کورونا وائرس: انگلینڈ میں ایک بار پھر لاک ڈاؤن نافذ
5 جنوری 2021
کورونا وائرس کے تیزی سے بڑھتے کیسز کی وجہ سے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے انگلینڈ میں وسط فروری تک کے لیے لاک ڈاؤن کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت تمام اسکول، یونیورسٹیز اور کاروباری مراکز بند رہیں گے۔
اشتہار
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے تیزی پھیلنے والے کورونا وائرس کی نئی قسم کی روک تھام کے لیے 56 لاکھ آبادی والے انگلینڈ میں پیر چار جنوری کو پھر سے نئے لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا۔ یہ نیا لاک ڈاؤن آئندہ ماہ فروری کے وسط تک جاری رہے گا۔
برطانوی وزیر اعظم نے اس کا اعلان ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں کیا اور کہا کہ اس کے تحت بدھ چھ جنوری سے تمام پرائمری اور سیکنڈری اسکول بند رہیں گے۔ لاک ڈاؤن کے تحت لوگوں کو صرف ضروری اشیاء کی خریداری، ورزش کرنے، طبی وجوہات یا پھر کام پر جانے کے لیے ہی گھر سے باہر جانے کی اجازت ہوگی۔
یونیورسٹی کے طلباء جو کرسمس یا پھر سال نو کی تعطیلات کے لیے اپنے گھر آئے تھے انہیں آئندہ ماہ کے وسط تک تعلیم کے لیے واپس نہیں جانا ہوگا۔ بورس جانسن کا کہنا تھا کہ برطانیہ اس وقت، ''ایک نازک موڑ پر ہے''، کیونکہ ملک کے ہر حصے میں کورونا وائرس کے کیسز میں بہت تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور کووڈ- 19 کے خلاف لڑائی میں آنے والے ہفتے مزید مشکل ہوسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا، ''آج کی رات جب میں آپ سے بات کر رہا ہوں ہمارے ہسپتالوں پر، جب سے اس وبا کا آغاز ہوا ہے تب سے پہلی بار، کووڈ۔19 کی وجہ سے پہلی بار اتنا دباؤ ہے۔ اس لیے ہمارے پاس قومی سطح پر لاک ڈاؤن میں جانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے، جو اس نئی قسم کی روک تھام کے لیے کافی مشکل قدم ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ حکومت ایک بار پھر آپ کو گھروں میں ہی رہنے کی ہدایت کر رہی ہے۔''
2020ء پر ایک نظر یادگار تصاویر کے ذریعے
اس پکچر گیلیری میں ایسی تصاویر دیکھیں جو 2020ء کو حالیہ تاریخ کا سب سے مختلف سال بناتی ہے۔ ایک ایسا سال جس کا آغاز آسٹریلیا کے جنگلات میں آگ سے ہوا اور پھر کورونا وائرس کی وبا نے دنیا کو اپنی گرفت میں لے لیا۔
تصویر: Robin Utrecht/ANP/AFP
آسٹریلیا میں آگ
نینسی اور برائن نیو ساؤتھ ویلز، آسٹریلیا میں دھوئیں اور راکھ کے ساتھ اپنے گھر کے باہر کھڑے ہیں۔ اس سال کے آغاز میں جنگلاتی آگ نے آسٹریلیا کے کئی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔ کہتے ہیں کہ ملک کا آئرلینڈ جتنا رقبہ آگ سے متاثر ہوا اور 34 افراد ہلاک ہوئے۔
تصویر: Tracey Nearmy/REUTERS
ہناؤ کی دل سوز ہلاکت
ایک بہن اپنے 37 سالہ بھائی کو یاد کر رہی ہیں۔ نو افراد کو ہناؤ میں ایک نسل پرستانہ حملے میں قتل کر دیا گیا تھا۔ قتل کرنے والے شخص نے بعد میں خود اپنے آپ اور اپنی والدہ کو جان سے مار دیا تھا۔ ایک مصور نے اس 37 میٹر طویل پینٹنگ کے ذریعے ہلاک ہونے والے افراد کو خراج عقیدت پیش کیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Arnold
انسانی ہمدردی کی مثال
یہ تصویر اس سال بہت زیادہ مرتبہ شیئر کی گئی۔ لندن میں ’بلیک لائیوز میٹر‘ مظاہرے کے دوران پیٹرک ہچنسن نے انتہائی دائیں بازو کے مخالف گروہ کہ ایک زخمی شخص کی مدد کرتے ہوئے اسے محفوظ مقام پر منتقل کیا۔ ہمدردی کی اس مثال کو سوشل میڈیا پر بہت پذیرائی ملی۔ ہچنسن اس ریلی میں سیاہ فام نوجوان مظاہرین کو کسی ممکنہ تشدد کا نشانہ بننے سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے مظاہرے میں شریک ہوئے تھے۔
تصویر: Dylan Martinez/REUTERS
سٹیچو آف لبرٹی کی زندہ مثال
اپنے ہاتھ میں ایک مشعل اٹھائے وارسا میں بیلا روس کے سفارتخانے کے سامنے کھڑی یہ لڑکی بیلاروس میں متنازعہ انتخابات کے بعد حزب اختلاف کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہی ہے۔
تصویر: Kacper Pempel/REUTERS
تباہی میں موسیقی
اس سال اگست میں لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک ہولناک دھماکے میں دو سو سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ موسیقار ریمونڈ ایسیان سمیت کئی افراد بے گھر بھی ہو گئے تھے۔ اس موسیقار کی دھماکے کی تباہ کاری سے بنائی گئی ویڈیو وائرل ہو گئی تھی۔
تصویر: Chris McGrath/Getty Images
امریکی صدر کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی واشنگٹن میں سینٹ جون چرچ کے باہر بائبل اٹھائے اس تصویر کا مقصد مسیحی افراد کی حمایت حاصل کرنا تھی۔ اس تصویر سے قبل آنسو گیس کے ذریعے ان پر امن مظاہرین کو منتشر کیا گیا تھا جنہوں نے صدر ٹرمپ کے چرچ جانے والے راستے کو روکا ہوا تھا۔ ٹرمپ کی جانب سے بائبل اٹھائی ہوئی تصویر کو بہت سے لوگوں نے ایک ’منافقانہ‘ عمل ٹھہرایا تھا۔
تصویر: Tom Brenner/REUTERS
وہیل مچھلی نے بچا لیا
یہ منظر آنکھوں کا دھوکہ نہیں ہے۔ یہ سب وے ٹرین اپنی پٹری سے اتر گئی تھی اور اسے اس وہیل کے بہت بڑے مجسمے نے بچا لیا۔ اس ٹرین میں مسافر سوار نہیں تھے اور ہالینڈ کے اس واقعہ میں کوئی زخمی بھی نہیں ہوا تھا۔
تصویر: Robin Utrecht/ANP/AFP
بھارتی گاؤں میں کاملا ہیرس کی کامیابی کی دعائیں
امریکا کی نو منتخب نائب صدر کاملا ہیرس کے آبائی گاؤں کے رہائشیوں نے امریکی انتخابات سے قبل ان کی کامیابی کی دعائیں کی۔ کاملا ہیرس کے دادا نے جنوبی بھارت کی ریاست تامل ناڈو میں پرورش پائی تھی۔
تصویر: STR/AFP/Getty Images
کرسمس کی خوشیاں
اس سال سانتا کلاز نے ڈنمارک کے چڑیا گھر میں ایک بہت بڑے برف کے گولے کے اندر سے بچوں کو خوش آمدید کیا تاکہ بچے اور وہ خود کورونا وائرس سے متاثر نہ ہوسکیں۔ اس سال دنیا بھر میں بہت سے افراد کے لیے چھٹیاں اور کرسمس بہت مختلف رہا۔
تصویر: Henning Bagger/REUTERS
9 تصاویر1 | 9
کووڈ 19 کے کیسز کی ریکارڈ تعداد
برطانوی وزیر اعظم کے لاک ڈاؤن کے اعلان سے قبل ملک کے محکمہ صحت کے اعلی ترین عہدیدارنے کہا تھا کہ چونکہ، ''اگلے 21 دنوں کے دوران متعدد علاقوں میں ''نیشنل ہیلتھ سروس'' میں ساز و سامان کے تعلق سے خطرات کا اندیشہ ہے'' اس لیے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے سخت ترین بندشوں کے نفاذ کی ضرورت ہے۔
