائی اڈوں پر افراتفری مچ گئی اور مسافروں کو بے حد پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ملک کے دو مصروف ترین ہوائی اڈوں دہلی اور ممبئی میں ہی تقریباً 100پروازیں منسوخ کردی گئیں۔

ایئر پورٹ حکام اس کے لیے ریاستی حکومتوں کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ قرنطینہ کے ضابطے واضح نہیں ہونے اور بعض دیگر آپریشنل امور بشمول جہاز میں مسافروں کو بٹھانے کے طریقہ کار کی وجہ سے پروازیں منسوخ کرنی پڑیں۔

بھارت میں ملک گیر لاک ڈاون کے نفاذ کے بعد 25 مارچ سے تمام گھریلو پروازیں روک دی گئی تھیں اور سول ایوی ایشن کی وزارت نے 25 مئی سے درون ملک پروازیں شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

کیا یہ وہی نئی دہلی ہے؟

03:01

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں