کورونا وائرس کے خلاف جنگ، انگلش کرکٹر بھی میدان میں کود پڑے
4 اپریل 2020
انگلش قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے کورونا وائرس کے خلاف حکومتی لڑائی میں ایک خطیر رقم کا عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سینٹرل کانٹریکٹ کے حامل مرد کھلاڑیوں نے اس مقصد کے لیے پانچ لاکھ پاؤنڈ مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اشتہار
انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نئے کورونا وائرس کی وجہ سے رواں سیزن اٹھائیس مئی سے قبل شروع نہیں ہو سکے گا۔ جمعے کے دن ای سی بی کی ایک میٹنگ میں مستقبل کی حکمت عملی پر تفصیلی غور کیا گیا جبکہ ایسے امور بھی زیر بحث آئے کہ اس عالمی وبا کے دوران انگلش قومی کرکٹ ٹیم کے اسٹار کھلاڑی کیا کردار ادا کر سکتے ہیں۔
اس میٹنگ کے بعد انگلینڈ میں 'پروفیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن‘ نے بتایا کہ ابتدائی طور پر فیصلہ کیا گیا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم میں سینٹرل کانٹریکٹ کے کھلاڑیوں نے نصف ملین پاؤنڈ کا عطیہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ رقوم ای سی بی کو دی جائیں گی اور کچھ براہ راست خیراتی کاموں پر خرچ کی جائیں گی۔
بتایا گیا ہے کہ خواتین کی انگلش ٹیم کی کھلاڑیوں نے اس عالمی وبا کے دوران رضاکارانہ طور پر تین ماہ کے لیے تنخواہوں میں کٹوتی کا فیصلہ کیا ہے۔ کرکٹرز کی ایسوسی ایشن نے یہ بھی کہا کہ تمام مرد اور خواتین کھلاڑی کورونا وائرس کی وبا کے دوران بورڈ کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہیں گے اور اس دوران مستقبل کی حکمت عملی تیار کرنے کی خاطر مشاورت فراہم کرتے رہیں گے۔
بیان کے مطابق تمام کھلاڑی اس چیلنج کے دوران اپنی اپنی صلاحیتوں کے مطابق کھیل میں یا سماجی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کا حصہ لیں گے۔ انگلش خواتین کی ٹیم کی کپتان ہیدر نائٹ نے کہا کہ ان کی تمام ساتھی کھلاڑیوں کا خیال ہے کہ اس مشکل وقت میں تنخواہوں میں کٹوتی پر رضا مندی ظاہر کی جائے اور ایک اس عالمی وبا سے جاری لڑائی میں بورڈ اور حکومت کو مدد فراہم کی جائے۔
ہیدر نے مزید کہا کہ انہوں نے نیشنل ہلیتھ سروسز (این ایچ ایس) میں بطور رضاکار کا کردار ادا کرنے کی خاطر رجسٹریشن بھی کروا لی ہے۔ اسی طرح دیگر انگلش کھلاڑی بھی اپنی اپنی صلاحیتوں کے مطابق ملک کو درپیش اس مشکل وقت میں حکومت کے ساتھ شانہ بشانہ کوششوں میں ہیں۔ وکٹ کیپر بلے باز جوس بٹلر فی الحال اس شرٹ کو نیلام کر رہے ہیں، جو انہوں نے ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنی تھی۔ اس نیلامی سے حاصل شدہ رقم وہ کورونا وائرس کے خلاف جاری حکومتی کوششوں کے لیے وقف کریں گے۔
ع ب / ع ت / خبر رساں ادارے
کورونا وائرس کے بارے میں مفروضے اور حقائق
کورونا وائرس کی نئی قسم سے بچاؤ کے حوالے سے انٹرنیٹ پر غلط معلومات کی بھرمار ہے۔ بہت زیادہ معلومات میں سے درست بات کون سی ہے اور کیا بات محض مفروضہ۔ جانیے اس پکچر گیلری میں۔
تصویر: DW/C. Walz
کیا نمکین پانی سے ناک صاف کرنا سود مند ہے؟
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ایسا کوئی ثبوت موجود نہیں کہ نمکین محلول ’سلائن‘ وائرس کو ختم کر کے آپ کو کورونا وائرس سے بچا سکتا ہے۔
غرارے کرنے سے بچاؤ ممکن ہے؟
کچھ ماؤتھ واش تھوڑی دیر کے لیے مائکروبز کو ختم کرنے میں مددگار ہوتے ہیں لیکن عالمی ادارہ صحت کے مطابق ان سے غرارے کرنے سے بھی کورونا وائرس کی نئی قسم سے نہیں بچا جا سکتا۔
لہسن کھانے کا کوئی فائدہ ہے؟
انٹرنیٹ پر یہ دعویٰ جنگل میں آگ کی طرح پھیلتا جا رہا ہے کہ لہسن کھانے سے کورونا وائرس بے اثر ہو جاتا ہے۔ تاہم ایسے دعووں میں بھی کوئی حقیقت نہیں۔
پالتو جانور کورونا وائرس پھیلاتے ہیں؟
انٹرنیٹ پر موجود کئی نا درست معلومات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ بلی اور کتے جیسے پالتو جانور کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بنتے ہیں۔ اس بات میں بھی کوئی صداقت نہیں۔ ایسے پالتو جانور اگرچہ ’ایکولی‘ اور دیگر طرح کے بیکٹیریا ضرور پھیلاتے ہیں۔ اس لیے انہیں چھونے کے بعد ہاتھ ضرور دھو لینا چاہییں۔
خط یا پارسل بھی کورونا وائرس لا سکتا ہے؟
کورونا وائرس خط اور پارسل کی سطح پر زیادہ دیر نہیں ٹھہر سکتا۔ اس لیے اگر آپ کو چین یا کسی دوسرے متاثرہ علاقے سے خط یا پارسل موصول ہوا ہے تو گھبرانے کی کوئی بات نہیں، کیوں کہ اس طرح کورونا وائرس کا شکار ہونے کا خطرہ قریب نہ ہونے کے برابر ہے۔
کورونا وائرس کی نئی قسم کے لیے ویکسین بن چکی؟
کورونا وائرس کی اس نئی قسم کے علاج کے لیے ابھی تک ویکسین تیار نہیں ہوئی۔ نمونیا کے لیے استعمال ہونے والی ویکسین وائرس کی اس نئی قسم پر اثر انداز نہیں ہوتی۔
جراثیم کش ادویات کورونا وائرس سے بچا سکتی ہیں؟
ایتھنول محلول اور دیگر جراثیم کش ادویات اور اسپرے سخت سطح سے کوروانا وائرس کی نئی قسم کو ختم کر دیتے ہیں۔ لیکن انہیں جلد پر استعمال کرنے کا قریب کوئی فائدہ نہیں۔
میل ملاپ سے گریز کریں!
اس نئے وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ کھانا بہت اچھے طریقے سے پکا کر کھائیں۔ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد سے ملنے سے گریز کریں۔
ہاتھ ضرور دھوئیں!
صابن اور پانی سے اچھی طرح ہاتھ دھونے سے انفیکشن سے بچا جا سکتا ہے۔ ہاتھ کم از کم بیس سیکنڈز کے لیے دھوئیں۔ کھانستے وقت یا چھینک آنے کی صورت میں منہ کے سامنے ہاتھ رکھ لیں یا ٹیشو پیپر استعمال کریں۔ یوں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