کورونا وائرس کی وجہ سے نیوزی لینڈمیں پھنس جانے والے جرمن شہریوں کی اپنے وطن واپسی مکمل ہوجانے کی خوشی میں آکلینڈ کے مشہور اسکائی ٹاور کو جرمن قومی پرچم کے رنگوں سے روشن کیا جائے گا۔
اشتہار
نیوزی لینڈ سے آخری جرمن سیاح کے بھی بحفاظت اپنے وطن واپس ہوجانے کی خوشی میں خراج تحسین کے طور پر آکلینڈ میں واقع اسکائی ٹاور کو پیر 13 اپریل کی شام کو جرمنی کے قومی پرچم کے تینوں رنگوں سے روشن کیا جائے گا۔
نیوزی لینڈ میں کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے اقدامات کے تحت لاک ڈاون کی وجہ سے تقریباً بارہ ہزار جرمن پھنس گئے تھے۔ ان تمام جرمن شہریوں کو وطن واپس بھیجنے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کیےگئے، جو اب مکمل ہوگیا ہے اور آخری جرمن شہری بھی اپنے وطن روانہ ہو گیا۔
جرمن۔ نیوزی لینڈ چیمبر آف کامرس نے اس امر کی تصدیق کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ ”نیوزی لینڈ سے جرمنی کو واپس لے جانے والے آخری طیارے کی روانگی کے اعلان کے طور پر آکلینڈ کے اسکائی ٹاور کو سیاہ، سرخ اور سنہرے زرد رنگوں والی روشنیوں سے روشن کیا جائے گا۔"
لفتھانزا اے 380 کا طیارہ 357 پانچ سو جرمن شہریوں کو لے کر آکلینڈ سے فرینک فرٹ کے لیے روانہ ہورہا ہے۔ یہ طیارہ اظہار تشکر کی علامت کے طور پربندرگاہ کے اوپر سے ہوتے ہوئے اسکائی ٹاور کے قریب سے گزرے گا۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد پوری دنیا میں نافذ لاک ڈاون اور سفری پابندیوں کی وجہ سے تقریباً دو لاکھ جرمن مختلف ملکوں میں پھنس گئے تھے۔ ان میں تقریباً بارہ ہزار نیوزی لینڈ میں تھے۔
جرمن۔نیوزی لینڈچیمبر آف کامرس کے چیف ایگزیکیوٹیومانیک سرج نے کہا، ”جرمن شہریوں کو واپس بھیج کر ہمیں انتہائی اطمینان ہوا ہے اور ہم نے راحت کی سانس لی ہے۔"
روزانہ بارہ سو جرمن شہریوں کو نیوزی لینڈ سے جرمنی واپس بھیجنے کے لیے لفتھانزا کی چودہ اور ایر نیوزی لینڈ کی بارہ جہازوں کی خدمات حاصل کی گئیں۔
ج ا/ ص ز
کورونا: جرمنی کا دست تعاون
بھارت میں اکیس دنوں کے لاک ڈاون سے وہاں پھنس جانے والےجرمن شہریوں کو وطن لانے کا نظم کیا گیا۔ یہ تمام جرمن شہری دہلی سے اپنے وطن روانہ ہو گئے ہیں۔بھارت میں جرمن سفیر والٹر جوہانس لنڈنر نے اس پورے مہم کی نگرانی کی۔
تصویر: German Embassy in India
کورونا: جرمن کا دست تعاون
بھارت میں اکیس دنوں کے لاک ڈاؤن کے اعلان کی وجہ سے وہاں پھنس جانے والے پانچ سو سے زائد جرمن شہریوں کو وطن لانے کا انتظام کیا گیا۔ یہ تمام جرمن شہری دہلی سے اپنے وطن روانہ ہو گئے ہیں۔ بھارت میں جرمن سفیر والٹر جے لنڈنر نے اس پورے مہم کی نگرانی کی۔
تصویر: German Embassy in India
جنگی پیمانے پر سرگرمیاں
لاک ڈاؤن میں پھنس جانے والے جرمن شہریوں کے انخلاء کے لیے پورے بھارت سے انہيں دہلی میں جمع کرنا آسان کام نہیں تھا۔ لیکن دہلی میں جرمن سفارت خانے کے اہلکاروں نے انتھک محنت کرکے اسے ممکن بنایا۔
تصویر: German Embassy in India
صرف جرمن ہی نہیں
دہلی میں جرمن سفارت خانہ نے بتایا کہ جن لوگوں کو بھارت سے انخلاء کیا گیا ان میں صرف جرمن ہی نہیں بلکہ یورپی یونین کے دیگررکن ممالک کے شہریوں کے علاوہ جرمنی میں ملازمت کرنے والے بھارتی شہری بھی شامل تھے۔
تصویر: German Embassy in India
طلبہ کی تعداد زیادہ
جرمن سفارت خانہ کا کہنا ہے ان میں بیشتر تعداد طلبہ کی ہے۔ جب کہ سیاحتی مقام رشی کیش میں پھنس جانے والے 130جرمن سیاحوں کو بھی خصوصی بس سے دہلی لایا گیا۔
تصویر: German Embassy in India
جائیں تو جائیں کہاں
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے 24 مارچ کی رات کو اکیس دنوں کے لیے لاک ڈاون کے اعلان کے ساتھ ہی ریل، بس اور فضائی خدمات بند ہوگئیں۔جس کی وجہ سے بہت سے غیر ملکی سیاح اب بھی بھارت کے مختلف حصوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Swarup
زبردست چیکنگ
پولیس لاک ڈاون کا نفاذ سختی سے کرارہی ہے۔جرمن سفارت خانہ کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون میں شہریوں کو نکال کر لانے میں اسے کافی پریشانی ہوئی لیکن حکام نے بھی بہر حال ہر ممکن تعاون کیا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Swarup
حکومت فکر مند ہے
بھارت نے کہا ہے کہ وہ تمام غیر ملکیوں کے صحت و سلامتی کے تئیں کافی فکر مند ہے۔ مودی حکومت نے سرکاری حکام کے علاوہ تمام ریاستی حکومتوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس امر کو یقینی بنائیں کہ غیرملکیوں کو کسی طرح کی پریشانی کا سامنا کرنا نہ پڑے۔