1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا وائرس اور طاہر شاہ کا نیا گانا

شمشیر حیدر
11 اپریل 2020

چند برس قبل اپنے ایک گانے کے باعث سوشل میڈیا پر شہرت پانے والے طاہر شاہ نے اپنا ايک نيا گانا جاری کر دیا ہے۔ اس مرتبہ بھی ان کا گانا سوشل میڈیا پر صارفین کی توجہ اور دلچسپ تبصروں کا سبب بنا ہے۔

Fotos von Pakistan
تصویر: DW/H.Fuchs

چند برس قبل اپنے ایک گانے کے باعث سوشل میڈیا پر شہرت پانے والے طاہر شاہ نے نیا گانا جاری کر دیا ہے۔ اس مرتبہ بھی ان کا گانا سوشل میڈیا پر صارفین کی توجہ اور دلچسپ تبصروں کا سبب بنا ہے۔

کورونا وائرس کے باعث دنیا کے بیشتر ممالک میں لاک ڈاؤن ہے۔ گھروں پر بیٹھے لوگوں کو ایسے وقت میں مسکرانے پر مجبور کرنا آسان نہیں۔ لیکن 'آئی ٹو آئی‘ والے طاہر شاہ اس مرتبہ بھی لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرانے میں کامیاب دکھائی دیتے ہیں۔

طاہر شاہ نے ایک ٹوئیٹ کے ذریعے سوشل میڈیا صارفین کو اپنے نئے گانے 'فرشتہ‘ کے بارے میں اطلاع دی۔ گانا ریلیز ہوتے ہی ٹوئٹر پر طاہر شاہ ٹرینڈ کرنے لگے۔

ماضی کے گانوں کے برعکس اس مرتبہ طاہر شاہ کے گانے میں وہ خود دکھائی نہیں دیے، بلکہ انہوں نے اینیمیشن کا سہارا لیا۔

صارفین ویڈیو میں ان کے موجود نہ ہونے کے علاوہ تازہ گانے کو ان کے پرانے گانے 'اینجل‘ کا ترجمہ قرار دیتے دکھائی دیے۔ فرحان ورک نامی ایک صارف نے لکھا، ''آپ نے فینز کو مایوس کر دیا ہے۔ ہمیں آپ کی ایک جھلک نظر نہیں آئی۔ میوزک بھی پرانا ہے۔ چار سال انتظار کے بعد ہمیں ٹرانسلیشن دے دی۔‘‘

تاہم اس امر سے قطع نظر، بیشتر صارفین نے لاک ڈاؤن کے وقتوں میں لوگوں کو محظوظ کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ ایک صارف نے طاہر شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ان وقتوں میں انہیں مزید گانے جاری کرا چاہییں۔

عامر لیاقت نے گانے کے بارے میں ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا، ''اے لوگو! وقت دعا ہے ۔ طاہر شاہ کا گانا ریلیز ہوا ہے۔‘‘

سید ثمر عباس نامی صارف نے حکومت کو تجویز دی کہ وہ لاک ڈاؤن پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے  لکھا، ''حکومت کو ایک تجویز ہے۔ سڑکوں اور گلیوں میں طاہر شاہ کا فرشتہ گانا چلا دے، ایک بندہ بھی باہر نظر  '' حکومت کو ایک تجویز ہے سڑکوں اور گلیوں میں طاہر شاہ کا فرشتہ گانا چلا دے، ایک بندہ بھی باہر نظر آ گیا تو بات کرنا۔ لوگ کانوں میں انگلیاں دے کر گھروں کو بھاگیں گے۔‘‘

ثنا نامی ایک ٹوئٹر صارفہ نے لکھا، ''اگر کورونا وائرس کے کان ہوتے تو طاہر شاہ کی سریلی آواز سن کر خوشی سے مر جاتا۔‘‘

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں