جرمنی کی نئی حکومت اور ہائی پروفائل وزیر صحت کارل لاؤٹرباخ نے اعلان کیا ہے کہ کووڈ انیس کی عالمی وبا پر قابو پانے کی خاطر کوشش تیز کی جا رہی ہے۔ تاہم ایسی ضمانت نہیں کہ اس وبا پر آسانی سے قابو پا لیا جائے گا۔
اشتہار
نئے جرمن چانسلر اولاف شولس کی کابینہ میں شامل ہائی پروفائل سیاسی شخصیت اور وزیر صحت کارل لاؤٹرباخ پرعزم ہیں کہ کی ان کی نئی حکمت عملی کی بدولت ملک میں کووڈ انیس کی وبا پر قابو پا لیا جائے گا۔
لاؤٹرباخ نے ایک ٹیلی وژن ٹاک شو میں اپنی نئی حکمت عملی کے چيدہ چیدہ نکات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مشکل کام ہو گا لیکن متعلقہ اداروں کی طرف سے فوری ردعمل ظاہر کرنے سے صورتحال میں بہتری لازمی ہو گی۔
جرمن وزیر صحت نے کہا کہ اس عالمی وبا کے خلاف جنگ میں تین جہتی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماجی رابطوں پر پابندیوں سے انفیکشن چین کو توڑا جائے گا، نئے اومیکرون وائرس سے بچاؤ کی خاطر زیادہ سے زیادہ لوگوں کوویکسین اور بوسٹر شاٹ لگائے جائیں گے اور ان کی مانیٹرنگ بھی کی جائے گی اور ساتھ ہی ایسی نئی ویکسینز بنانے کی رفتار تیز کی جائے گی، جو نئے اقسام کے کورونا وائرس کے خلاف مفید ہوں۔
سوشل ڈیموکریٹ لاؤٹرباخ کے مطابق سیاسی فیصلہ سازی کے عمل میں سائنس دانوں کی زیادہ شرکت کو یقینی بنایا جائے گا۔ لاؤٹرباخ کے پس رو ژینس شپان کا میڈیکل سائنس کا بیک گراؤنڈ نہیں تھا جبکہ ان کے دور میں بالخصوص اس وبا کے دوران معاشرتی اور سیاسی فیصلہ سازی میں سائنس دانوں کو زیادہ شریک نہیں کیا جاتا تھا۔
وبا میں منافع: کووڈ انیس کے بحران میں کس نے کیسے اربوں ڈالر کمائے؟
کورونا وائرس کے بحران میں بہت ساری کمپنیوں کا دیوالیہ نکل گیا لیکن کچھ کاروباری صنعتوں کی چاندی ہو گئی۔ کورونا لاک ڈاؤن کے دوران کچھ امیر شخصیات کی دولت میں مزید اضافہ ہو گیا تو کچھ اپنی جیبیں کھنگالتے رہ گئے۔
تصویر: Dennis Van TIne/Star Max//AP Images/picture alliance
اور کتنے امیر ہونگے؟
ایمیزون کے بانی جیف بیزوس (اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ) کا الگ ہی انداز ہے۔ ان کی ای- کامرس کمپنی نے وبا کے دوران بزنس کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔ بیزوس کورونا وائرس کی وبا سے پہلے بھی دنیا کے امیر ترین شخص تھے اور اب وہ مزید امیر ہوگئے ہیں۔ فوربس میگزین کے مطابق ان کی دولت کا مجموعی تخمینہ 193 ارب ڈالر بنتا ہے۔
تصویر: Pawan Sharma/AFP/Getty Images
ایلون مَسک امیری کی دوڑ میں
ایلون مسک کی کارساز کمپنی ٹیسلا الیکٹرک گاڑیاں تیار کرتی ہے لیکن بازار حصص میں وہ ٹیکنالوجی کے ’ہائی فلائر‘ کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ مسک نے وبا کے دوران ٹیک اسٹاکس کی قیمتوں میں اضافے سے بھرپور فائدہ اٹھایا۔ جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے مسک نے دنیا کے امیر ترین لوگوں میں شمار ہونے والے بل گیٹس کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ 132 ارب ڈالرز کی مالیت کے ساتھ وہ جیف بیزوس کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔
تصویر: Getty Images/M. Hitij
یوآن کی زندگی میں ’زوم کا بوم‘
کورونا وبا کے دوران ہوم آفس یعنی گھر سے دفتر کا کام کرنا بعض افراد کی مجبوری بن گیا، لیکن ایرک یوآن کی کمپنی زوم کے لیے یہ ایک بہترین موقع تھا۔ ویڈیو کانفرنس پلیٹ فارم زوم کو سن 2019 میں عام لوگوں کے لیے لانچ کیا گیا۔ زوم کے چینی نژاد بانی یوآن اب تقریباﹰ 19 ارب ڈالر کی دولت کے مالک ہیں۔
تصویر: Kena Betancur/Getty Images
کامیابی کے لیے فٹ
