کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا خوف پاکستانی معیشت پر بھی ظاہر ہونے لگا ہے۔ عام شہریوں کے ساتھ کاروباری افراد اور ادارے بھی کورونا کے خوف میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
اشتہار
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خوف کی ایک تازہ جھلک آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی دیکھی گئی، جہاں کاروبار کے آغاز سے مارکیٹ مندی کی لپیٹ میں رہی۔ ساتھ ہی زرمبادلہ مارکیٹ میں امریکی کرنسی کی نسبت پاکستانی روپیہ آج بھی دباؤ کا شکار رہا۔ سرمایہ کاروں کے مطابق بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ میں آئل سیکٹر میں گراوٹ آئی۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ڈائریکٹر شہزاد چامڈیہ نے ڈوئچے ویلے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، ''تیل پیدا اور برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم اوپیک اور روس کے درمیان پیداوار میں کٹوتی کا معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے روس اور سعودی عرب کے درمیان تیل کی جنگ جاری ہے، بلکہ اب اس میں مزید شدت آتی جا رہی ہے، سعودی عرب نے طلب کے مقابلے میں خام تیل کی پیداوار مزید بڑھانے کا اعلان کیا، جس کے جواب میں روس نے بھی تیل کی فراہمی بڑھانے کا عندیہ دے دیا، اس چپقلش کے بعد مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت مزید گر گئی۔‘‘
شہزاد چامڈیہ نے مزید بتایا،'' اگر ان دونوں ملکوں کے درمیان تیل کا تنازعہ جلد حل نہیں ہوتا تو اس کے پوری دنیا پر اثرات دیکھے جا سکیں گے، چونکہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ہنڈریڈ انڈیکس میں بڑا حصہ تیل کی کمپنیوں کا ہے۔ اس ليے خام تیل کی قیمتیں گرنے کی وجہ سے ان کے شیئرز بھی نیچے آ گئے، جس کی وجہ سے مارکیٹ پر دباؤ آیا اور مارکیٹ بدترین مندی کی لپیٹ میں آ گئی، بلکہ ایک موقع پر کاروباری سرگرمیوں کو بند بھی کرنا پڑا۔‘‘
امریکی خام تیل کی قیمت دو ڈالر پانچ سینٹس فی بیرل کمی کے بعد تیس ڈالر تیرانوے سینٹس پر آ گئی، جبکہ برطانوی برینٹ کروڈ کی قیمت دو ڈالر چودہ سینٹس کم ہو کر تینتیس ڈالر پینسٹھ سینٹس فی بیرل پر آ گئی۔ خام تیل کی قیمتوں میں کمی اور دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے سرمایہ کار گھبراہٹ کا شکار ہو چکے ہیں۔ نہ صرف امریکا، یورپ اور ایشیائی مارکیٹس میں بھی مندی کا رجحان ہے، بلکہ پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بھی سرمایہ کاروں نے محتاط رویہ اختیار کیا۔
پاکستان اسٹاک یکس چینج کے سابق ڈائریکٹر ظفر موتی نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو میں کہا، ''مارکیٹ کے سرمایہ کار اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی ریٹ میں کمی کے منتظر ہیں۔ دنیا بھر میں شرح سود کم ہوئی ہے۔ لیکن یہاں ابھی تک کوئی فوری فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے سرمایہ کار تذبذب میں مبتلا ہیں، اگرچہ افراط زر کی شرح بارہ فیصد پر آ گئی ہے، مرکزی بینک کے پاس پالیسی ریٹ میں کمی کی گنجائش بھی ہے، اس کے باوجود سرمایہ کار پریشانی سے دوچار ہیں، اس کے ساتھ ہی کورونا وائرس نے دنیا بھر کی سٹاک مارکیٹس کو ہلا دیا ہے، اسی لیے پی ایس ایکس میں بھی مندی ہے، جبکہ شرح مبادلہ میں بھی یومیہ بنیاد پر اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے۔‘‘
