1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا وائرس، صوبہ سندھ میں بھی پہلا ڈاکٹر ہلاک

7 اپریل 2020

پاکستان کے جنوبی صوبے سندھ میں کورونا وائرس کے وبا کا شکار بننے والے پہلے ڈاکٹر کی ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ وائرس کا نشانہ بننے کے بعد گزشتہ کئی روز سے مصنوعی تنفس مہیا کیا جا رہا تھا۔

تصویر: DW/Fareedullah Khan

کراچی میں قائم اسلامک میڈیا ایسوسی ایشن (پیما) کے سربراہ ڈاکٹر عظیم الدین نے بتایا، "عمدہ فزیشن اور الخدمت ہسپتال تھرپارکر کے میڈیکل سپریٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالقادر سومرو انڈس ہسپتال کراچی میں انتقال کر گئے۔ کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد انہیں گزشتہ کئی روز سے لائف سپورٹ مہیا کی جا رہی تھی۔"

ڈاکٹر سومرو کی ہلاکت کے بعد کوروانا وائرس کے نتیجے میں صوبہ سندھ میں اس وبا کے ہاتھوں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 18 ہو گئی ہے۔ صوبہ سندھ پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد کے اعتبار سے دوسرا سب سے متاثرہ صوبہ ہے۔ صوبہ سندھ میں اب تک 932 افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔ اس وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد کے اعتبار سے صوبہ پنجاب سب سے آگے ہیں، جہاں 1918 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ خیبر پختونخوا میں پانچ سو، بلوچستان میں دو سو، اسلام آباد میں 83 ، گلگت بلتستان میں دو سو گیارہ اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں اٹھارہ افراد میں اس وائرس کی تصدیق کی جا چکی ہے۔ پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد اب تین ہزار آٹھ سو چونسٹھ بتائی جا رہی ہے۔

اس وبا کی وجہ سے پاکستان میں اب تک 54 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی جا چکی ہے۔ ہلاکتوں میں خیبرپختونخوا اور سندھ سرفہرست میں جہاں سترہ سترہ افراد اس وبا کا نشانہ بنے جب کہ پنجاب میں پندرہ، گلگت بلتستان میں تین، بلوچستان میں ایک اور وفاق کے زیرانتظام اسلام آباد میں ایک شخص اس وبا کا نشانہ بنا۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے باعث یہ دوسرے ڈاکٹر کی ہلاکت ہے۔ اس سے قبل گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر اسامہ ریاض اس وبا کے ہاتھوں جان کھو بیٹھے تھے۔ انہیں ایک قومی ہیرو کے اعزاز کے ساتھ دفن کیا گیا تھا۔

یہ بات اہم ہے کہ پاکستان میں متعدد میڈیکل تنظیمیں خبردار کر رہی ہیں کہ کورونا وائرس کے خلاف لڑائی میں شامل ڈاکٹروں، نرسوں اور دیگر طبی عملے کو ماسکس، حفاظتی لباس اور دیگر ضروری اشیاء کی قلت کا سامنا ہے۔ گزشتہ روز پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ڈاکٹروں نے حفاظتی ماسکس اور دیگر ضروری اشیاء کی عدم دستیابی کے خلاف مظاہرہ بھی کیا تھا۔ اس کے جواب میں پولیس نے کارروائی کر کے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔

ع ت، ع ق (خبر رساں ادارے)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں