1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا: جانسن کے مشیر ’لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کے مرتکب‘

24 مئی 2020

برطانوی وزیر اعظم پر لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے اپنے ایک اہم مشیر کو عہدے سے ہٹانے کے لیے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ جرمن ایئر لائن لفتھانزا پروازیں شروع کرنے کے لیے تیار۔ مزید اپ ڈیٹس آج کے لائیو آرٹیکل میں۔

England Dominic Cummings
تصویر: picture-alliance/empics/A. Chown

 

  • دنیا بھر میں کووڈ انیس سے متاثرہ افراد کی تعداد 54 لاکھ سے زائد ہو چکی ہے۔

  • اب تک 344,041 انسان اس مرض کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • سپین نے جولائی سے سیاحت بحال کرنے اور جون سے فٹبال لیگ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

  • برازیل میں وبا کی صورت حال مسلسل خراب ہو رہی ہے جہاں اب تک ساڑھے تین لاکھ شہری متاثر ہو چکے ہیں۔

روس میں یومیہ ہلاکتوں کا نیا ریکارڈ

روس میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 153 اموات رپورٹ کی گئیں جو کووڈ انیس کی وبا شروع ہونے کے بعد سے اب تک روس میں نیا ریکارڈ ہے۔

روس میں کورونا وائرس کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 3,541 ہو گئی ہے۔ دوسری جانب وبا کا پھیلاؤ بھی مسلسل جاری ہے اور گزشتہ ایک روز کے دوران قریب 8,600 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔

متاثرہ مریضوں کی تعداد کے اعتبار سے بھی روس دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے جہاں اب تک 344,481 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

جرمنی: لاک ڈاؤن مخالف احتجاج سے 'جمہوریت کی عکاسی‘

وفاقی جرمن پارلیمان کے صدر وولفگانگ شوئبلے نے کہا ہے کہ جرمنی میں لاک ڈاؤن کے خلاف کیے جانے والے مظاہرے اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ ملک میں جمہوریت کام کر رہی ہے۔

گزشتہ روز برلن سمیت جرمنی کے کئی دیگر شہروں میں مظاہرے کیے گئے تھے۔ تاہم ان مظاہروں میں عوام کی شرکت توقعات سے کہیں کم رہی۔

یہ مظاہرے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کیے گئے حکومتی اقدامات کے خلاف تھے۔ مظاہرین کی اکثریت کو خدشہ ہے کہ حکومتی پابندیوں سے شہریوں کے جمہوری حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔ تاہم شوئبلے کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران کسی بھی وقت ملکی جمہوریت اور عوام کے آئینی حقوق کو کوئی خطرہ لاحق نہیں رہا۔

ووہان کی لیب کے بارے میں امریکی دعویٰ 'من گھڑت‘ ہے

چینی شہر ووہان میں قائم وائرولوجی انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر وانگ ژان ژی نے کہا ہے کہ ان کی لیب سے کورونا وائرس شروع ہونے کے بارے میں صدر ٹرمپ کا دعویٰ قطعی طور پر فرضی اور من گھڑت ہے۔

اتوار کے روز چینی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ژان ژی نے کہا، ''ادارے کو نہ تو وائرس کے بارے میں کوئی پیشگی معلومات تھیں، نہ اس کا سامنا کیا اور نہ اس پر ریسرچ کی یا اسے اپنے پاس رکھا۔ ہمیں تو اس کے وجود کے بارے میں بھی کوئی علم نہیں تھا تو پھر جب یہ ہماری لیب میں تھا ہی نہیں تو وہاں سے لیک کیسے ہو سکتا ہے۔‘‘

امریکا: نیویارک ٹائمز نے مرنے والوں کے نام جاری کر دیے

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنے پہلے صفحے پر کووڈ انیس سے متاثر ہو کر ہلاک ہونے والے امریکی شہریوں کے نام شائع کیے ہیں۔

امریکا میں اب تک قریب ایک لاکھ افراد کورونا وائرس کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد بھی ساڑھے سولہ لاکھ سے زائد ہو چکی ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عمومی نظام زندگی بحال کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ گزشتہ روز صدر ٹرمپ خود گالف کھیلنے گئے جس کا بظاہر مقصد عوام تک یہ پیغام پہنچانا تھا کہ حالات ٹھیک ہو چکے ہیں۔

’جرمنی ترکی کو سیاحت کے لیے محفوظ قرار دے‘

انقرہ حکومت نے جرمنی سے درخواست کی ہے کہ برلن حکومت موسم گرما کے دوران سیاحت کے لیے ترکی کو محفوظ ممالک کی فہرست میں شامل کرے۔

کورونا وائرس کی وبا شروع ہونے سے پہلے چھٹیوں کے دوران سیاحت کے لیے اٹلی اور اسپین کے بعد جرمن شہریوں کی پسندیدہ منزل ترکی رہتی تھی۔

برلن میں ترکی کے سفیر علی کمال آئیدان نے جرمن نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترکی میں حکام نے سیاحوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے تمام تر اقدامات کر رکھے ہیں۔

جرمن وزیر خارجہ نے سترہ مارچ کے روز جرمن شہریوں کو بیرون ملک سفر کرنے سے خبردار کیا تھا۔ سیاحت کے لیے سفر کے بارے میں تازہ وارننگ چودہ جون تک کے لیے جاری کی گئی ہے۔

لفتھانزا پرواز کے لیے تیار

جرمنی کی سب سے بڑی ایئر لائن لفتھانزا جون سے اپنی پروازیں دوبارہ شروع کر دے گی۔

جرمنی کے کثیر الاشاعتی اخبار 'بلڈ ام زونٹاگ‘ کے مطابق جون کے وسط کے لفتھانزا کم از کم 20 مقامات کے لیے پروازیں شروع کر دے گی۔

لفتھانزا اور اس کی ذیلی کمپنیوں کے پاس 760 ہوائی جہاز ہیں جن میں سے 160 جہاز یکم جون سے پرواز کرنا شروع کر دیں گے۔

جانسن پر اپنے قریبی ساتھی کو عہدے سے ہٹانے کا دباؤ

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن پر لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والے اپنے سینیئر مشیر اور قریبی ساتھی ڈومینک کمنگز کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے۔

برطانوی اخبارات دی گارڈیئن اور مرر نے جمعے کے روز اپنی رپورٹوں میں انکشاف کیا تھا کہ وزیر اعظم کے خصوصی مشیر ایک سے زائد مرتبہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لندن سے 430 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے اپنے والدین سے ملنے گئے تھے۔

عینی شاہدین نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ کمنگز کو مارچ کے اواخر میں ان کے والدین کے گھر پر دیکھا گیا تھا۔ اس وقت برطانوی وزیر اعظم کے مشیر میں کورونا وائرس کی علامات بھی موجود تھی۔

کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے کے بعد اپریل میں بھی وہ اپنے والدین سے ملنے گئے تھے۔ ڈومینک کمنگز برطانوی وزیر اعظم کے قریبی ساتھی ہیں اور ان کی بریگزٹ پالیسی کامیاب بنانے میں بھی انہوں نے اہم کردار ادا کیا تھا۔

ش ح/ ع ت / خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں