1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا وائرس کا شاید کبھی خاتمہ نہ ہو، ڈبلیو ایچ او

14 مئی 2020

عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ یہ وائرس دیگر مہلک بیماریوں کی طرح شاید ایک لمبے عرصے تک ہمارے ساتھ رہے۔

Grossbritannien London | Coronavirus | Victoria Station
تصویر: picture-alliance/dpa/Y. Mok

بدھ 13 مئی کو ایک بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے، ڈبلیو ایچ او کے ہیلتھ ایمرجنسیز پروگرام کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مائیک راین نے کہا کہ یہ کہنا بہت مشکل ہے کہ یہ وائرس کب ختم ہوگا کیونکہ اگر اس کی ویکسین دریافت ہو بھی جاتی ہے تب بھی اس کے خاتمے لیے ''وسیع پیمانے پر کاوشوں‘‘ کی ضرورت ہوگی۔

انہوں نے کہا، ''میرے خیال میں کوئی بھی اس حوالے سے وعدہ نہیں کر سکتا اور نہ ہی کوئی تاریخ دے سکتا ہے‘‘ کہ یہ کب تک چلے گی۔ ڈاکٹر رائن نے کہا کہ قوی امکان ہے کہ یہ بیماری دیگر مہلک بیماریوں کے طرح ہماری زندگی کا حصہ بن جائے۔

دنیا میں اب تک چالیس لاکھ سے زائد لوگوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ تین لاکھ کے قریب اموات ہو چکی ہیں۔

اسی دوران اقوام متحدہ کے ذہنی صحت کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ وبا بڑے پیمانے پر لوگوں میں پریشانی اور ذہنی امراض کا سبب بن رہی ہے، خاص طور پر ان ملکوں میں جہاں حکومتیں ذہنی صحت کے مسائل کو سنجیدگی سے نہیں لیتیں۔

اقوام متحدہ کے صحت سے متعلق اس ادارے کا کہنا ہے کہ تنہائی، خوف، اور معاشی بے یقینی سے شہریوں کی ذہنی صحت متاثر ہو رہی ہے، جس کے باعث بچوں، نوجوانوں اور میڈیکل اسٹاف سمیت لوگوں میں شدید نفسیاتی مسائل جنم لے سکتے ہیں۔ اقوام متحدہ نے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ترجیحی بنیادوں پر شہریوں کی ذہنی صحت کے مسائل پر توجہ دیں۔

ش ج / ا ب ا( ڈی پی اے، روئٹرز)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں