کورونا وائرس نے بنگلہ دیش کے مذہبی امور کے وزیر کی جان لے لی
14 جون 2020
بنگلہ دیشی کابینہ کے رکن اور مذہبی امور کے وزیر مملکت شیخ محمد عبداللہ کا نئے کورونا وائرس کی وجہ سے لگنے والی بیماری کووڈ انیس کے باعث انتقال ہو گیا ہے۔ ان کی عمر 75 برس تھی۔ ملکی حکومت نے ان کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔
اشتہار
اہم بات یہ ہے کہ خود شیخ محمد عبداللہ یا کسی اور کو بظاہر یہ علم نہیں تھا کہ وہ کورونا وائرس کا شکار ہو چکے تھے۔ دنیا بھر میں کئی ملین دیگر مریضوں کی طرح اس وائرس نے اس جنوبی ایشیائی سیاستدان کے بھی پھیپھڑوں اور نظام تنفس کو متاثر کیا تھا۔
شیخ محمد عبداللہ کے ذاتی معاون نجم الحق نے بتایا کہ ان کی طبیعت کل ہفتہ تیرہ جون کی رات کافی خراب ہوئی اور سانس لینے میں بہت مشکل ہونے لگی، تو شیخ محمد عبداللہ کو فوری طور پر دارالحکومت ڈھاکا کے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال پہنچا دیا گیا۔ وہاں کچھ ہی دیر بعد ان کا انتقال ہو گیا۔
انتقال کے بعد کورونا ٹیسٹ
بنگلہ دیشی وزارت مذہبی امور کے ترجمان انور حسین کے مطابق جب ڈاکٹروں نے عبداللہ کو مردہ قرار دے دیا، تو ان کے خون کا نمونہ لے کر ان کا طبی ٹیسٹ کیا گیا۔ اس ٹیسٹ کے آج اتوار چودہ جون کو حاصل ہونے والے نتائج کے مطابق مذہبی امور کے یہ وزیر کورونا وائرس کا شکار تھے اور ان کی موت بھی اسی وجہ سے ہوئی۔
لاک ڈاؤن کو ممکن بنانے کے لیے سکیورٹی اہلکاروں کی کارروائیاں
کورونا وائرس کی وجہ دنیا بھر کے متعدد ممالک میں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے تاکہ اس عالمی وبا کے پھیلاؤ کے عمل میں سستی پیدا کی جا سکے۔ کئی ممالک میں اس لاک ڈاؤن کو یقینی بنانے کے لیے سکیورٹی اہلکاروں کی مدد بھی طلب کرنا پڑی ہے۔
تصویر: DW/T. Shahzad
لاہور، پاکستان
لاک ڈاؤن کے باوجود پاکستان کے متعدد شہروں میں لوگوں کو سڑکوں پر دیکھا جا سکتا ہے۔ لاہور میں پولیس اہلکاروں کی کوشش ہے کہ لوگوں کو باہر نہ نکلنے دیا جائے تاہم ان کی یہ کوشش کامیاب ہوتی دکھائی نہیں دے رہی۔
تصویر: DW/T. Shahzad
موغادیشو، صومالیہ
افریقی ملک صومالیہ میں بھی نئے کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔ تاہم دارالحکومت موغادیشو میں لوگ معاملے کی نزاکت کو نہیں سمجھ پا رہے۔ اس لاک ڈاؤن کو مؤثر بنانے کے لیے کئی مقامات پر سکیورٹی اہلکاروں نے شہریوں کو اسلحہ دکھا کر زبردستی گھر روانہ کیا۔
تصویر: Reuters/F. Omar
یروشلم، اسرائیل
اسرائیل میں بھی کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر لاک ڈاؤن کیا جا چکا ہے۔ تاہم اس یہودی ریاست میں سخت گیر نظریات کے حامل یہودی اس حکومتی پابندی کے خلاف ہیں۔ بالخصوص یروشلم میں ایسے لوگوں کو گھروں سے باہر نکلنے سے روکنے کی خاطر پولیس کو فعال ہونا پڑا ہے۔
تصویر: Reuters/R. Zvulun
برائٹن، برطانیہ
برطانیہ بھی کورونا وائرس سے شدید متاثر ہو رہا ہے، یہاں تک کے اس ملک کے وزیر اعظم بورس جانسن بھی اس وبا کا نشانہ بن چکے ہیں۔ برطانیہ میں لاک ڈاؤن کيا گیا ہے لیکن کچھ لوگ اس پابندی پر عمل درآمد کرتے نظر نہیں آ رہے۔ تاہم پولیس کی کوشش ہے کہ بغیر ضرورت باہر نکلنے والے لوگوں کو واپس ان کے گھر روانہ کر دیا جائے۔
تصویر: Reuters/P. Cziborra
گوئٹے مالا شہر، گوئٹے مالا
