کورونا وائرس سے دنیا میں اب ہر پندرہ سیکنڈ بعد ایک شخص ہلاک
5 اگست 2020
نئے کورونا وائرس کی وبا کے دوران دنیا میں اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد سات لاکھ سے زائد ہو گئی ہے۔ گزشتہ چند ہفتوں سے اس بیماری کے ہاتھوں اوسطاﹰ ہر پندرہ سیکنڈ بعد ایک شخص ہلاک ہو رہا ہے۔
اشتہار
امریکا کے جان ہاپکنز انسٹیٹیوٹ کے اعداد و شمار کے مطابق عالمی سطح پر کورونا سے مجموعی ہلاکتوں کی تعداد سات لاکھ سے متجاوز ہو چکی ہے۔ اگر گزشتہ صرف دو ہفتوں کے دوران اموات کی تعداد کو دیکھا جائے، تو یہ شرح اوسطاﹰ 247 اموات فی گھنٹہ یا ہر 15 سیکنڈ کے بعد ایک موت بنتی ہے۔ اس وبا سے اب تک دنیا بھر میں 18.5 ملین سے زیادہ لوگ متاثر ہو چکے ہیں۔ ان میں سے تقریباﹰ 11 ملین دوبارہ صحت یاب بھی ہو گئے ہیں۔
یورپ
اس وقت یورپ کے کسی ملک میں اگر روزانہ بنیادوں پر مریضوں کی تعداد میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا جا رہا ہے، تو وہ یوکرائن ہے۔ اس مشرقی یورپی ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کووڈ انیس کے تقریباﹰ 1300 نئے کیس رجسٹر کیے گئے۔ جرمنی میں، جو یورپی یونین کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے، ہسپتالوں کی تنظیم خود کو اس مرض کی ممکنہ دوسری لہر کے لیے تیار کر چکی ہے۔
ایشیا
جاپان میں منہ میں جراثیموں کو مارنے اور غراروں کے لیے استعال ہونے والا ایک محلول اس وقت ادویات کی دکانوں سے تقریباﹰ غائب ہو گیا، جب اوساکا کے گورنر نے یہ کہا کہ یہ ہائی جین پروڈکٹ ممکنہ طور پر کورونا وائرس کے خلاف مؤثر ثابت ہو سکتی ہے۔ یکدم کمیاب ہو جانے والا یہ 'ماؤتھ واش‘ اب جاپان میں بہت ہی کم دوا فروشوں کی دکانوں پر دستیاب ہے۔
افریقہ
جنوبی افریقہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک ملک میں صحت کے شعبے میں کام کرنے والے 24 ہزار کارکن خود بھی کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں۔ ان میں سے تاحال 181 کی موت بھی واقع ہو چکی ہے۔ جنوبی افریقہ براعظم افریقہ میں کووڈ انیس سے سب زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔
ہوائی سفر کی اب ممکنہ شکل کیا ہو گی؟
کورونا وائرس کی وبا نے دنیا بھر کو اور زندگی کے قریب ہر شعبے کو متاثر کیا ہے۔ اسی سبب ہوائی سفر بھی ابھی تک شدید متاثر ہے۔ اس پکچر گیلری میں دیکھیے کہ مستقبل میں ہوائی سفر ممکنہ طور پر کس طرح ہو گا۔
تصویر: Aviointeriors
بجٹ ایئرلائنز
بجٹ ایئر لائنز جو دنیا بھر میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سفری سہولیات فراہم کرتی ہیں وہ خاص طور پر کورونا لاک ڈاؤن کے سبب تحفظات کا شکار ہیں۔ ایسی تمام ایئرلائنز جن کے زیادہ تر جہاز چند منٹ ہی زمین پر گزارتے تھے اور پھر مسافروں کو لے کر محو پرواز ہوجاتے تھے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/epa/Airbus
گراؤنڈ پر زیادہ وقت
کورونا لاک ڈاؤن کے بعد جب ایسے ہوائی جہاز اڑنا شروع کریں گے تو انہیں دو پروازوں کے درمیان اب زیادہ دیر تک گراؤنڈ پر رہنا پڑے گا۔ طویل فاصلوں کی دو پروازوں کے درمیان یہ لازمی ہو گا کہ اس دوران جہاز کو جراثیم کش مصنوعات سے مکمل طور پر صاف کیا جائے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H.A.Q. Perez
سست رفتار بورڈنگ
سماجی فاصلے کو یقینی بنانے کے سبب مسافروں کو ایک دوسرے سے فاصلے پر رہنا ہو گا اور اسی سبب بورڈنگ کا عمل بھی سست رہے گا اور لوگوں کو زیادہ دیر تک انتظار کرنا پڑے گا۔
