کورونا وائرس: ڈبلیو ایچ اونے عالمی ایمرجنسی کا اعلان کیا
31 جنوری 2020
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس کی نئی قسم کے تناظر میں بین الاقوامی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے۔ اس وائرس میں مبتلا مریضوں کی ڈیڑھ درجن سے زائد ممالک میں تشخیص کی جا چکی ہے۔
اشتہار
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہونام نے کورونا وائرس کے تدارک کے لیے چین کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا، ”ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کرنے کی ایک اہم وجہ وہ خدشہ یہ ہے کہ یہ ان ملکوں تک پھیل رہا ہے جہاں صحت عامہ کا نظام کمزور ہے اور جو اس سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار نہیں ہیں۔" ڈائریکٹر جنرل نے اس مہلک وائرس کے تدارک کی ویکسین کے لیے عالمی برادری سے مشترکہ کوششیں شروع کرنے کی اپیل کی ہے۔
کورونا وائرس سے بچنے کے ليے احتیاطی تدابیر
دنیا کے کئی ممالک میں کورونا وائرس سے بچنے کے لیے اب ماسک کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے ميں کئی اور طریقے بھی موثر ثابت ہو سکتے ہیں، جن میں سے چند ایک ان تصاویر میں دیکھے جا سکتے ہیں۔
تصویر: Getty Images/Stringer
کچھ نہ ہونے سے بہتر ہے
یہ ابھی تک ثابت نہیں ہو سکا ہے کہ ماسک وائرل انفیکشن کو روکنے میں مؤثر ثابت ہوتے ہیں يا نہيں۔ ایسا بھی کہا جاتا ہے کہ ناک پر چڑھانے سے قبل ماسک ميں پہلے سے بھی جراثیم پائے جاتے ہيں۔ ماسک کا ايک اہم فائدہ یہ ہے کہ کوئی دوسرا شخص آپ کی ناک اور منہ سے محفوظ رہ سکتا ہے۔ بیماری کی صورت میں یہ ماسک دوسرے افراد کو آپ سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
تصویر: Getty Images/Stringer
جراثیم دور کرنے والے سیال مادے کا استعمال
اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کی ہدايات میں عالمی ادارہٴ صحت نے چہرے کے ماسک کا ذکر نہیں کیا لیکن ان ہدايات میں سب سے اہم ہاتھوں کو صاف رکھنا ہے۔ اس کے لیے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے جراثم کش سیال مادے کے استعمال کو اہم قرار دیا ہے۔ یہ ہسپتالوں میں داخلے کے مقام پر اکثر پايا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Pilick
صابن اور پانی استعمال کریں
ہاتھ صاف رکھنے کا سب سے آسان طریقہ صابن سے ہاتھ دھونا ہے۔ لیکن یہ ضروری ہے کہ اس انداز میں بڑی توجہ سے ہاتھ دھوئے جائيں۔
تصویر: picture alliance/dpa/C. Klose
کھانسی یا چھینک، ذرا احتیاط سے
ڈاکٹروں کی یہ متفقہ رائے ہے کہ کھانسی کرتے وقت اور چھینک مارتے ہوئے اپنے ہاتھ ناک اور منہ پر رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ اس موقع پر ٹِشُو پیپر بھی منہ پر رکھنا بہتر ہے۔ بعد میں اس ٹِشُو پیپر کو پھینک کر ہاتھ دھو لینے چاہییں۔ نزلہ زکام کی صورت میں اپنے کپڑے معمول سے زیادہ دھونا بھی بہتر ہوتا ہے۔ ڈرائی کلین کروا لیں تو بہت ہی اچھا ہے۔
تصویر: Fotolia/Brenda Carson
دور رہنا بھی بہتر ہے