گوئٹے مالا کے دارالحکومت میں لوگ کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سڑکوں پر نکلنے سے نہیں کترا رہے۔ گوئٹے مالا شہر کی پولیس نے متعدد لوگوں کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔
تصویر: Reuters/L. Echeverria
لاس اینجلس، امریکا
امریکا بھی کورونا وائرس کے آگے بے بس نظر آ رہا ہے۔ تاہم لاک ڈاؤن کے باوجود لوگ سڑکوں پر نکلنے سے گریز نہیں کر رہے۔ لاس اینجلس میں پولیس گشت کر رہی ہے اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تاکید کی جا رہی ہے۔
تصویر: Reuters/K. Grillot
چنئی، بھارت
بھارت میں بھی لاک ڈاؤن کیا گیا ہے لیکن کئی دیگر شہروں کی طرح چنئی میں لوگ گھروں سے باہر نکلنے سے باز نہیں آ رہے۔ اس شہر میں پولیس اہلکاروں نے لاک ڈاؤن کی خلاف وزری کرنے والوں پر تشدد بھی کیا۔
تصویر: Reuters/P. Ravikumar
کھٹمنڈو، نیپال
نیپال میں بھی لوگ حکومت کی طرف سے جاری کردہ حفاظتی اقدامات پر عمل کرتے نظر نہیں آ رہے۔ کھٹمنڈو میں پولیس اہلکاروں کی کوشش ہے کہ لوگ نہ تو گھروں سے نکليں اور نہ ہی اجتماعات کی شکل میں اکٹھے ہوں۔
تصویر: Reuters/N. Chitrakar
احمد آباد، بھارت
بھارتی شہر احمد آباد میں لاک ڈاؤن کو مؤثر بنانے کے لیے خصوصی پولیس کے دستے تعینات کر دیے گئے ہیں۔ یہ اہلکار سڑکوں پر گشت کرتے ہیں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہیں۔
تصویر: Reuters/A. Dave
ماسکو، روس
روسی دارالحکومت ماسکو میں بھی جزوی لاک ڈاؤن کیا جا چکا ہے تاکہ نئے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد مل سکے۔ تاہم اس شہر میں بھی کئی لوگ اس لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے دیکھے گئے ہیں۔ ریڈ اسکوائر پر دو افراد کو پولیس کی پوچھ گچھ کا سامنا بھی کرنا پڑا۔
تصویر: Reuters/M. Shemetov
بنکاک، تھائی لینڈ
تھائی لینڈ میں بھی لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے، جہاں گھروں سے باہر نکلنے والے افراد کو پولیس کے سامنے بیان دینا پڑتا ہے کہ ایسی کیا وجہ بنی کہ انہیں گھروں سے نکلنا پڑا۔ ضروری کام کے علاوہ بنکاک کی سڑکوں پر نکلنا قانونی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
تصویر: Reuters/J. Silva
ریو ڈی جینرو، برازیل
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر برازیل میں بھی پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں لیکن موسم گرما کے آغاز پر مشہور سیاحتی شہر ریو ڈی جینرو کے ساحلوں پر کچھ لوگ دھوپ سینکنے کی خاطر نکلتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو وہاں تعینات پولیس اہلکاروں کے سامنے جواب دینا پڑتا ہے۔
تصویر: Reuters/L. Landau
کیپ ٹاؤن، جنوبی افریقہ
جنوبی افریقہ میں بھی حکومت نے سختی سے کہا ہے کہ لوگ بلا ضرورت گھروں سے نہ نکلیں۔ اس صورت میں انہیں خصوصی سکیورٹی اہلکاروں کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ کیپ ٹاؤن میں پولیس اور فوج دونوں ہی لاک ڈاؤن کو موثر بنانے کی کوشش میں ہیں۔
تصویر: Reuters/M. Hutchings
ڈھاکا، بنگلہ دیش
جنوبی ایشیائی ملک بنگلہ دیش میں بھی سخت پابندیوں کے باوجود لوگ سڑکوں پر نکل رہے ہیں۔ تاہم اگر ان کا ٹکراؤ پوليس سے ہو جائے تو انہیں وہیں سزا دی جاتی ہے۔ تاہم انسانی حقوق کے کارکن اس طرح کی سزاؤں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔
تصویر: DW/H. U. R. Swapan
14 تصاویر1 | 14