تصویر: imago images/F. Sorge
سیٹوں کے درمیان فاصلہ
ابھی تک یہ بات ثابت نہیں ہوا کہ دو سیٹوں کے درمیان ایک سیٹ خالی چھوڑنے سے کورونا کے انفیکشن کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ جرمن ایئرلائن لفتھانزا جو یورو ونگز کی بھی مالک ہے، ابھی تک اس طرح کی بُکنگ فراہم نہیں کر رہی۔ ایک اور بجٹ ایئرلائن ایزی جیٹ البتہ ابتدائی طور پر اس سہولت کے ساتھ بُکنگ شروع کرنا چاہتی ہے کہ ہر دو مسافروں کے درمیان ایک سیٹ خالی ہو گی۔
ایوی ایشن کنسلٹنگ کمپنی ’’سمپلیفائنگ‘‘ کا خیال ہے کہ دیگر حفاظتی اقدامات کے علاوہ مسافروں کے لیے یہ بھی لازمی ہو گا کہ وہ چیک اِن سے قبل اپنا امیونٹی پاسپورٹ بھی اپ لوڈ کریں جس میں یہ درج ہو گا کہ آپ کے جسم میں اینٹی باڈیز یا کورونا کے خلاف قوت مدافعت موجود ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/C. Soeder
ایئرپورٹس پر طویل وقت
مسافروں کو ممکنہ طور پر اپنی پرواز سے چار گھنٹے قبل ایئرپورٹ پر پہنچنا ہو گا۔ انہیں ممکنہ طور پر ڈس انفیکٹینٹس ٹنل سے بھی گزرنا ہو گا اور چیک ان ایریا میں داخلے سے قبل ایسے اسکینرز میں سے بھی جو ان کے جسم کا درجہ حرارت نوٹ کریں گے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Marks
جہاز میں بھی ماسک کا استعمال
جرمنی ایئرلائن لابی BDL نے تجویز دی ہے کہ جہاز میں سوار تمام مسافروں کے لیے ناک اور منہ پر ماسک پہنا لازمی ہو سکتا ہے۔ لفتھانزا پہلے ہی اسے لازمی قرار دے چکی ہے۔ جیٹ بلو ایئرلائن بھی امریکا اور کینڈا میں دوران پرواز ماسک پہنے رکھنا لازمی قرار دے چکے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/D. Leal-Olivas
سامان کی بھی پریشانی
یہ بھی ممکن ہے کہ مسافروں کے ساتھ ساتھ مسافروں کے سامان کو الٹرا وائلٹ شعاؤں کے ذریعے ڈس انفیکٹ یا جراثیم وغیرہ سے پاک کیا جائے۔ لینڈنگ کے بعد بھی کنویئر بیلٹ پر رکھے جانے سے قبل اس سامان کو دوبارہ جراثیم سے پاک کیا جائے گا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/T. Stolyarova
مختلف طرح کی سیٹیں
جہازوں کی سیٹیں بنانے والے مختلف طرح کی سیٹیں متعارف کرا رہے ہیں۔ اٹلی کی ایک کمپنی نے ’گلاس سیف‘ ڈیزائن متعارف کرایا ہے جس میں مسافروں کے کندھوں سے ان کے سروں کے درمیان ایک شیشہ لگا ہو گا جو دوران پرواز مسافروں کو ایک دوسرے سے جدا رکھے گا۔
تصویر: Aviointeriors
کارگو کیبن کا ڈیزان
ایک ایشیائی کمپنی ’ہیکو‘ نے تجویز دی ہے کہ مسافر کیبن کے اندر ہی کارگو باکس بھی بنا دیے جائیں۔ ابھی تک کسی بھی ایئرلائن نے اس طرح کے انتظام کے لیے کوئی آرڈر نہیں دیا۔ اس وقت مسافر سیٹوں کی نسبت سامان کے لیے زیادہ گنجائش پیدا کرنے کی طلب بڑھ رہی ہے۔
تصویر: Haeco
فضائی میزبانوں کے لیے بھی نیا تجربہ
کیبن کریو یا فضائی میزبان بھی دوران پرواز خصوصی لباس زیب تن کریں گے اور ساتھ ہی وہ دستانے اور چہرے پر ماسک کا استعمال بھی کریں گے۔ اس کے علاوہ انہیں ہر نصف گھنٹے بعد اپنے ہاتھوں وغیرہ کو سینیٹائز کرنا ہو گا۔ بزنس اور فرسٹ کلاس کے لیے محفوظ طریقے سے سیل شدہ کھانے دستیاب ہوں گے۔
تصویر: picture-alliance/AA/S. Karacan
11 تصاویر1 | 11
وہاں اب تک تقریباﹰ سوا پانچ لاکھ لوگوں میں کورونا وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے۔ یہ تعداد پورے براعظم افریقہ میں کورونا کے مریضوں کی تعداد کا نصف سے بھی زائد بنتی ہے۔ جنوبی افریقہ عالمی سطح پر اس بیماری سے پانچ سب سے متاثرہ ممالک میں سے ایک ہے۔
جنوبی امریکا
