کورونا وائرس: برطانوی حکومت کے ’سیکس بین‘ پر طنز و تنقید
2 جون 2020
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی وبا کے حوالے سے نئے قواعد کو بڑے پیمانے پر طنز اور مذاق کانشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان قواعد کی نوعیت کی بنا پر انہیں ’سیکس بین‘ قرار دیا جا رہا ہے۔
اشتہار
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے قواعد میں نئی ترمیم پیر یکم جون کو متعارف کرائی گئی۔ نئے قواعد کے مطابق اب کسی گھر وغیرہ یا کھلے عام کوئی بھی ایسی ملاقات نہیں ہو سکتی جس میں دو یا دو سے زائد لوگ موجود ہوں۔ سنسنی پھیلانے والے برطانوی میڈیا نے اس قائدے کو 'سیکس بین‘ یا جنسی تعلق قائم کرنے پر پابندی قرار دیا ہے۔
تاہم برطانوی جونیئر ہاؤسنگ منسٹر سیمون کلارکے نے برطانوی ایل بی سی ریڈیو پر اس پابندی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں بتایا، ''اصل میں اس کا مطلب ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ لوگ راتوں کو گھروں سے باہر نہ رہیں۔‘‘
ان سے جب یہ پوچھا گیا کہ کیا جوڑے گھر سے باہر 'جنسی فعل‘ انجام دے سکتے ہیں تو انہوں نے قہقہہ لگاتے ہوئے جواب دیا، ''یہ بات درست ہے کہ کھلی جگہ پر کورونا وائرس لگنے کے خطرات کسی بند جگہ کی نسبت کہیں زیادہ ہوتے ہیں، لیکن ظاہر ہے کہ ہم لوگوں کی کھلے عام ایسی چیز کے کرنے کی حوصلہ افزائی نہیں کر سکتے اب بھی اور کسی اور وقت بھی۔‘‘
کنزرویٹیو سیاستدان ٹوبیاز ایلوُڈ نے برطانوی آئی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بے تُکی پالیسی ہے، ''مجھے یہ بات خوشی سے کہتا ہوں کہ یہ احمقانہ ہے۔‘‘
برطانیہ میں ہیش ٹیگ سیکس بین بھی ٹرینڈ کرتا رہا۔ بعض لوگوں نے خود بورس جانسن کی ذاتی زندگی پر طنزیہ ٹوئیٹ کیے تو دیگر نے وزیراعظم کے سینیئر ایڈوائزر ڈومینیک کمنگس کی طرف سے لاک ڈاؤن قواعد کی خلاف ورزی پر تنقید کی۔
بعض لوگوں نے اس پر بھی سوال اٹھایا کہ اس پر عمدرآمد کیسے کرایا جائے گا؟ جین وُڈ نامی ایک ٹوئیٹر صارف نے لکھا، ''کیا کوئی خصوصی 'سیکس فورس‘ بھی ہے؟ جو اس بات کو یقینی بنائے گی کہ کوئی بھی 'سیکس بین‘ کی خلاف ورزی نہ کرے‘‘ انہوں نے اپنی ٹوئیٹ میں مزید لکھا، ''کیا وہ کھڑکیوں پر دستک دیں گے یا پھر ڈرون یا اسی طرح کی کسی اور چیز کو بھیجیں گے۔‘‘
کورونا وائرس سے بچنے کے ليے احتیاطی تدابیر
دنیا کے کئی ممالک میں کورونا وائرس سے بچنے کے لیے اب ماسک کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے ميں کئی اور طریقے بھی موثر ثابت ہو سکتے ہیں، جن میں سے چند ایک ان تصاویر میں دیکھے جا سکتے ہیں۔
تصویر: Getty Images/Stringer
کچھ نہ ہونے سے بہتر ہے
