’کورونا وائرس بھی بیوی جیسا ہے، برداشت کریں‘: انڈونیشی وزیر
28 مئی 2020
انڈونیشیا کے سلامتی امور کے وزیر یہ متنازعہ اور خواتین مخالف قرار دیا جانے والا بیان دے کر مشکل میں پڑ گئے ہیں کہ کورونا وائرس بھی ’بیوی جیسا ہے، جسے وقت کے ساتھ برداشت کیا اور جس کے ساتھ رہنا سیکھا جانا چاہیے‘۔
اشتہار
دنیا بھر میں کووِڈ انیس کے وبائی مرض کی وجہ بننے والے نئے کورونا وائرس کے بارے میں انڈونیشیا کے سکیورٹی منسٹر محمد محفوظ نے یہ بیان بدھ ستائیس مئی کو یوٹیوب پر پوسٹ کی گئی اپنی ایک ویڈیو میں دیا۔ اس کے بعد ان پر کئی سماجی حلقوں اور خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کی طرف سے شدید تنقید کی جانے لگی۔ محمد محفوظ پر یہ تنقید ابھی تک جاری ہے۔
انڈونیشیا میں بیلوں کی دوڑ اور ثقافت
انڈونیشیا میں بھی صدیوں سے بیلوں کو کھیتی باڑی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن بالی اور جاوا کے جزائر پر انہیں روایتی دوڑوں کے مقابلوں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ دیکھیے ان مقابلوں کی دلچسپ تصاویر!
تصویر: Claudio Sieber
سماٹرا کے جزیرے پر بیلوں کی دوڑ
جب چاول کی فصل کی کٹائی اپنے اختتام کو پہنچتی ہے تو مقامی کسان ’پاکو جوائی‘ نامی علاقے میں جمع ہو جاتے ہیں۔ یہاں بیلوں کی دوڑ کا مقابلہ منعقد کیا جاتا ہے اور کھیتوں کو ہی ریسنگ ٹریک کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
تصویر: Claudio Sieber
مقامی ہیرو
اس دوڑ کا تعلق نہ تو مذہب اور نہ ہی روحانیت سے ہے۔ ’جوکی‘ کہلانے والے مقامی کسانوں کا مقصد محض مقابلہ بازی اور تفریح ہوتا ہے۔ جیتنے والے کسان کو ’مقامی ہیرو‘ قرار دے دیا جاتا ہے۔
تصویر: Claudio Sieber
ریسنگ اور کنٹرول
کسی بہادر ’جوکی‘ کو لچکدار چھڑی سے بنائی گئی ان دو باگوں کے علاوہ کسی چیز کی ضرورت نہیں ہوتی۔ انہیں بیلوں کی ڈھیلی ڈھالی کاٹھی سے باندھ دیا جاتا ہے اور ان سے جڑے تختے پر کھلاڑی کھڑا ہو جاتا ہے۔ سہارے کے لیے بیل کی دم پکڑ لی جاتی ہے۔
تصویر: Claudio Sieber
بیلوں کو قریب قریب رکھنا
اس دوڑ میں فاتح قرار پانے کے لیے سب سے ضروری بات تیز رفتاری اور اپنی سمت کو سیدھا رکھنا ہوتی ہے۔ ان بیلوں کی رفتار تیس سے چالیس کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہو سکتی ہے۔ لیکن نہ تو کوئی اسٹاپ واچ ہوتی ہے اور نہ ہی کوئی واضح قوانین، حتمی فیصلہ مقابلے کی انتظامی کمیٹی کرتی ہے۔
تصویر: Claudio Sieber
گارے میں لت پت
دوڑ کے دوران گرنا اور گارے میں لت پت ہو جانا اس کھیل کے لازمی حصے ہیں۔ انتہائی ماہر ’جوکی‘ کے لیے بھی بیلوں کی سمت کو سیدھا رکھنا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔
تصویر: Claudio Sieber
جیتنے والی جوڑی
انڈونیشیا کے ایسے کسان اپنے بیلوں کا خاص خیال رکھتے ہیں۔ کئی انہیں خصوصی غذائیں حتیٰ کہ شہد تک بھی کھلانے کے دعوے کرتے ہیں۔ جیتنے والے کے لیے کوئی خاص انعام تو نہیں رکھا جاتا لیکن مقابلہ جیتنے والا بیل تقریباﹰ دگنی قیمت پر فروخت ہوتا ہے۔
تصویر: Claudio Sieber
بالی کے جزیرے پر بیل دوڑ
اس جزیرے پر چاول کی فصل کی کٹائی کے بعد ہر سال ’جیمبرانا کپ‘ کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اس ٹورنامنٹ کے مختلف مراحل ہوتے ہیں۔ حتمی مرحلے کا نام ’میکپنگ فائنل‘ ہے اور جتنے والے کسان کو دو لاکھ پاکستانی روپے کے برابر رقم دی جاتی ہے۔
تصویر: Claudio Sieber
’سجے سجائے‘ بیل
کسان اس میلے میں شرکت کے لیے اپنے بیلوں کو خوب اچھی طرح سجاتے ہیں۔ سب سے زیادہ زیور بیلوں کے سروں پر باندھنے کے لیے بنایا جاتا ہے۔
تصویر: Claudio Sieber
8 تصاویر1 | 8
آبادی کے لحاظ سے دنیا کے اس سب سے بڑے اسلامی ملک میں کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے حکومت نے عوامی شعبے میں کئی طرح کی پابندیاں لگا رکھی ہیں۔
یہ پابندیاں اگلے ماہ کے اوائل سے کچھ نرم کر دی جائیں گی۔ حکومت کا عوام سے مطالبہ ہے کہ وہ بدلے ہوئے حالات میں خود کو اس صورت حال کے لیے تیار کر لیں، جسے 'نئی نارمل صورت حال‘ کا نام دیا جا رہا ہے۔
ایک دوسرے وزیر کے پیغام کا حوالہ
اس تناظر میں سلامتی امور کے ملکی وزیر نے اپنی یوٹیوب ویڈیو میں کہا، ''کیا ہم ہمیشہ کے لیے گھروں میں بند رہیں گے؟ ہم خود کو اس صورت حال کے مطابق ڈھال سکتے ہیں، لیکن اپنی صحت اور حفظان صحت کے تقاضوں پر توجہ دیتے ہوئے۔‘‘
اس ویڈیو پیغام میں محمد محفوظ نے انڈونیشیا کے ایک اور وزیر کے ایک پیغام کا حوالہ بھی دیا اور یہی حوالہ ان کے لیے مسئلہ بن گیا۔ محمد محفوظ نے انگریزی زبان میں تیار کی گئی اس ویڈیو میں کہا، ''ابھی پچھلے دنوں ہی مجھے اپنے ساتھی لُوہُوت پندجیتن کی طرف سے بھیجی گئی ایک ویڈیو گرافک بھی ملی، جس کے مطابق: کورونا وائرس آپ کی بیوی کی طرح ہے۔ شروع میں آپ نے اسے کنٹرول کرنے کی کوشش کی۔ پھر آپ کو احساس ہوا کہ آپ ایسا نہیں کر سکتے۔ پھر آپ اس کے ساتھ رہنا سیکھ جاتے ہیں۔‘‘ لُوہُوت پندجیتن محمد محفوظ کی طرح انڈونیشی کابینہ کا حصہ ہیں اور سرمایہ کاری اور سمندری امور کے وزیر ہیں۔
'متنازعہ بیان صنفی تعصب کا عکاس‘
سکیورٹی منسٹر کی طرف سے کورونا وائرس کو کسی انسان کی بیوی جیسا قرار دیے جانے پر اپنے بہت سخت ردعمل میں انڈونیشیا کی ویمن سالیڈیریٹی سوسائٹی نے اپنے ایک مذمتی بیان میں کہا، ''یہ بیان اور ناقابل فہم موازنہ نہ صرف کووڈ انیس کی وبا پر قابو پانے کے سلسلے میں حکومتی ناہلی کا ثبوت ہے، بلکہ یہ اس صنفی تعصب اور خواتین کو کم تر سمجھنے کے قابل مذمت رویے کی عکاسی بھی کرتے ہیں، جو عوامی عہدوں پر فائز شخصیات اور اہلکاروں میں دیکھنے میں آتے ہیں۔‘‘