جنوبی امریکا دنیا کا اس وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ براعظم بن چکا ہے اور اس نے یورپ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ عالمی سطح پر کووڈ انیس کی وجہ سے کُل ہلاکتوں میں سے تقریباﹰ 30 فیصد یا دو لاکھ چھ ہزار اموات اسی براعظم میں ہوئی ہیں۔ سب سے زیادہ متاثرہ لاطینی امریکی ملک برازیل ہے، جہاں تقریباﹰ 96 ہزار لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس کے بعد 49 ہزار اموات کے ساتھ میکسیکو دوسرے نمبر پر ہے اور پھرکولمبیا، پیرو، ارجنٹائن اور بولیویا قابل ذکر ہیں۔
شمالی امریکا
براعظم شمالی امریکا میں یوں تو کینیڈا بھی اس وبا سے بری طرح متاثر ہوا ہے، لیکن عالمی سطح پر سب سے زیادہ متاثرہ ملک آج بھی امریکا ہے۔ وہاں کورونا وائرس اب تک تقریباﹰ 48 لاکھ انسانوں کو متاثر کر چکا ہے۔ ان میں سے ایک لاکھ 57 ہزار کے قریب ہلاک ہو چکے ہیں۔ دنیا کے کسی ایک ملک میں کووڈ انیس کے مریضوں اور ہلاکتوں کی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے۔
م م / ش ج (اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز)
کورونا سے بچاؤ: خود کو صحت مند رکھیں اور باخبر رہیں
کورونا وائرس اب ایک عالمی وباء کی شکل اختیار کر چکا ہے، مگر پھر بھی اس کے حوالے سے خوف زدہ یا پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔ بلکہ یہ زیادہ اہم ہے کہ آپ اپنے آپ کو صحت مند رکھیں اور ان حالات میں خود کو باخبر رکھیں۔
تصویر: Imago Images/photothek/U. Grabowsky
اپنی قوت مدافعت بڑھائیں
طبی طور پر کمزور اور کم قوت مدافعت رکھنے والے لوگوں پر کوئی بھی وائرس حملہ آور ہو سکتا ہے۔ وٹامن سی قوت مدافعت بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس مقصد کے لیے لیموں اور دیگر پھلوں کا استعمال اہم ہے۔
تصویر: Fotolia/Dino Osmic
ادرک اور لیموں کا پانی
ادرک کی دو قاشیں لیں اور تھوڑا سا لیموں کا رس ایک گلاس گرم پانی میں ڈال لیں۔ پھر اسے تھوڑا ٹھوڑا کر کے پیتے رہیں۔ آپ اس طرح دن میں ایک دو گلاس پی سکتے ہیں۔ یہ بات بھی اہم ہے کہ ان حالات میں پانی کافی زیادہ پیا جائے۔
تصویر: Imago Images/Rüdiger Wölk
زِنک
قوت مدافعت بڑھانے کے لیے وٹامن ڈی تھری اور زنک کا استعمال بھی بہت اہم ہے۔ اس مقصد کے لیے رات کو 15 ملی گرام زنک کی ٹیبلٹ کھائی جا سکتی ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ زنک کورونا وائرس سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
تصویر: imago images/McPHOTO
محفوظ فاصلہ برقرار رکھیں
جرمنی کے متعدی بیماریوں کے انسداد کے ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے سربراہ نے اپنے ایک ٹیلی وژن انٹرویو میں لوگوں پر زور دیا کہ وہ عوامی اجتماعات سے دور رہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دیگر انسانوں سے کم از کم دو میٹر کا فاصلہ برقرار رکھنا اس بیماری سے بچنے کے لیے اہم ہے۔
تصویر: Reuters/E. Lopez
خود کو جرثوموں سے محفوظ رکھیں
اپنے ہاتھوں کو وقتاﹰ فوقتاﹰ پانی اور صابن سے دھونا اہم ہے۔ لیکن اگر آپ اپنے گھر یا دفتر سے باہر ہیں تو پھر جراثیم کش لوشن یا سینٹیٹائزر کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔
تصویر: AFP/S. Bozon
سکوں اور کرنسی نوٹوں سے احتیاط
ہمارے ہاتھ میں جو کرنسی نوٹ یا سکے پہنچتے ہیں وہ اس سے پہلے درجنوں یا سینکڑوں ہاتھوں سے گزر چکے ہوتے ہیں۔ لہٰذا خریداری کرتے ہوئے اس بارے میں احتیاط کرنا اہم ہے۔