وہ بنگہ دیش میں نئے کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کر جانے والے پہلے ملکی وزیر ہیں۔ وزیر اعظم شیخ حسینہ کی کابینہ کے دو دیگر وزراء بھی کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں اور ان کا علاج جاری ہے۔
تقریباﹰ ڈیڑھ سال تک ملکی کابینہ کے رکن
عوامی لیگ نامی سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے شیخ محمد عبداللہ کو گزشتہ برس سات جنوری کو مذہبی امور کے وزیر مملکت کے طور پر اپنی کابینہ میں شامل کیا تھا۔ عبداللہ کی تدفین جنوب مغربی ضلع گوپال گنج میں کی جائے گی، جو ان کا آبائی علاقہ ہے۔
بنگلہ دیش میں نئے کورونا وائرس کے پہلے تین کیسز کی تصدیق مارچ میں ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے اب تک وہاں 88 ہزار سے زائد شہری اس مہلک وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں جبکہ یہی وائرس کل ہفتہ تیرہ جون تک 1100 سے زائد بنگلہ دیشی باشندوں کی جان لے چکا تھا۔
م م / ع س (ڈی پی اے)
کورونا سے بچاؤ: خود کو صحت مند رکھیں اور باخبر رہیں
کورونا وائرس اب ایک عالمی وباء کی شکل اختیار کر چکا ہے، مگر پھر بھی اس کے حوالے سے خوف زدہ یا پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔ بلکہ یہ زیادہ اہم ہے کہ آپ اپنے آپ کو صحت مند رکھیں اور ان حالات میں خود کو باخبر رکھیں۔
تصویر: Imago Images/photothek/U. Grabowsky
اپنی قوت مدافعت بڑھائیں
طبی طور پر کمزور اور کم قوت مدافعت رکھنے والے لوگوں پر کوئی بھی وائرس حملہ آور ہو سکتا ہے۔ وٹامن سی قوت مدافعت بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس مقصد کے لیے لیموں اور دیگر پھلوں کا استعمال اہم ہے۔
تصویر: Fotolia/Dino Osmic
ادرک اور لیموں کا پانی
ادرک کی دو قاشیں لیں اور تھوڑا سا لیموں کا رس ایک گلاس گرم پانی میں ڈال لیں۔ پھر اسے تھوڑا ٹھوڑا کر کے پیتے رہیں۔ آپ اس طرح دن میں ایک دو گلاس پی سکتے ہیں۔ یہ بات بھی اہم ہے کہ ان حالات میں پانی کافی زیادہ پیا جائے۔
تصویر: Imago Images/Rüdiger Wölk
زِنک
قوت مدافعت بڑھانے کے لیے وٹامن ڈی تھری اور زنک کا استعمال بھی بہت اہم ہے۔ اس مقصد کے لیے رات کو 15 ملی گرام زنک کی ٹیبلٹ کھائی جا سکتی ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ زنک کورونا وائرس سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
تصویر: imago images/McPHOTO
محفوظ فاصلہ برقرار رکھیں
جرمنی کے متعدی بیماریوں کے انسداد کے ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے سربراہ نے اپنے ایک ٹیلی وژن انٹرویو میں لوگوں پر زور دیا کہ وہ عوامی اجتماعات سے دور رہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دیگر انسانوں سے کم از کم دو میٹر کا فاصلہ برقرار رکھنا اس بیماری سے بچنے کے لیے اہم ہے۔
تصویر: Reuters/E. Lopez
خود کو جرثوموں سے محفوظ رکھیں
اپنے ہاتھوں کو وقتاﹰ فوقتاﹰ پانی اور صابن سے دھونا اہم ہے۔ لیکن اگر آپ اپنے گھر یا دفتر سے باہر ہیں تو پھر جراثیم کش لوشن یا سینٹیٹائزر کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔
تصویر: AFP/S. Bozon
سکوں اور کرنسی نوٹوں سے احتیاط
ہمارے ہاتھ میں جو کرنسی نوٹ یا سکے پہنچتے ہیں وہ اس سے پہلے درجنوں یا سینکڑوں ہاتھوں سے گزر چکے ہوتے ہیں۔ لہٰذا خریداری کرتے ہوئے اس بارے میں احتیاط کرنا اہم ہے۔