پاکستان میں گوکہ کورونا وائرس اس قدر نہیں پھیلا ہے جتنا اس نے دنیا کے دوسرے ملکوں کو متاثر کیا ہے، پھر بھی ایک خوف کی فضا موجود ہے، اور سرمایہ کار بھی اس فضا کا حصہ ہیں۔
اسٹاک بروکر محمد جبران نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت میں کہا،''پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں یومیہ اربوں روپے کا کاروبار کیا جاتا ہے، لیکن مارکیٹ میں اب مندی کی صورتحال ہے، جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کا پیسہ ڈوب رہا ہے۔ دو ماہ کے دوران اسٹاک مارکیٹ میں چھ ہزار پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ کافی سرمایہ کار مارکیٹ سے نکل چکے ہیں اور جو موجود ہیں وہ بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اسٹاک انتظامیہ کی جانب سے سرمایہ کاروں کو مالی نقصان سے بچانے کے لیے مارکیٹ کو بند بھی کیا گیا تاہم اس کے باوجود خوف دور نہیں ہو رہا۔‘‘
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج بھی کاروبار کے آغاز سے ہی مندی دیکھی گئی۔ تیرہ سو چوبیس پوائنٹس کمی کے بعد مارکیٹ کو کچھ وقت کے لیے بند کیا گیا، لیکن کاروبار دوبارہ بحال ہونے کے بعد بھی انڈیکس میں مزید کمی ہوئی۔ کاروبار کے اختتام پر ہنڈریڈ انڈیکس میں سترہ سوسولہ پوائنٹس کی شدید مندی سے چھتیس ہزار کی سطح بھی برقرار نہ رہ سکی۔ انڈیکس پینتیس ہزار نو سو چھپن پر بند ہوا۔ ایک دن میں انڈیکس سترہ سو سولہ پوائنٹس کم ہونے سے مارکیٹ کییٹلائزئشن میں دو سو پچاس ارب روپےکمی ہو گئی۔
کورونا وائرس: کس ملک میں کتنے مریض، کتنے ہلاک، کتنے صحت یاب
کورونا وائرس کی نئی قسم سے آج (10 مارچ 2020ء) تک دنیا کے سو سے زائد ممالک میں قریب سوا لاکھ انسان متاثر ہو چکے ہیں۔ مختلف ممالک میں اس وبا کی صورت حال پر ایک نظر۔
تصویر: AFP/S. Tumbaleka
چین
چین میں اب تک 80756 افراد کورونا وائرس کی نئی قسم میں مبتلا ہو چکے ہیں جب کہ اس مرض کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 3136 ہو چکی ہے۔ چین میں مسلسل ایک ہفتے سے نئے کیسز کی تعداد سو سے کم رہی ہے۔ چین میں 60077 مریض صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔ چین کے زیر انتظام مکاؤ میں بھی اب تک 10 کیس سامنے آ چکے ہیں۔
تصویر: AFP
اٹلی
اٹلی میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھ کر 9172 ہو گئی ہے جب کہ 463 افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں۔ اس مرض کے تیز پھیلاؤ کے سبب روم حکومت نے ملک بھر میں شہریوں کی نقل و حرکت محدود کر دی ہے۔ اٹلی میں دوبارہ رو بہ صحت ہونے والے مریضوں کی تعداد 724 ہے۔
جنوبی کوریا میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 7513 جب کہ اس کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد اب 54 ہو چکی ہے۔ اب تک 247 مریض دوبارہ صحت مند ہو چکے ہیں۔ جنوبی کوریا نے بھی تیز رفتار وبا کی شدت کے باعث ملک میں ریڈ الرٹ جاری کر رکھا ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/K. Jun-boem
ایران
ایران میں اس وبا سے متاثر ہونے والے مریضوں کی تعداد مسلسل اضافے کے ساتھ اب 7161 ہو چکی ہے۔ اب تک 237 افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں جب کہ کورونا وائرس سے نجات پا لینے والے افراد کی تعداد 2394 ہے۔
تصویر: picture-alliance/Zumapress/R. Fouladi
فرانس
فرانس میں اب تک کورونا وائرس کی نئی قسم سے متاثرہ 1412 مریضوں اور 30 ہلاکتوں کی تصدیق کی جا چکی ہے۔ 12 افراد دوبارہ صحت مند بھی ہوئے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/F. Nascimbeni
سپین