ایک اور احتیاط یہ ہے کہ سارا دن دفتر میں کام مت کریں۔ بخار کی صورت میں لوگوں سے زیادہ میل جول درست نہیں اور اس حالت میں رابطے محدود کرنا بہتر ہے۔ بیماری میں خود سے بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنا مناسب ہے۔
تصویر: picture alliance/empics
بیمار ہیں تو سیر مت کریں، ڈاکٹر کے پاس جائیں
بخار، کھانسی یا سانس لینے میں دشواری ہے تو طبی نگہداشت ضروری ہے۔ بھیڑ والے مقامات سے گریز کریں تاکہ بیماری دوسرے لوگوں ميں منتقل نہ ہو۔ ڈاکٹر سے رجوع کر کے اُس کی بتائی ہوئی ہدایات پر عمل کرنا لازمی ہے۔
تصویر: Reuters/P. Mikheyev
بازار میں مرغیوں یا دوسرے جانوروں کو مت چھوئیں
کورونا وائرس کے حوالے سے یہ بھی ہدایت جاری کی جاتی ہيں کہ مارکیٹ یا بازار میں زندہ جانوروں کو چھونے سے اجتناب کریں۔ اس میں وہ پنجرے بھی شامل ہیں جن میں مرغیوں یا دوسرے جانوروں کو رکھا جاتا ہے۔
تصویر: DW
گوشت پوری طرح پکائیں
گوشت کو اچھی طرح پکائیں۔ کم پکے ہوئے یا کچا گوشت کھانے سے گریز ضروری ہے۔ جانوروں کے اندرونی اعضاء کا بھی استعمال احتیاط سے کریں۔ اس میں بغیر گرم کیا ہوا دودھ بھی شامل ہے۔ بتائی گئی احتیاط بہت ہی ضروری ہیں اور ان پر عمل کرنے سے بیماری کو دور رکھا جا سکتا ہے۔ صحت مند رہیں اور پرمسرت زندگی گزاریں۔
تصویر: picture-alliance/Ch. Mohr
8 تصاویر1 | 8
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی ہیلتھ ایمرجنسی کے نفاذ کی بنیادی وجہ اس مہلک وائر س سے چین میں پیدا صورت حال نہیں بلکہ دیگر ممالک کو ممکنہ طور پر درپیش خطرات ہیں جہاں ہیلتھ کیئر کا نظام کمزور ہے۔ اس لیے چین کے ووہان شہر میں تین ہفتہ پہلے پھوٹنے والے وائرس پر قابو پانے کے لیے ایک مربوط عالمی ردعمل کی ضرورت ہے۔
کورونا وائرس سے چین میں پچھلے 24 گھنٹوں میں مزید 42 اموات کے ساتھ ہلاکتوں کی تعداد 212 ہوگئی ہے جب کہ دس ہزار افراد اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
جرمنی سمیت یورپ میں بھی مزید مریضوں کی تشخیص
جرمنی میں کورونا وائرس کے پانچویں مریض کی تشخیص ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ اٹلی میں دو افراد میں اس وائرس کی نشاندہی ہوئی ہے۔ یورپ میں سب سے پہلے فرانس میں بھی اس وائرس میں مبتلا مریض کی تصدیق کی گئی تھی۔ کئی اور ممالک جہاں وائرس میں مبتلا مریضوں کی تشخیص ہوئی ہے اُن میں بھارت، تھائی لینڈ، فرانس، امریکا، آسٹریلیا، جنوبی کوریا، فرانس، تائیوان، آسٹریلیا اور جاپان بھی شامل ہیں۔
کورونا وائرس: دوا ساز کمپنیاں حل کی تلاش میں
01:23
جنوبی کوریا، فرانس اور برطانیہ نے متاثرہ صوبے سے اپنے شہریوں کا انخلا شروع کردیا۔ روس نے چین کے ساتھ ملحق سرحد بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ امریکا نے اپنے شہریوں کو چین کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس سے قبل متعدد بین الاقوامی فضائی کمپنیاں چین کے لیے اپنی پروازیں معطل کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ اور چند ایک کمپنیوں نے پروازیں کم کر دی ہیں۔