انگلینڈ، والز، اسکاٹ لینڈ اور شمالی آئرلینڈ سے متعلق محکمہ صحت کے سربراہ نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا، ''تیزی سے پھیلنے والے نئی قسم کے وائرس کے سبب ملک کے تقریباً ہر حصے میں کیسز میں زبردست اضافہ ہو رہا ہے۔''
برطانیہ میں گزشتہ 29 دسمبر کے بعد سے ہی یومیہ پچاس ہزار سے بھی زیادہ کووڈ 19 کے نئے کیسز سامنے آتے رہے ہیں۔ اس سلسلے میں پیر کے روز سب سے زیادہ 58 ہزار 784 نئے کیسز سامنے آئے۔
نئے ویکسین کا استعمال
نئے لاک ڈاؤن کے نفاذ کا اعلان ایسے وقت کیا گیا ہے جب محکمہ صحت کے حکام نے پیر کے روز سے ہی آکسفورڈ آسٹرا زینیکا کے ویکسین کو لگانا شروع کیا ہے۔ یہ ویکسین سب سے پہلے 82 سالہ ایک شخص کو لگائی گئی۔
وبا میں منافع: کووڈ انیس کے بحران میں کس نے کیسے اربوں ڈالر کمائے؟
کورونا وائرس کے بحران میں بہت ساری کمپنیوں کا دیوالیہ نکل گیا لیکن کچھ کاروباری صنعتوں کی چاندی ہو گئی۔ کورونا لاک ڈاؤن کے دوران کچھ امیر شخصیات کی دولت میں مزید اضافہ ہو گیا تو کچھ اپنی جیبیں کھنگالتے رہ گئے۔
تصویر: Dennis Van TIne/Star Max//AP Images/picture alliance
اور کتنے امیر ہونگے؟
ایمیزون کے بانی جیف بیزوس (اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ) کا الگ ہی انداز ہے۔ ان کی ای- کامرس کمپنی نے وبا کے دوران بزنس کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔ بیزوس کورونا وائرس کی وبا سے پہلے بھی دنیا کے امیر ترین شخص تھے اور اب وہ مزید امیر ہوگئے ہیں۔ فوربس میگزین کے مطابق ان کی دولت کا مجموعی تخمینہ 193 ارب ڈالر بنتا ہے۔
تصویر: Pawan Sharma/AFP/Getty Images
ایلون مَسک امیری کی دوڑ میں
ایلون مسک کی کارساز کمپنی ٹیسلا الیکٹرک گاڑیاں تیار کرتی ہے لیکن بازار حصص میں وہ ٹیکنالوجی کے ’ہائی فلائر‘ کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ مسک نے وبا کے دوران ٹیک اسٹاکس کی قیمتوں میں اضافے سے بھرپور فائدہ اٹھایا۔ جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے مسک نے دنیا کے امیر ترین لوگوں میں شمار ہونے والے بل گیٹس کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ 132 ارب ڈالرز کی مالیت کے ساتھ وہ جیف بیزوس کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔
تصویر: Getty Images/M. Hitij
یوآن کی زندگی میں ’زوم کا بوم‘
کورونا وبا کے دوران ہوم آفس یعنی گھر سے دفتر کا کام کرنا بعض افراد کی مجبوری بن گیا، لیکن ایرک یوآن کی کمپنی زوم کے لیے یہ ایک بہترین موقع تھا۔ ویڈیو کانفرنس پلیٹ فارم زوم کو سن 2019 میں عام لوگوں کے لیے لانچ کیا گیا۔ زوم کے چینی نژاد بانی یوآن اب تقریباﹰ 19 ارب ڈالر کی دولت کے مالک ہیں۔
تصویر: Kena Betancur/Getty Images
کامیابی کے لیے فٹ
سماجی دوری کے قواعد اور انڈور فٹنس اسٹوڈیوز جان فولی کے کام آگئے۔ اب لوگ گھر میں ورزش کرنے کی سہولیات پر بہت زیادہ رقم خرچ کر رہے ہیں۔ وبائی امراض کے دوران فولی کی کمپنی ’پیلوٹون‘ کے حصص کی قیمت تین گنا بڑھ گئی۔ اس طرح 50 سالہ فولی غیر متوقع انداز میں ارب پتی بن گئے۔
