امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ اس بات کے خاطر خواہ شواہد موجود ہیں کہ یہ وبا چین میں ووہان کی لیبارٹری سے شروع ہوئی۔
اشتہار
اتوار کو امریکی نیوز چینل اے بی سی سے بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا"ڈھیروں شواہد موجود ہیں" کہ یہ معاملہ ووہان انسٹیٹوٹ آف وائرالوجی سے شروع ہوا۔
مائیک پومپیو نے وبا سے نمٹنے میں بیجنگ حکومت پر کافی تنقید کی اور کہا کہ، "میرے خیال میں اب یہ بات ساری دنیا کے سامنے ہے۔ یاد رکھیں، چین کی طرف سے دنیا میں انفیکشن پھیلانے اور خراب معیار کی لیبارٹریاں چلانے کی ایک طویل تاریخ ہے۔"
اس سے پہلے امریکی صدر ٹرمپ خود بھی کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے کورونا وائرس اور ووہان لیبارٹری سے متعلق شواہد دیکھے ہیں۔ صدر ٹرمپ کے مطابق ابھی یہ واضح نہیں کہ چین کی حکومت نے یہ وائرس جان بوجھ کر چھوڑا یا یہ لیبارٹری سے غلطی سے نکل گیا۔
سازشی نظریات
ناقدین کا کہنا ہے کہ امریکی قیادت کے اس قسم کے بیانات "سازشی نظریات" کو فروغ دے رہے ہیں۔
ووہان لیبارٹری سے متعلق امریکی الزامات کے ابھی تک کوئی خاص شواہد منظر عام پر نہیں آئے۔ البتہ میڈیا کو لیک کیے گئے خفیہ مراسلوں سے یہ بات سامنے آئی کہ دو سال پہلے امریکی حکام نے اس لیبارٹری کے حفاظتی معیار پر تشویش ظاہر کی تھی۔
چین کے ’سانپوں کے گاؤں‘ میں بے روزگاری
04:00
چین نے بارہا امریکی الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ ووہان لیبارٹری کا کہنا ہے کہ وہاں ریسرچ کے کام کے دوران انتہائی احتیاط برتی جاتی ہے، اس لیے لیبارٹری سے وائرس لیک ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
چین کا عدم تعاون
سائینسدانوں کا ابھی تک یہ خیال ہے کہ یہ وائرس ووہان میں جانوروں کی منڈی سے پھیلا۔ لیکن اس کے بھی کوئی حتمی سائنسی شواہد موجود نہیں۔
اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ چین نے عالمی ماہرین کو ووہان لیبارٹری میں کیے جانے والے تجربات تک رسائی دینے سے انکار کر رکھا ہے۔
چین کے عدم تعاون پر کئی ملکوں میں شکوک و شبہات بڑھ رہے ہیں کہ اس مہلک وائرس کے حوالے سے ایسا کیا ہے جسے چین دنیا سے چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔
"وائرس انسانی تخلیق نہیں"
آسٹریلیا، جرمنی اور دیگر ملکوں کا اصرار ہے کہ دنیا کے لیے یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ اس وائرس کی شروعات کیسے اور کہاں سے ہوئی، جس کے لیے چین کا تعاون لازمی ہے۔
لیکن جب تک ایسا ہو، چین پر امریکی رہنماؤں کے الزامات کو دونوں ملکوں میں روایتی چپقلش کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔
صحت کی عالمی تنظیم (ڈبلیو ایچ او) اور امریکی نیشنل انٹیلیجنس کے ڈائریکٹر نے اس امکان کو رد کیا ہے کہ وائرس کو ووہان میں بنایا یا چھوڑا گیا۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق سائنسدان اور انٹیلیجنس کمیونٹی اس بات پر متفق نظر آتی ہیں کہ کورونا وائرس کی نئی قسم انسانی تخلیق نہیں۔
(اے ایف پی، ڈی پی اے)
کورونا وائرس کی وبا اور ماہِ رمضان
دینِ اسلام میں رمضان ایک مقدس مہینہ ہے۔ دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے اس مہینے میں مسلمانوں کو درپیش صورت حال اس پکچر گیلری میں دیکھی جا سکتی ہے۔
تصویر: Reuters/M. P. Hossain
سعودی عرب: مکہ کی عظیم مسجد
رمضان کے مہینے میں دنیا بھر کے مسلمان جوق در جوق مکہ پہنچ کر خانہ کعبہ کے احاطے میں نماز اور دوسری عبادات ادا کرنے میں فخر محسوس کرتے ہیں۔ لیکن رواں برس مہلک وبا کی وجہ سے یہ مقام اور مسجد زائرین کے بغیر ہے۔ اس تصویر میں چند افراد کو رمضان کے مہینے میں خانہ کعبہ کے اندر دیکھا جا سکتا ہے۔