اس تنظیم کی طرف سے کہا گیا، ''خواتین کو ہدف بنانے والے اس طرح کے لطیفوں کی روایت سے خواتین پر تشدد کے سماجی رویوں کو مزید ہوا ملے گی اور انہیں عین معمول کی بات سمجھا جانے لگے گا۔‘‘
انڈونیشیا میں اب تک نیا کورونا وائرس مجموعی طور پر تقریباﹰ 24 ہزار انسانوں کو متاثر کر چکا اور تقریباﹰ ڈیڑھ ہزار افراد کی موت کی وجہ بن چکا ہے۔ بدھ ستائیس مئی کو صرف ایک دن میں پورے ملک میں کووڈ انیس کے تقریباﹰ 700 نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔
م م / ا ا (ڈی پی اے)
جب بیویاں عمر میں بڑی اور شوہر چھوٹے ہوں
جنوبی ایشیا کے معاشروں میں عمومی طور پر جب کوئی مرد اپنے سے بڑی عمر کی خاتون سے شادی کرتا ہے تو سماجی سطح پر طرح طرح کی باتیں بنتی ہیں۔ لیکن یورپی معاشرت میں یہ کوئی معیوب بات نہیں۔ یقین نہ آئے تو یہ تصاویر دیکھیے۔
تصویر: picture-alliance/abaca/H. Szwarc
فرانس کے صدر کی بیگم چوبیس سال بڑی
فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں اپنی بیگم سے چوبیس برس چھوٹے ہیں۔ بریژٹ ماکروں، ایمانوئل کی ٹیچر ہوا کرتی تھیں۔ ان دونوں کی کوئی اولاد نہیں تاہم بریژٹ کے اپنے پہلے شوہر سے تین بچے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/abaca/H. Szwarc
اپنے سابق شوہر سے اٹھائیس سال بڑی میڈونا
پاپ گلوکارہ میڈونا اور اُن کے سابقہ شوہر اور معروف ماڈل جیسس لوس کی عمروں میں پورے اٹھائیس سال کا فرق تھا۔ یہ رشتہ صرف دو سال چل سکا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/LaPresse/Masini
جرمن سپر ماڈل کا تیرہ سال چھوٹا دلہا
جرمنی کی سپر ماڈل ہائیڈی کلوم کے شوہر ویٹو شنابل اُن سے عمر میں تیرہ برس چھوٹے ہیں۔
تصویر: Getty Images for EJAF/D. Kambouris
پہلی نظر کی محبت
امریکی گلوکارہ ٹینا ٹرنر اور اُن کے شوہر اِرون باخ کو پہلی نظر میں ایک دوسرے سے محبت ہو گئی تھی۔ اِرون اور اُن کی بیوی ٹینا کی عمروں میں سولہ سال کا فرق ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Stuecklin
بارہ سال کا فرق ، تیئس سال کا ساتھ
جرمن سنگر نینا کے شوہر فلپ پالم اپنی گلوکارہ بیوی سے بارہ سال چھوٹے سہی لیکن یہ جوڑی تئیس سال سے ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے زندگی کے راستوں پر رواں دواں ہے۔
تصویر: Imago/Future Image
سویڈش فٹ بالر کی کامیاب ازدواجی زندگی
سویڈش فٹ بالر ’زلاٹن ابراہیم وچ‘ اپنی بیوی ہیلینا سیگر سے گیارہ برس چھوٹے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/F. Sandberg
نپولین بونا پارٹ کا عشق
بڑی عمر کی خواتین سے محبت اور پھر شادی صرف نئے دور کا قصہ نہیں۔ فرانسیسی بادشاہ نپولین بونا پارٹ بھی چھ سال بڑی جوزفین کے عشق میں مبتلا ہو گئے تھے۔ سماجی دباؤ کی پروا نہ کرتے ہوئے نپولین نے جوزفین کا ہاتھ تھاما تھا۔