یہ ابھی تک ثابت نہیں ہو سکا ہے کہ ماسک وائرل انفیکشن کو روکنے میں مؤثر ثابت ہوتے ہیں يا نہيں۔ ایسا بھی کہا جاتا ہے کہ ناک پر چڑھانے سے قبل ماسک ميں پہلے سے بھی جراثیم پائے جاتے ہيں۔ ماسک کا ايک اہم فائدہ یہ ہے کہ کوئی دوسرا شخص آپ کی ناک اور منہ سے محفوظ رہ سکتا ہے۔ بیماری کی صورت میں یہ ماسک دوسرے افراد کو آپ سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
تصویر: Getty Images/Stringer
جراثیم دور کرنے والے سیال مادے کا استعمال
اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کی ہدايات میں عالمی ادارہٴ صحت نے چہرے کے ماسک کا ذکر نہیں کیا لیکن ان ہدايات میں سب سے اہم ہاتھوں کو صاف رکھنا ہے۔ اس کے لیے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے جراثم کش سیال مادے کے استعمال کو اہم قرار دیا ہے۔ یہ ہسپتالوں میں داخلے کے مقام پر اکثر پايا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Pilick
صابن اور پانی استعمال کریں
ہاتھ صاف رکھنے کا سب سے آسان طریقہ صابن سے ہاتھ دھونا ہے۔ لیکن یہ ضروری ہے کہ اس انداز میں بڑی توجہ سے ہاتھ دھوئے جائيں۔
تصویر: picture alliance/dpa/C. Klose
کھانسی یا چھینک، ذرا احتیاط سے
ڈاکٹروں کی یہ متفقہ رائے ہے کہ کھانسی کرتے وقت اور چھینک مارتے ہوئے اپنے ہاتھ ناک اور منہ پر رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ اس موقع پر ٹِشُو پیپر بھی منہ پر رکھنا بہتر ہے۔ بعد میں اس ٹِشُو پیپر کو پھینک کر ہاتھ دھو لینے چاہییں۔ نزلہ زکام کی صورت میں اپنے کپڑے معمول سے زیادہ دھونا بھی بہتر ہوتا ہے۔ ڈرائی کلین کروا لیں تو بہت ہی اچھا ہے۔
تصویر: Fotolia/Brenda Carson
دور رہنا بھی بہتر ہے
ایک اور احتیاط یہ ہے کہ سارا دن دفتر میں کام مت کریں۔ بخار کی صورت میں لوگوں سے زیادہ میل جول درست نہیں اور اس حالت میں رابطے محدود کرنا بہتر ہے۔ بیماری میں خود سے بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنا مناسب ہے۔
تصویر: picture alliance/empics
بیمار ہیں تو سیر مت کریں، ڈاکٹر کے پاس جائیں
بخار، کھانسی یا سانس لینے میں دشواری ہے تو طبی نگہداشت ضروری ہے۔ بھیڑ والے مقامات سے گریز کریں تاکہ بیماری دوسرے لوگوں ميں منتقل نہ ہو۔ ڈاکٹر سے رجوع کر کے اُس کی بتائی ہوئی ہدایات پر عمل کرنا لازمی ہے۔
تصویر: Reuters/P. Mikheyev
بازار میں مرغیوں یا دوسرے جانوروں کو مت چھوئیں
کورونا وائرس کے حوالے سے یہ بھی ہدایت جاری کی جاتی ہيں کہ مارکیٹ یا بازار میں زندہ جانوروں کو چھونے سے اجتناب کریں۔ اس میں وہ پنجرے بھی شامل ہیں جن میں مرغیوں یا دوسرے جانوروں کو رکھا جاتا ہے۔
تصویر: DW
گوشت پوری طرح پکائیں
گوشت کو اچھی طرح پکائیں۔ کم پکے ہوئے یا کچا گوشت کھانے سے گریز ضروری ہے۔ جانوروں کے اندرونی اعضاء کا بھی استعمال احتیاط سے کریں۔ اس میں بغیر گرم کیا ہوا دودھ بھی شامل ہے۔ بتائی گئی احتیاط بہت ہی ضروری ہیں اور ان پر عمل کرنے سے بیماری کو دور رکھا جا سکتا ہے۔ صحت مند رہیں اور پرمسرت زندگی گزاریں۔