تصویر: Mark Lennihan/AP Photo/picture alliance
پوری دنیا کو فتح کرنا
شاپی فائے، تاجروں کو اپنی آن لائن شاپس بنانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ اس پلیٹ فارم کا منصوبہ کینیڈا میں مقیم جرمن نژاد شہری ٹوبیاس لئٹکے نے تیار کیا تھا۔ شاپی فائے کینیڈا کا ایک اہم ترین کاروباری ادارہ بن چکا ہے۔ فوربس میگزین کے مطابق 39 سالہ ٹوبیاس لئٹکے کی مجموعی ملکیت کا تخمینہ تقریباﹰ 9 ارب ڈالر بنتا ہے۔
تصویر: Wikipedia/Union Eleven
راتوں رات ارب پتی
اووگر ساہین نے جنوری 2020ء کے اوائل سے ہی کورونا کے خلاف ویکسین پر اپنی تحقیق کا آغاز کر دیا تھا۔ جرمن کمپنی بائیو این ٹیک (BioNTech) اور امریکی پارٹنر کمپنی فائزر کو جلد ہی اس ویکسین منظوری ملنے کا امکان ہے۔ کورونا کے خلاف اس ویکسین کی تیاری میں اہم کردار ادا کرنے والے ترک نژاد سائنسدان ساہین راتوں رات نہ صرف مشہور بلکہ ایک امیر ترین شخص بن گئے۔ ان کے حصص کی مجموعی قیمت 5 ارب ڈالر بتائی جاتی ہے۔
تصویر: BIONTECH/AFP
کامیابی کی ترکیب
فوڈ سروسز کی کمپنی ’ہیلو فریش‘ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ وبا کے دوران اس کمپنی کے منافع میں تین گنا اضافہ دیکھا گیا۔ ہیلو فریش کے شریک بانی اور پارٹنر ڈومنک رشٹر نے لاک ڈاؤن میں ریستورانوں کی بندش کا بھر پور فائدہ اٹھایا۔ ان کی دولت ابھی اتنی زیادہ نہیں ہے لیکن وہ بہت جلد امیر افراد کی فہرست میں شامل ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
تصویر: Bernd Kammerer/picture-alliance
ایک بار پھر ایمیزون
ایمیزون کمپنی میں اپنے شیئرز کی وجہ سے جیف بیزوس کی سابقہ اہلیہ میک کینزی اسکاٹ دنیا کی امیر ترین خواتین میں سر فہرست ہیں۔ ان کی ملکیت کا تخمینہ تقریباﹰ 72 ارب ڈالر بتایا جاتا ہے۔
تصویر: Dennis Tan Tine/Star Max//AP/picture alliance
8 تصاویر1 | 8
برطانیہ نے سب سے پہلے بائیو این ٹیک اور فائزر کی تیار کردہ ویکسین کو منظوری دی تھی اور اب اس کے پاس یہ نئی ویکسین بھی دستیاب ہے۔ اسے امید ہے کہ ملکی سطح پر وسیع تر ویکسین کی مہم سے وبا کے پھیلاؤ پر قابو پایا جا سکے گا اور زندگی آئند ہ موسم بہار تک پھر سے معمول کے مطابق آجائے گی۔
بورس جانسن کا کہنا تھا، ''آنے والے ہفتے مزید مشکل ہوں گے لیکن مجھے حقیقی طور پر اس بات کا یقین ہے کہ ہم اس جد و جہد کے آخری مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں۔''
اشتہار
اسکاٹ لینڈ میں لاک ڈاؤن کا اعلان
اسکاٹ لینڈ میں بھی حکومت نے پیر کے روز منگل پانچ جنوری سے سخت ترین لاک ڈاؤن کے نفاذ اعلان کیا ہے اور توقع ہے کہ یہ جنوری کے اواخر تک جاری رہے گا۔ یہاں بھی کاروباری ادارے اور دیگر سروسز بند رہیں گی جبکہ لوگوں کو بہت ضروری کام سے ہی گھر کے باہر جانے کی اجازت ہوگی۔
اسکاٹ لینڈ کی حکومت کی سربراہ نیکولا اسٹریجن کا کہنا ہے کووڈ۔19 کی وبا کی وجہ سے ہسپتالوں پر کافی دباؤ کے ساتھ ہی انٹینسیو کیئر یونٹ کی مانگ میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا، ''جس طرح کی صورت حال کا ہمیں ابھی سامناہے اس پر گزشتہ مارچ کے بعد سے پہلی بار مجھے اتنی تشویش ہے۔''