سماجی دوری کے قواعد اور انڈور فٹنس اسٹوڈیوز جان فولی کے کام آگئے۔ اب لوگ گھر میں ورزش کرنے کی سہولیات پر بہت زیادہ رقم خرچ کر رہے ہیں۔ وبائی امراض کے دوران فولی کی کمپنی ’پیلوٹون‘ کے حصص کی قیمت تین گنا بڑھ گئی۔ اس طرح 50 سالہ فولی غیر متوقع انداز میں ارب پتی بن گئے۔
تصویر: Mark Lennihan/AP Photo/picture alliance
پوری دنیا کو فتح کرنا
شاپی فائے، تاجروں کو اپنی آن لائن شاپس بنانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ اس پلیٹ فارم کا منصوبہ کینیڈا میں مقیم جرمن نژاد شہری ٹوبیاس لئٹکے نے تیار کیا تھا۔ شاپی فائے کینیڈا کا ایک اہم ترین کاروباری ادارہ بن چکا ہے۔ فوربس میگزین کے مطابق 39 سالہ ٹوبیاس لئٹکے کی مجموعی ملکیت کا تخمینہ تقریباﹰ 9 ارب ڈالر بنتا ہے۔
تصویر: Wikipedia/Union Eleven
راتوں رات ارب پتی
اووگر ساہین نے جنوری 2020ء کے اوائل سے ہی کورونا کے خلاف ویکسین پر اپنی تحقیق کا آغاز کر دیا تھا۔ جرمن کمپنی بائیو این ٹیک (BioNTech) اور امریکی پارٹنر کمپنی فائزر کو جلد ہی اس ویکسین منظوری ملنے کا امکان ہے۔ کورونا کے خلاف اس ویکسین کی تیاری میں اہم کردار ادا کرنے والے ترک نژاد سائنسدان ساہین راتوں رات نہ صرف مشہور بلکہ ایک امیر ترین شخص بن گئے۔ ان کے حصص کی مجموعی قیمت 5 ارب ڈالر بتائی جاتی ہے۔
تصویر: BIONTECH/AFP
کامیابی کی ترکیب
فوڈ سروسز کی کمپنی ’ہیلو فریش‘ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ وبا کے دوران اس کمپنی کے منافع میں تین گنا اضافہ دیکھا گیا۔ ہیلو فریش کے شریک بانی اور پارٹنر ڈومنک رشٹر نے لاک ڈاؤن میں ریستورانوں کی بندش کا بھر پور فائدہ اٹھایا۔ ان کی دولت ابھی اتنی زیادہ نہیں ہے لیکن وہ بہت جلد امیر افراد کی فہرست میں شامل ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
تصویر: Bernd Kammerer/picture-alliance
ایک بار پھر ایمیزون
ایمیزون کمپنی میں اپنے شیئرز کی وجہ سے جیف بیزوس کی سابقہ اہلیہ میک کینزی اسکاٹ دنیا کی امیر ترین خواتین میں سر فہرست ہیں۔ ان کی ملکیت کا تخمینہ تقریباﹰ 72 ارب ڈالر بتایا جاتا ہے۔
تصویر: Dennis Tan Tine/Star Max//AP/picture alliance
8 تصاویر1 | 8
تاہم لاؤٹرباخ ایک پیشہ ور ڈاکٹر رہ چکے ہیں اور وہ متعدی امراض کے ماہر بھی ہیں۔ وہ قبل ازیں امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی میں پڑھا بھی چکے ہیں۔ انہیں ایک ایسے وقت میں وزارت صحت کا قلمدان سونپا گیا ہے، جب جرمنی میں کورونا کی چوتھی لہر کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اپنی قابلیت کی بدولت کورونا کے خلاف اس جنگ میں جرمنی کو کامیابی دلوانے یں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔
لاؤٹرباخ کی قیادت میں سائنسی ماہرین کی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے، جس کے ممبران نہ صرف متعدی امراض کے ماہر ہیں بلکہ کئی ممبرز طبی اخلاقیات (میڈیکل ایتھیکس) اور نفسیات جیسے موضوعات پر بھی گرفت رکھتے ہیں۔ اس پینل میں متعدی امراض کی روک تھام کے وفاقی ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے سربراہ بھی شامل ہیں۔
اس پینل کی تشکیل کا مقصد عالمی وبا پر قابو پانے کی مختلف کوششوں کے ساتھ ساتھ عوامی آگاہی و شعور کے لیے وسیع تر مباحث کرنا بھی ہے۔ کوشش کی جائے گی یہ یہ پینل شفافیت کو مزید یقینی بنائے تاکہ عوامی اعتماد کے ساتھ کووڈ کا مقابلہ کیا جا سکے۔
دوسری طرف نئے سال کے آغاز پر جرمنی میں کووڈ ویکسین کی مہم متاثر ہو سکتی ہے کیونکہ لاؤٹرباخ کے مطابق سن دو ہزار بائیس کی پہلی سہ ماہی کے لیے ویکیسن آرڈر ہی نہیں کی گئی تھی۔ انہوں نے کچھ دن قبل ہی کہا تھا کہ ویکیسن کا ذخیرہ کم ہے اور وہ اضافی سپلائی کو یقینی بنانے کی خاطر ویکیسن بنانے والے اداروں سے مذاکرات کریں گے۔
ع ب، ع ص (خبر رساں ادارے)
جرمنی: کورونا وائرس کی ایک اور دوا کے تجربات کی منظوری