تصویر: Getty Images
سری لنکا: روزے کی افطاری
سری لنکا کے مقام ملوانا میں ایک مسلمان خاندان کے افراد روزے کی افطاری کے وقت ایک دوسرے کے بہت قریب بیٹھے ہیں۔ یورپی معیار کے مطابق یہ لوگ ’سوشل ڈسٹینسنگ‘ یا سماجی فاصلے کے اصول کے منافی انداز اپنائے ہوئے ہیں۔
تصویر: Getty Images/I. S. Kodikara
اسرائیل: نماز کی ادائیگی میں بھی فاصلہ
ایسا رپورٹ کیا گیا ہے کہ اسرائیل میں کورونا وائرس کی وبا کے تناظر میں لوگوں نے ’سوشل ڈسٹینسنگ‘ کو بہت سنجیدگی سے لے رکھا ہے۔ اسرائیلی ساحلی علاقے جافا کی ایک پارکنگ میں مسلمانوں کا ایک گروپ فاصلہ اپناتے ہوئے نماز ادا کر رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/A. Gharabli
انڈونیشیا: نماز کی لائیو اسٹریمنگ
انڈونیشی دارالحکومت جکارتہ میں امام بمبانگ سُپریانتو ماسک پہن کر رمضان میں قرآن کی تلاوت کر رہے ہیں۔ وہ اس وقت اپنی سُنڈا کیلاپا مسجد میں بیٹھے ہیں۔ ان کا یہ احتیاطی عمل دوسروں کے لیے باعث مثال ہے۔
تصویر: Reuters/W. Kurniawan
امریکا: اعلانِ رمضان
امریکی ریاست میشیگن کی وین کاؤنٹی میں واقع شہر ڈیئر بورن کے کمیونٹی سینٹر میں قائم مسجد السلام کے باہر انگریزی حروف میں’رمضان کریم‘ لکھ کر لگایا گیا ہے۔ یہ عملے کی جانب سے اعلانِ رمضان ہے۔
تصویر: Getty Images/E. Cromie
سری لنکا: تنہا عبادت کرنے کی خواہش
ماہِ رمضان میں ہر عمر کے ایسے بہت سے افراد ہیں، جو مسجد میں پہنچ کرعلیحدہ علیحدہ بیٹھ کر شوق سے عبادت کرنے میں مسرت محسوس کرتے ہیں۔ تصویر میں ایک بچہ مسجد میں آسمان کی جانب چہرہ بلند کر کے دعا مانگ رہا ہے۔
تصویر: Reuters/D. Liyanawatte
جرمنی: فون پر قرآن کی تلاوت
جرمنی کے امام بینجمن ادریس نے قرآن کی مکمل تلاوت کر کے اُس کو اپ لوڈ کر رکھا ہے۔ یہ تلاوت موبائل فون پر بھی سنی جا سکتی ہے۔ اس تصویر میں وہ پینز برگ اسلامک فورم کی مسجد میں تلاوت کر رہے ہیں۔ اس اسلامک فورم کے خوبصورت طرز تعمیر کو تعمیراتی ایوارڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔
تصویر: Reuters/A. Uyanik
ترکی: ویران مرکزِ شہر
اس تصویر میں تاریخی ترک شہر استنبول کے معروف علاقے بئے اولو میں واقع گالاتا ٹاور کو دیکھا جا سکتا ہے۔ عام دنوں میں یہ علاقہ لوگوں سے بھرا ہوتا تھا لیکن ترکی میں کورونا وائرس کی وبا زور پکڑے ہوئے ہے اور لوگوں کو دور دور رہنے کی تلقین کی گئی ہے۔ ترکی میں کئی شہروں میں بھیڑ والے علاقے اب ویران دکھائی دیتے ہیں۔
تصویر: Getty Images/B. Kara
نیپال: اذان
مسلمان کچھ مذہبی اقدار ہر حال میں برقرار رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان میں ایک نماز سے قبل دی جانے والی اذان ہے۔ تصویر میں کوہ ہمالیہ کے دامن میں واقع ریاست نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو کی ایک مسجد میں مؤذن اذان دیتا دکھائی دے رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/P. Mathema
سنگا پور: نمائش گاہ مریضوں کے وارڈ میں تبدیل
شہری ریاست سنگا پور کا کنوینشن سینٹر ایک اہم نمائش گاہ اور تجارتی میلوں کا مرکز ہے۔ لاک ڈاؤن کے ایام میں اس مرکز کو کووڈ انیس بیماری میں مبتلا افراد کے علاج کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس میں وارڈ بنا کر مریض داخل ہیں۔ عارضی علاج گاہ میں مسلمان مریضوں اور دوسرے افراد کے لیے خاص طور پر ماہ رمضان میں نماز ادا کرنے کے لیے ایک علاقہ مختص کیا گیا ہے۔