اسپین میں اب تک 1231 مریضوں میں کورونا وائرس کی نئی قسم کی تصدیق ہوئی ہے۔ 30 مریض اب تک انتقال کر چکے ہیں جب کہ 32 صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔
تصویر: Reuters/S. Perez
جرمنی
جرمنی میں بھی کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور اس وقت ایسے مصدقہ کیسز کی تعداد 1224ہے۔ اب تک اس مرض سے دو مریض ہلاک ہوئے ہیں۔ دوبارہ صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 18 ہے۔
تصویر: Reuters/W. Rattay
امریکا اور کینیڈا
امریکا میں مریضوں کی تعداد 754 ہو گئی ہے۔ اب تک 26 امریکی شہری کورونا وائرس کی نئی قسم سے متاثر ہو کر جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ آٹھ افراد شفایاب بھی ہوئے ہیں۔ کینیڈا میں اس وقت تک 77 مریضوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے آٹھ افراد صحت یاب ہوئے اور ایک مریض ہلاک ہوا۔
تصویر: picture-alliance/AA/T. Coskun
جاپان
جاپان میں کورونا وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد 530 ہے۔ اب تک 9 افراد ہلاک اور 101 مریض کورونا وائرس سے نجات پا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ’ڈائمنڈ پرنسس‘ نامی کروز شپ کے 696 مسافروں میں اس مرض کی تصدیق ہوئی تھی جن میں سے 6 ہلاک اور 40 دوبارہ صحت یاب ہوئے۔
تصویر: picture-alliance/AP/The Yomiuri Shimbun
سوئٹزرلینڈ
یورپی ملک سوئٹزرلینڈ میں کووِڈ انیس کے مریضوں کی تعداد 374 ہے جن میں سے 2 افراد ہلاک جب کہ 3 افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/G. Kefalas
ہالینڈ اور برطانیہ
ہالینڈ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 321 ہے جن میں سے 4 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اب تک ہالینڈ میں کوئی مریض صحت یاب نہیں ہوا۔ برطانیہ میں بھی آج کے دن تک 321 مریضوں میں کورونا وائرس کی نئی قسم کی تشخیص کی جا چکی ہے۔ 5 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جب کہ 18 مریض اس مرض سے نجات پا چکے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/empics/PA Wire/S. Parsons
بیلجیم، ناروے، سویڈن اور آسٹریا
اس مرض کے مریضوں کی تعداد یورپی ملک بلیجیم میں 239، ناروے میں 227، سویڈن میں 261 اور آسٹریا میں 131 ہے۔ آسٹریا میں 2 جب کہ دیگر ممالک میں ایک ایک شہری صحت یاب بھی ہو چکا ہے۔
تصویر: Reuters/J. P. Pelissier
سنگاپور، ہانگ کانگ اور تھائی لینڈ
سنگاپور میں اس وقت ایسے مریضوں کی تعداد 160 ہے اور 78 افراد اس بیماری سے نجات حاصل کر چکے ہیں۔ ہانگ کانگ میں مریضوں کی تعداد 115 ہے، 3 افراد ہلاک اور 60 صحت یاب ہو چکے ہیں۔ تھائی لینڈ میں اس وقت 50 مریض ہیں۔ اب تک ایک شخص ہلاک اور 33 صحت یاب ہو چکے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Wallace
پاکستان، بھارت اور افغانستان
پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 16 ہو چکی ہے جب کہ ایک شہری صحت یاب ہو چکا ہے۔ بھارت میں اس وقت 47 مریض ہیں جب کہ 4 افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔ افغانستان کے 4 شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP/A. Solanki
مجموعی صورت حال
آج کی تاریخ تک یہ مرض سو سے زائد ممالک میں پہنچ چکا ہے اور دنیا کے سبھی براعظم اس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ مریضوں کی مجموعی تعداد 114544 ہو چکی ہے۔ 4026 افراد اس مرض کے باعث ہلاک ہوئے ہیں۔ صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 64031 ہے۔